[ریکارڈز] مائیکل کلارک، سال میں چار ڈبل سنچریاں بنانے والے پہلے کھلاڑی
آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک نے جنوبی افریقہ کے خلاف ایڈیلیڈ میں جاری ٹیسٹ کے پہلے ہی روز ڈبل سنچری داغ کر اک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کی 137 تاریخ میں پہلے بلے باز بن گئے ہیں جنہوں نے ایک سال میں 4 مرتبہ 200 کا ہندسہ عبور کیا۔ ان سے قبل کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑی سر ڈان بریڈ مین اور ساتھی بلے باز رکی پونٹنگ تین، تین مرتبہ ڈبل سنچریاں بنا کر ریکارڈ قائم کر چکے تھے جبکہ کلارک نے اسی ماہ جنوبی افریقہ ہی کے خلاف برسبین میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں تیسری ڈبل سنچری اسکور کر کے اُن دونوں کھلاڑیوں کا ریکارڈ برابر کیا تھا۔ سر ڈان بریڈمین نے 1930ء میں جبکہ رکی پونٹنگ نے 2003ء میں مسلسل تین مقابلوں میں ڈبل سنچریاں اسکور کر کے اپنا نام ریکارڈ بک میں لکھوایا تھا۔
مائیکل کلارک نے اس تاریخی سنگ میل کی جانب پہلا قدم سال کے اوائل میں بھارت کے خلاف اُٹھایا، جب انہوں نے سڈنی میں بھارت کے خلاف 329 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ 468 گیندوں پر 39 چوکوں اور ایک چھکے سے مزین اس اننگز کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ کلارک نے سر ڈان بریڈمین کے بہترین انفرادی اسکور 334 رنز تک نہ پہنچنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس عظیم بلے باز کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اس وقت 659 رنز کے مجموعی اسکور پر اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کیا جب وہ سر ڈان بریڈمین کے اسکور سے صرف 5 قدم کے فاصلے پر تھے۔
بہرحال، اُسی ماہ مائیکل کلارک نے ایڈیلیڈ کے میدان پر بھارت کے خلاف ایک مرتبہ پھر رنز کا سیلاب اگلا اور 210 رنز بنا ڈالے۔ 275 گیندوں پر 26 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے کھیلی گئی اس باری میں انہوں نے سابق کپتان رکی پونٹنگ کے ساتھ مل کر 386 رنز کی رفاقت قائم کی اور آسٹریلیا کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا۔
پھر کلارک نے اپنی سال کی تیسری ڈبل سنچری رواں ماہ یعنی نومبر میں ہی جنوبی افریقہ کے خلاف بنائی جب جنوبی افریقہ کے 450 رنز کے جواب میں آسٹریلیا اپنی ابتدائی تین وکٹیں 40 رنز پر گنوا چکا تھا۔ اس موقع پر مائیکل کلارک نے تجربہ کار ساتھی مائیکل ہسی کے ساتھ مل کر اننگز کو سنبھالا اور آسٹریلیا کو یقینی شکست سے بچایا۔ کلارک نے 398 گیندوں پر 26 چوکوں سے سجی 259 رنز کی ناقابل شکست باری کھیلی اور اس کے ساتھ ہی سر ڈان بریڈمین اور رکی پونٹنگ کے ساتھ اپنا نام لکھوا لیا۔
اب ایڈیلیڈ کے نو تعمیر شدہ میدان میں، جہاں بیٹھنے کے قابل اسٹیڈیم میں 16 ہزار تماشائی ان کی اس شاندار بلے بازی کے جوہر دیکھنے کے لیے موجود تھے، کلارک تقریباً گزشتہ میچ جیسی صورتحال ہی میں وارد ہوئے۔ 55 رنز پر ابتدائی تین وکٹ گرنے کے بعد انہوں نے ڈیوڈ وارنر کے ساتھ 155 اور پھر مائیکل ہسی کے ساتھ 272 رنز کی زبردست شراکت داریاں قائم کیں اور ”دنیا کے سب سے بہترین باؤلنگ اٹیک“ کی ہوا نکال دی۔
کلارک نے اس باری میں صرف 243 گیندوں کا استعمال کیا اور 40 مرتبہ گیند کو باؤنڈری کی راہ دکھائی، جس میں ایک مرتبہ گیند براہ راست رسی کے اُس پار جا گری۔ وہ اب بھی ناقابل شکست ہیں اور کل اپنے اسکور کو مزید آگے کی جانب لے جا سکتے ہیں۔
اس تاریخی اننگز میں مائیکل کلارک نے مسلسل دو ڈبل سنچریاں داغنے کا کارنامہ بھی انجام دیا۔ اس سے قبل والی ہیمنڈ دو مرتبہ پے در پے ڈبل سنچریاں جڑ چکے ہیں جبکہ ڈان بریڈمین، کمار سنگاکارا اور ونود کامبلی نے بھی مسلسل دو مرتبہ ڈبل سنچریاں بنانے کا اعزازحاصل کیا ہے۔
رواں سال کلارک کی شاندار کارکردگی کو دیکھتے ہوئے صاف طور پر لگتا ہے کہ انہوں نے خود کو بہترین بلے باز کپتان ثابت کروا لیا ہے۔ ایسے حالات میں جب آسٹریلیا پے در پے شکستوں سے دوچار تھا، انہوں نے نہ صرف شکستوں کے سامنے بند باندھا بلکہ خود اپنی مثال دیتے ہوئے فتوحات کے دروازے وا کیے ہیں۔