واٹسن کے ہاتھوں جنوبی افریقہ کا جنازہ، آسٹریلیا کا ایک قدم سیمی فائنل میں
شین واٹسن کو آخر کوئی روک بھی پائے گا یا نہیں؟ آسٹریلیا کا "گولڈن بوائے" جب گیند کو ہاتھ لگاتا ہے تو حریف بلے بازوں کو وکٹ دیتے ہی بنتی ہے اور جب اس کے ہاتھ میں بلّا آتا ہے تو گویا گیند کو "اذنِ سفر" مل جاتا ہے۔ کولمبو میں جنوبی افریقہ کے خلاف سپر8 کے اہم ترین مقابلے میں شین واٹسن نے ایک مرتبہ پھر عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو تقریباً سیمی فائنل میں پہنچا دیا ہے۔ باؤلنگ میں جنوبی افریقہ کے دو اہم ترین بلے بازوں ہاشم آملہ اور کپتان ابراہم ڈی ولیئرز کو ٹھکانے لگانے کے علاوہ 47 گیندوں پر 70 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر حریف ٹیم کے تابوت میں گویا آخری کیل ٹھونک دی اور ریکارڈ آٹھویں مرتبہ "میچ کے بہترین کھلاڑی" کا اعزاز اپنے نام کیا۔
اس شکست کے ساتھ ہی گروپ 2 سے جنوبی افریقہ کا سیمی فائنل کی جانب سفر تقریباً ختم ہوا، جو گزشتہ مقابلے میں پاکستان اور اب آسٹریلیا کے ہاتھوں بدترین شکست کے ساتھ مایوس کن انداز میں ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے قریب ہے۔ ہو سکتا ہے کہ گروپ میں کچھ غیر متوقع نتائج اس کے لیے زندگی کا باعث بنیں، لیکن فی الحال تو وہ بہت گمبھیر صورتحال میں ہے۔
بہرحال، آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقہ کو کھیلنے کی دعوت دی جو ٹاپ آرڈر کی بدترین ناکامی کی وجہ سے ابتدائی مراحل ہی میں سخت مشکلات سے دوچار ہو گیا تھا۔ ٹی ٹوئنٹی میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بنانے والے رچرڈ لیوی، جو پہلی تاریخی اننگز کے بعد سے مسلسل ناکام چلے آ رہے ہیں، ایک مرتبہ پھر صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے اور پہلے ہی اوور میں زاویئر ڈوہرٹی کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے۔ ڈوہرٹی نے جنوبی افریقہ کو اپنے اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر پہنچایا جب تجربہ کار ژاک کیلس وکٹوں کے پیچھے میتھیو ویڈ کو کیچ دے بیٹھے اور یوں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ملنے والے پہلے ہی موقع کو درست ثابت کر دکھایا۔
کچھ دیر جنوبی افریقی مزاحمت کے بعد آسٹریلوی کپتان جارج بیلے نے شین واٹسن کو لانے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے اولین اوور میں ہاشم آملہ کی قیمتی وکٹ حاصل کر کے پروٹیز کی صفوں میں ہلچل مچا دی۔آملہ ایک اٹھتی ہوئی گیند کو فائن لیگ کی راہ دکھانے کی ناکام کوشش میں وکٹ کیپر کے ہاتھوں دھر لیے گئے۔ تمام تر ذمہ داری کپتان ابراہم ڈی ولیئرز کے کاندھوں پر آ گئی کہ وہ ڈوبتی ہوئی کشتی کو سہارا دیں۔ انہوں نے ژاں پال دومنی کے ساتھ مل کر اسکور میں سست روی سے 31 رنز کا اضافہ کیا لیکن اس موقع ڈوہرٹی نے کمال ہوشیاری سے آگے بڑھ کر کھیلنے کی کوشش کرنے والے دومنی کو اسٹمپ کروایا۔ انہوں نے 25 گیندوں پر 30 رنز بنائے۔
اننگز کے حتمی مرحلے میں داخل ہونے سے قبل ہی جنوبی افریقہ کو "امیدوں کے محور" ڈی ولیئرز کی وکٹ بھی کھونا پڑی، اور ایک مرتبہ پھر یہ کارنامہ واٹسن نے انجام دیا جنہوں نے ایک دھیمی گیند پر ڈی ولیئرز کو شارٹ ایکسٹرا کور پر کیچ آؤٹ کروایا۔ یہ 15 ویں اوور کا آغاز تھا اور جنوبی افریقہ کا اسکور صرف 86 رنز تھا ۔ اگر حتمی مرحلے میں رابن پیٹرسن اور فرحان بہاردین 60 رنز کی رفاقت نہ کرتے تو جنوبی افریقہ 146 کے مجموعے تک نہ پہنچتا۔ خصوصاً پیٹرسن نے بہت عمدہ بلے بازی کی اور 19 گیندوں پر 6 چوکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے جبکہ فرحان 27 گیندوں پر 31 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔
آسٹریلیا کی جانب سے ڈوہرٹی نے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے 4 اوورز میں صرف 20 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو وکٹیں شین واٹسن کو ملیں۔
