[آج کا دن] ”دو چار ہاتھ جب کہ لبِ بام رہ گیا“

1 1,051

وہ ایک شاٹ، جسے کوئی نہیں بھلا سکتا۔ نہ ہی سرحد کے اِس طرف رہنے والے اور نہ اُس طرف کے باسی۔ ’دو چار ہاتھ جب کہ لبِ بام رہ گیا‘ والا محاورہ اس روز تمام پاکستانیوں کو بالکل درست سمجھ میں آیا ہوگا۔

"وہ لمحہ" ایک طرف بے پایاں مسرت اور دوسری طرف غم و اندوہ (تصویر: Getty Images)

کرکٹ کی مختصر ترین طرز ٹی ٹوئنٹی کا پہلا عالمی میلہ جنوبی افریقہ میں سجا۔ تمام تر مراحل طے کرنے کے بعد پاکستان نے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ اور بھارت نے آسٹریلیا کو شکست دی تو گویا روایتی حریفوں کے درمیان فائنل مقابلے کا بگل بج گیا۔ آج سے ٹھیک پانچ سال قبل 24 ستمبر 2007ء کو دونوں ٹیمیں آمنے سامنے آئیں تو نہ صرف برصغیر پاک و ہند بلکہ تمام عالم کرکٹ کی نگاہیں جوہانسبرگ کے تاریخی وینڈررز اسٹیڈیم پر جمی ہوئی تھیں۔

158 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان محض 77 رنز پر 6 وکٹیں گنوا بیٹھا۔ محمد حفیظ اور کامران اکمل کے آر پی سنگھ کے ہاتھوں پویلین لوٹنے کے بعد پاکستان کی توقعات عمران نذیر اور تجربہ کار یونس خان پر تھیں لیکن یونس خان کی آواز پر کچھ تاخیر سے رن دوڑنے کے لیے نکلنے والے عمران نذیر رابن اُتھپا کی براہ راست تھرو کے ساتھ پویلین لوٹے تو پاکستانی خیمے میں مایوسی چھا گئی۔ محض 14 گیندوں پر 33 رنز بنا کر عمران نذیر بہت عمدہ فارم میں نظر آتے تھے اور انہوں نے اننگز کے دوسرے اوور میں سری سانتھ کو جس طرح دو چھکوں اور دو چوکوں سے نوازا اس سے وہ ایک بڑی اننگز کھیلتے دکھائی دیتے تھے لیکن رن آؤٹ کی بدقسمتی نے پاکستان کو نئی مشکل سے دوچار کر دیا۔

یونس خان کی روانگی کے بعد پاکستان کو 12 ویں اوور میں عرفان پٹھان کے ہاتھوں دو فیصلہ کن دھچکے پہنچے۔ پہلے کپتان شعیب ملک آؤٹ ہوئے تو اگلی ہی گیند پر شاہد آفریدی صفر کی ہزیمت کے ساتھ پویلین سدھارے۔ 77 رنز پر 6 پاکستانی بلے باز میدان بدر ہو چکے تھے اور واحد بچنے والے کھلاڑی مصباح الحق تھے۔

مصباح الحق نے اک ایسے مرحلے پر جب پاکستان کو 8 اوورز میں 80 رنز کی ضرورت تھی، اننگز کو تن تنہا سنبھالا۔ اس سفر میں یاسر عرفات نے 15 اور سہیل تنویر نے 12 رنز کےساتھ کسی حد تک ان کا ساتھ ضرور دیا لیکن عمر گل کا 19 ویں اوور میں بولڈ ہو جانا مصباح کو سخت مسئلے سے دوچار کر گیا کیونکہ اب پاکستان کی 9 وکٹیں گر چکی تھیں اور صرف ایک گیند پاکستانی مہم کا خاتمہ کر سکتی تھی۔ وہ اننگز کے 17 ویں اوور میں ہربھجن سنگھ کو تین چھکے لگا کر بڑھتے ہوئے رن اوسط کو کافی کم کر چکے تھے جبکہ سری سانتھ کو سہیل تنویر کے دو چھکے صورتحال کو مزید آسان کر گئے۔ اگر اسی اوورکی آخری گیند پر سہیل تنویر اور 19 ویں اوور میں عمر گل آؤٹ نہ ہوتے تو شاید مصباح پر وہ دباؤ نہ آتا جس کی وجہ سے وہ آخری اوور میں جوگندر شرما کی تیسری گیند کو اسکوپ کرنے کی غلطی کر بیٹھے۔ حالانکہ اس سے قبل کی گیند پر مصباح چھکے کی راہ دکھا چکے تھے اور پاکستان کو چار گیندوں پر صرف 6 رنز کی ضرورت تھی۔ لیکن سری سانتھ کا شارٹ فائن لیگ پر کیچ پاکستانی اننگز کے خاتمے کا اعلان کر گیا، صرف 5 رنز، صرف 5 رنز سے پاکستان پہلا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی نہ جیت سکا۔ مصباح تاعمر اس گیند، اس شاٹ اور اس لمحے کو نہیں بھول پائیں گے جب وہ 38 گیندوں تک ہیرو رہنے کے بعد صرف ایک گیند کے باعث زیرو بن گئے۔

