بارش، بارش، بارش، بارش، بارش

0 1,054

محض چند ہفتے قبل جب سری لنکن سرزمین پر سال کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جاری تھا، تو ٹیموں کو کرس گیل سے زیادہ خوف بارش کا تھا، جو کسی بھی میچ کو متاثر کر کے ٹیموں کو اہم پوائنٹس سے محروم کر سکتی تھی۔ لیکن سوائے ایک، دو مقابلوں کے بارش نے کہیں بھی خطرناک صورت اختیار نہیں کی اور یوں ٹورنامنٹ بخیر و خوبی اپنے انجام کو پہنچا۔ لیکن جیسے ہی گزشتہ ماہ کے آخری روز سے سری لنکا-نیوزی لینڈسیریز کا آغاز ہوا، گویا آسمان نے اپنا رنگ دکھاناشروع کر دیا اور ایک روزہ سیریز کے پانچویں مقابلے کسی نہ کسی حد تک بارش کی زد میں آتے رہے، یہاں تک کہ ہمبنٹوٹا میں سیریز کا اختتام بھی بارش سے ہی ہوا جہاں تقریباً 29 اوورز کا کھیل ہوا جس میں سری لنکا محض 123 رنز پر 8 وکٹیں گنوا بیٹھا اور پھر بارش نے اسے بچا لیا۔ یوں سیریز 3-0 سےاس کے نام رہی۔

اس موسلا دھار بارش نے نیوزی لینڈ کو سیریز میں پہلی کامیابی کے سنہری موقع سے محروم کر دیا (تصویر: AFP)
اس موسلا دھار بارش نے نیوزی لینڈ کو سیریز میں پہلی کامیابی کے سنہری موقع سے محروم کر دیا (تصویر: AFP)

سیریز کا پہلا مقابلہ یکم نومبر کو پالی کیلے میں ہوا تھا جہاں بغیر کوئی گیند پھینکے میچ کا خاتمہ کر دیا گیا۔ اس کے بعد گو کہ ٹیموں کو کولمبو منتقل ہونا تھا لیکن وہاں شدید بارشوں کے پیش نظر اگلے دونوں میچز بھی پالی کیلے ہی میں کھیلے گئے جو بارش سے متاثر ہونے کے بعد ڈک ورتھ لوئس طریق سری لنکا کی فتح پر منتج ہوئے۔ پھر ٹیمیں ہمبنٹوٹا روانہ ہوئیں جہاں سیریز کا چوتھا مقابلہ بھی ڈک ورتھ لوئس طریقے کے مطابق 7 وکٹوں سے سری لنکا کے نام رہا اور یوں سری لنکا نے آخری مقابلے سے پہلے ہی سیریز جیت لی۔ مزیدار بات یہ ہے کہ ایک روزہ سیریز سے قبل واحد ٹی ٹوئنٹی بھی بارش سے متاثر ہوا تھا۔

بہرحال، اگر آخری ایک روزہ میں بارش آڑے نہ آتی، تونیوزی لینڈ کے لیے سیریز میں پہلی فتح حاصل کرنے کا سنہری موقع تھا جس کے باؤلرز نے ٹاس جیت کر کپتان کے پہلے گیند بازی کرنے کے فیصلے کو درست ثابت کر دکھایا اور سوائے اوپل تھارنگا کے کسی حریف بلے باز کو جمنے کا موقع نہیں دیا۔ تین سری لنکن بلے باز دنیش چندیمال، اینجلو میتھیوز اور جیون مینڈس تو صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے۔ سری لنکا کی اس تباہی میں نمایاں کردار نیوزی لینڈ کے مرکزی باؤلر ٹم ساؤتھی کا رہا جنہوں نے چندیمال اور لاہیرو تھریمانے سمیت تھارنگا کی قیمتی ترین وکٹ حاصل کی۔ جبکہ دو وکٹیں اینڈریو ایلس اور ایک، ایک ٹرینٹ بولٹ اور ایڈم ملنے کو ملی۔

سری لنکا کی جانب سے تھارنگا 94 گیندوں پر 60 رنز بنا کر نمایاں ترین بلے باز رہے۔ ان کے آؤٹ ہوتے ہی میچ کو بارش نے آ لیا اور مقابلہ مزید جاری نہ رہ سکا۔ انہوں نے پانچویں وکٹ پر کپتان مہیلا جے وردھنے کے ساتھ 47 رنز جوڑے۔ یہ شراکت اس وقت قائم ہوئی جب سری لنکا محض 44 رنز پر اپنے سرفہرست چار بلے بازوں سے محروم ہو چکا تھا۔ جب مہند راجا پکسا اسٹیڈیم پر بارش کا نزول شروع ہوا تو اس وقت 29ویں اوور کی تین گیندیں ہو چکی تھی اور اسکور بورڈ پر 8 وکٹوں کے بڑے خسارے کے ساتھ محض 123 رنز کا مجموعہ جگمگا رہا تھا۔

بریڈلے-جان واٹلنگ کو شاندار بلے بازی پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب دونوں ٹیمیں دو ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز میں ٹکرائیں گی، جس کا پہلا مقابلہ 17 نومبر سے گال کے تاریخی میدان میں شروع ہوگا۔