جواب میں آسٹریلیا کو ابتداء ہی میں ڈیوڈ وارنر کی وکٹ کھونا پڑی جو مورنے مورکل کی ایک گیند کو ہٹ کر کھیلنے کی پاداش میں اپنی مڈل اسٹمپ گنوا بیٹھے۔ اس کے بعد شین واٹسن اور مائیکل ہسی نے حریف باؤلرز کی جم کر پٹائی کی۔ شین واٹسن، جو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل پاکستان کے خلاف ٹیم کی مایوس کن شکست کے بعد سے ٹیم کا بوجھ اپنے کاندھوں پر بخوبی اٹھائے چل رہے ہیں، ایک مرتبہ پھر مرد میدان ثابت ہوئے۔ انہوں نے پاور پلے کے آخری اوور میں مورنے مورکل کو تین چوکے رسید کر کے اننگز کی رفتار بڑھائی اور پھر آخر تک اس کو دھیما نہ ہونے دیا۔ گو کہ رابن پیٹرسن کی ایک گیند پر وہ ایل بی ڈبلیو کے بہت قریبی معاملے میں بھی بچے اور پھر انہی کے اگلے اوور میں وین پارنیل نے لانگ آف پر ان کا ایک کیچ بھی چھوڑا لیکن بحیثیت مجموعی انہوں نے بہت 'کلین ہٹس' لگائیں۔
وہ بالآخر پیٹرسن ہی کا شکار ہوئے، لیکن اس وقت جب آسٹریلیا کو صرف 38 رنز درکار تھے۔ انہوں نے 47 گیندوں پر 2 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 70رنز بنائے۔ بقیہ بساط مائیکل ہسی نے لپیٹ دی اور آسٹریلیا نے 147 رنز کا ہدف 18 ویں اوور کی چوتھی گیند پر جا لیا اور 8 وکٹوں کی ایک زبردست کامیابی سمیٹی۔ مائیکل ہسی 37 گیندوں پر 45 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے مورنے مورکل اور رابن پیٹرسن ہی کامیاب باؤلر رہے جنہیں ایک، ایک وکٹ ملی۔ لیکن رنز کے اعتبار سے تقریباً تمام ہی باؤلرز بہت سخی ثابت ہوئے۔
اب آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ منگل کو اپنا آخری سپر 8 مقابلہ کھیلیں گی جن میں آسٹریلیا پاکستان اور جنوبی افریقہ بھارت کے مدمقابل ہوگا۔
آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقہ
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء، سپر 8 مرحلہ، ساتواں مقابلہ
30 ستمبر 2012ء
بمقام: پریماداسا اسٹیڈیم، کولمبو، سری لنکا
نتیجہ: آسٹریلیا 8 وکٹوں سے سے فتح یاب
میچ کے بہترین کھلاڑی: شین واٹسن (آسٹریلیا)
رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | ||
---|---|---|---|---|---|
رچرڈ لیوی | ب ڈوہرٹی | 0 | 3 | 3 | 0 |
ہاشم آملہ | ک ویڈ ب واٹسن | 17 | 15 | 15 | 1 |
ژاک کیلس | ک ویڈ ب ڈوہرٹی | 6 | 7 | 7 | 0 |
ژاں پال دومنی | اسٹمپ ویڈ ب ڈوہرٹی | 30 | 25 | 25 | 0 |
ابراہم ڈی ولیئرز | ک بیلے ب واٹسن | 21 | 24 | 24 | 0 |
فرحان بہاردین | ناٹ آؤٹ | 31 | 27 | 27 | 1 |
رابن پیٹرسن | ناٹ آؤٹ | 32 | 19 | 19 | 0 |
فاضل رنز | ب 1، و 8 | 9 | |||
مجموعہ | 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر | 146 |
آسٹریلیا (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
زاویئر ڈوہرٹی | 4 | 0 | 20 | 3 |
مچل اسٹارک | 4 | 0 | 30 | 0 |
پیٹرک کمنز | 4 | 0 | 33 | 0 |
شین واٹسن | 4 | 0 | 29 | 2 |
بریڈ ہوگ | 3 | 0 | 26 | 0 |
گلین میکس ویل | 1 | 0 | 7 | 0 |
ہدف: 147 رنز | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
ڈیوڈ وارنر | ب مورکل | 5 | 9 | 0 | 0 |
شین واٹسن | ک پارنیل ب پیٹرسن | 70 | 47 | 8 | 2 |
مائیکل ہسی | ناٹ آؤٹ | 45 | 37 | 2 | 2 |
کیمرون وائٹ | ناٹ آؤٹ | 12 | 13 | 3 | 1 |
فاضل رنز | ب 1، و 5 | 6 | |||
مجموعہ | 17.4 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر | 147 |
جنوبی افریقہ (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
ڈیل اسٹین | 3 | 0 | 15 | 0 |
مورنے مورکل | 3 | 0 | 23 | 1 |
ژاک کیلس | 1 | 0 | 8 | 0 |
یوہان بوتھا | 3.4 | 0 | 31 | 0 |
رابن پیٹرسن | 4 | 0 | 41 | 1 |
وین پارنیل | 2 | 0 | 24 | 0 |
ژاں پال دومنی | 1 | 0 | 4 | 0 |