بھارت 1983ء کے عالمی کپ کے بعد پہلی بار کوئی عالمی اعزاز جیتنے میں کامیاب ہوا، جس کے نتیجے میں اُن پر انعام و اکرام کی بارش ہو گئی۔ دنیا کے امیر ترین بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ٹیم کے لیے 3 ملین ڈالرز کے انعامات کا اعلان کیا۔

پاکستان نے 2009ء میں ہونے والے اگلے ٹورنامنٹ میں ایک مرتبہ پھر فائنل تک رسائی حاصل کی لیکن پچھلی غلطیاں نہیں دہرائیں اور سری لنکا کو زیر کر کے بالآخر عالمی ٹی ٹوئنٹی اعزاز جیت ہی لیا جبکہ بھارت اس کے بعد کسی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں توقعات پر پورا نہ اتر پایا اور 2009ء اور 2010ء میں ہونے والے دونوں ٹورنامنٹس میں سیمی فائنل تک بھی نہ پہنچ سکا۔

تاریخی مقابلے کا مکمل اسکور کارڈ

پاکستان بمقابلہ بھارت

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2007ء، فائنل مقابلہ

24 ستمبر 2007ء

بمقام: وینڈررز اسٹیڈیم، جوہانسبرگ، جنوبی افریقہ

نتیجہ: بھارت 5 رنز سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی:

بھارت رنز گیندیں چوکے چھکے
گوتم گمبھیر ک آصف ب گل 75 54 8 2
یوسف پٹھان ک شعیب ب آصف 15 8 1 1
رابن اتھپا ک آفریدی ب سہیل تنویر 8 11 1 0
یووراج سنگھ ک و ب گل 14 19 1 0
مہندر سنگھ دھونی ب گل 6 10 0 0
جوگندر شرما ناٹ آؤٹ 30 16 2 1
روہیت شرما ناٹ آؤٹ 3 3 0 0
عرفان پٹھان
فاضل رنز ل ب ا، و 4، ن ب 1 6
مجموعہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 157

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
محمد آصف 3 0 25 1
سہیل تنویر 4 0 29 1
شاہد آفریدی 4 0 30 0
محمد حفیظ 3 0 25 0
عمر گل 4 0 28 3
یاسر عرفات 2 0 19 0

 

پاکستانہدف: 158 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
محمد حفیظ ک اتھپا ب آر پی سنگھ 1 3 0 0
عمران نذیر رن آؤٹ 33 14 4 2
کامران اکمل ب آر پی سنگھ 0 3 0 0
یونس خان ک یوسف ب جوگندر 24 24 4 0
شعیب ملک ک شرما بر عرفان 8 17 0 0
مصباح الحق ک سری سانتھ ب جوگندر 43 38 0 4
شاہد آفریدی ک سری سانتھ ب عرفان 0 1 0 0
یاسر عرفات ب عرفان 15 11 2 0
سہیل تنویر ب سری سانتھ 12 4 0 2
عمر گل ب آر پی سنگھ 0 2 0 0
محمد آصف ناٹ آؤٹ 4 1 1 0
فاضل رنز ب 1، ل ب 4، و 6، ن ب 1 12
مجموعہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 152

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
آر پی سنگھ 4 0 26 3
سری سانتھ 4 1 44 1
جوگندر شرما 3.3 0 20 2
یوسف پٹھان 1 0 5 0
عرفان پٹھان 4 0 16 3
ہربھجن سنگھ 3 0 36 3