[ریکارڈز] ایلسٹر کک کی ریکارڈ ساز اور ریکارڈ شکن اننگز
انگلستان اور بھارت کے درمیان چار ٹیسٹ میچز کی سیریز کا اہم ترین معرکہ کولکتہ کے تاریخی ایڈن گارڈنز میں جاری ہے، جہاں مہمان کپتان ایلسٹر کک تاریخ پر تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ 190 رنز کی شاندار اننگز کے دوران انہوں نے جو قیمتی ترین ریکارڈز اپنے نام کیے، ان میں میں 7 ہزار ٹیسٹ رنز کا سنگ میل عبور کرنے والے کم عمر ترین کھلاڑی کا اعزاز اور انگلستان کی جانب سے سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریاں بنانے کا کارنامہ سب سے نمایاں ہیں۔
محض 27 سال کی عمر میں کیریئر کی 23 ویں سنچری داغ کر وہ انگلستان کی جانب سے سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے بلے باز بن گئے ہیں۔ انہوں نے 1920ء کی دہائی میں کرکٹ کیریئر کا آغاز کرنے والے عظیم انگلش کھلاڑی والی ہیمنڈ کا 22 سنچریوں کا ریکارڈ توڑا۔ ہیمنڈ نے 20 سالہ کیریئر میں 85 ٹیسٹ مقابلے کھیلے اور 58.45 کے شاندار اوسط سے 7249 رنز بنائے، جس میں 22 سنچریاں بھی شامل تھیں۔ ان کے علاوہ عظیم کولن کاؤڈرے اور جیفری بائیکاٹ بھی کیریئر میں 22، 22 سنچریاں بنا چکے ہیں جبکہ کک کے ساتھی کھلاڑی کیون پیٹرسن بھی 22 سنچریوں کا ریکارڈ رکھتے ہیں اور فی الحال صرف وہی ہیں جو اس ریکارڈ میں کک کا تعاقب کر سکتے ہیں۔
انگلستان کی جانب سے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے کھلاڑی
نام | ملک | مقابلے | اننگز | رنز | بہترین اسکور | اوسط | سنچریاں | نصف سنچریاں |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ایلسٹر کک | 86* | 151 | 7102 | 294 | 50.36 | 23 | 29 | |
والی ہیمنڈ | 85 | 140 | 7249 | 336* | 58.45 | 22 | 24 | |
کیون پیٹرسن | 91* | 155 | 7335 | 227 | 49.89 | 22 | 28 | |
کولن کاؤڈرے | 114 | 188 | 7624 | 182 | 44.06 | 22 | 38 | |
جیفری بائیکاٹ | 108 | 193 | 8114 | 246* | 47.72 | 22 | 42 |
سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا اعزاز بھارت کے سچن تنڈولکر کو حاصل ہے جنہوں 23 سالہ کیریئر میں اب تک 51 سنچریاں بنائی ہیں۔
سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے سرفہرست 5 بلے باز
بلے باز | ملک | مقابلے | رنز | بہترین اننگز | اوسط | سنچریاں | نصف سنچریاں |
---|---|---|---|---|---|---|---|
سچن تنڈولکر | 193 | 15638 | 248* | 54.67 | 51 | 66 | |
ژاک کیلس | 158 | 12980 | 224 | 56.92 | 44 | 56 | |
رکی پونٹنگ | 168 | 13378 | 257 | 51.85 | 41 | 62 | |
راہول ڈریوڈ | 164 | 13288 | 270 | 52.31 | 36 | 63 | |
سنیل گاوسکر | 125 | 10122 | 236* | 51.12 | 34 | 45 |
علاوہ ازیں ایلسٹر کک 7 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے والے کم عمر ترین کھلاڑی بھی بنے ہیں۔ انہوں نے 27 سال 347 دن کی عمر میں بھارت کے عظیم سچن تنڈولکر سے یہ اعزاز چھینا ہے جنہوں نے 28 سال 193 دن کی عمر میں 7 ہزار رنز بناکر نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ سچن نے یہ کارنامہ نومبر 2001ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف بلوم فاؤنٹین ٹیسٹ میں انجام دیا تھا جو ان کے کیریئر کا 85 واں مقابلہ تھا۔
ان دونوں اہم ریکارڈز کے علاوہ کک بحیثیت کپتان اپنے ابتدائی پانچوں ٹیسٹ میچز میں سنچریاں اسکور کر کے بھی تاریخ میں نام امر کر چکے ہیں۔ وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے تاریخ کے واحد کھلاڑی ہیں۔
کک نے پہلی بار مارچ 2010ء میں بنگلہ دیش کے خلاف چٹاگانگ ٹیسٹ میں انگلستان کی قومی ٹیم کی قیادت کی تھی اور پہلی اننگز میں 173 رنز بنا کر فتح میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اسی مہینے میں ڈھاکہ میں ہونے والے اگلے ٹیسٹ میں کک نے دوسری اننگز میں ناقابل شکست 109 رنز بنائے۔ پھر قیادت واپس اینڈریو اسٹراس کو ملی جنہوں نے رواں سال جنوبی افریقہ کے خلاف مایوس کن شکست کے بعد قیادت سے استعفیٰ دیتے ہوئے دنیائے کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے کک کو نیا ٹیسٹ کپتان مقرر کرنے کا اعلان کیا۔
بحیثیت کپتان کک کی پہلی ذمہ داری ہی بہت بھاری تھی، یعنی بھارت کا دورہ کرنا جس میں اب تک وہ زبردست انداز میں کامیاب رہے ہیں۔ جاری سیریز کے احمد آباد میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں گو کہ ان کی سنچری میچ بچانے میں ناکام رہی لیکن 176 رنز بنا کر انہوں نے اپنی فارم کا بھرپور ضرور اظہار کیا۔ ممبئی میں انگلستان کی تاریخی فتح میں انہوں نے پہلی اننگز میں 122 رنز بنا کر پنا حصہ ڈالا اور اب کولکتہ میں جاری ٹیسٹ کے تیسرے روز وہ بدقسمتی سے اس وقت رن آؤٹ ہو گئے جب وہ ڈبل سنچری سے محض 10 قدم کے فاصلے پر تھے۔ انہوں نے 377 گیندوں پر 2 چھکوں اور 32 چوکوں کی مدد سے 190 رنز بنائے، جس کی بدولت انگلستان بھارت پر 193 رنز کی بھاری برتری حاصل کر چکا ہے۔
بحیثیت ٹیسٹ کپتان ایلسٹر کک کی بیٹنگ کارکردگی
بتاریخ | بمقابلہ | بمقام | پہلی اننگز | دوسری اننگز | میچ میں کل رنز |
---|---|---|---|---|---|
2010ء مارچ 12 | چٹاگانگ | 173 | 39 | 212 | |
2010ء مارچ 20 | ڈھاکہ | 21 | 109* | 130 | |
2012ء نومبر 15 | احمد آباد | 41 | 176 | 217 | |
2012ء نومبر 23 | ممبئی | 122 | 18* | 140 | |
2012ء دسمبر 5 | کولکتہ | 190 | - | 190 |
کک کی شاندار بلے بازی ظاہر کرتی ہے کہ وہ اس وقت زندگی کی بہترین فارم میں موجود ہیں اور قیادت کا تازہ بوجھ بھی ان کے بلّے کو رنز اگلنے سے نہیں روک سکتا۔
تمام ریکارڈز سے قطع نظر کولکتہ میں کک کی شاندار بلے بازی نے انگلستان کو اک ایسا موقع فراہم کرنے جا رہی ہے، جو دنیا بھر کی بیشتر ٹیموں کے لیے ایک خواب ہی، یعنی بھارت کو بھارت میں شکست دینا۔ گزشتہ 8 سالوں سے بھارت اپنی سرزمین پر ناقابل شکست ہے جبکہ انگلستان کو یہ کارنامہ انجام دیے ہوئے تقریباً تین دہائیاں گزر چکی ہیں۔ آخری مرتبہ 1984ء اور 1985ء کے انہی ایام میں ڈیوڈ گاور کی زیر قیادت انگلش ٹیم نے خسارے میں جانے کے باوجود بھارت کو پانچ ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 2-1 سے زیر کیا تھا۔ اب اگر کولکتہ میں کک کی شاندار بیٹنگ کی بنیاد پر انگلستان میچ جیتنے میں کامیاب ہوتا ہے تو اسے سیریز میں ناقابل شکست برتری حاصل ہو سکتی ہے اور ناگ پور میں ہونے والا چوتھا ٹیسٹ بے نتیجہ کرنا ہی اسے تاریخی سیریز جتوانے کے لیے کافی ہوگا۔