آخری گیند پر مورگن کا چھکا، بھارتی خواب چکناچور

1 1,042

ممبئی کا وہ وانکھیڑے اسٹیڈیم جہاں ڈیڑھ سال قبل مہندر سنگھ دھونی کے چھکے نے بھارت کو عالمی چیمپئن بنایا تھا، آج اسی میدان پر لگایا گیا ایک چھکا پورے ہندوستان کو سناٹے میں ڈال گیا۔ بھارت، جسے ٹی ٹوئنٹی کی عالمی درجہ بندی میں اول پوزیشن حاصل کرنے کے لیے آج فتح کی ضرورت تھی، اک سنسنی خیز مقابلے کے بعد حریف قائد ایون مورگن کے آخری گیند پر لگائے گئے چھکے کے باعث نہ صرف من چاہی درجہ بندی حاصل نہ کر سکا بلکہ سیریز میں جیت سے بھی محروم ہو گیا، جو 1-1 سے برابر ٹھیری۔

ایون مورگن اور جوس بٹلر کی شاندار کارکردگی انگلستان کا بیڑا پار کر گئی، پس منظر میں اشوک ڈنڈا مایوسی کے عالم میں (تصویر: BCCI)
ایون مورگن اور جوس بٹلر کی شاندار کارکردگی انگلستان کا بیڑا پار کر گئی، پس منظر میں اشوک ڈنڈا مایوسی کے عالم میں (تصویر: BCCI)

178 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں انگلستان نے مائیکل لمب کی جاندار نصف سنچری اور اولین وکٹ پر ایلکس ہیلز کے ساتھ اُن کی 80 رنز کی شراکت کے باعث بہت عمدہ آغاز لیا لیکن یووراج سنگھ کی تباہ کن گیند بازی کے سامنے آہستہ آہستہ مقابلے سے باہر ہوتا چلا گیا یہاں تک کہ جب 18 ویں اوور میں سمیت پٹیل پویلین لوٹے تو صرف 13 گیندوں پر 29 رنز کا مشکل ہدف سامنے تھا۔ اس موقع پر مورگن نے ثابت کیا کہ انہیں انگلش ٹیم کا ’مردِ بحران‘ کیوں کہا جاتا ہے۔

مورگن نے پٹیل کے آؤٹ ہونے کے بعد اگلی ہی گیند پر اک کراری ’بیس بال ہٹ‘ لگائی جو ڈیپ مڈوکٹ باؤنڈری کے باہر جا گری۔ دوسرے اینڈ سے بٹلر نے اُن کا خوب ساتھ دیا جنہوں نے اگلے اوور میں اوانا کو ایک چوکا اور چھکا رسید کرتے ہوئے انگلستان کے لیے حالات کو کچھ آسان بنایا، جسے مقابلہ جیتنے کے لیے آخری اوورز میں 9 رنز کی ضرورت تھی۔

نوجوان اشوک ڈنڈا ایک بہت بھاری ذمہ داری کے ساتھ میدان میں اترے۔ انہیں نہ صرف میچ اور سیریز بچانی تھی، بلکہ بھارت کو نمبر ایک پوزیشن تک بھی پہنچانا تھا۔ ابتدائی پانچوں گیندوں پر یارکر کرنے کی ناکام کوششوں کے باوجود انہوں نے صرف 6 رنز ہی دیے اور جب آخری گیند پھینکنے کے لیے آئے تو انگلستان کو 3 رنز کی ضرورت تھی۔

ہزاروں بھارتی تماشائی، جنہوں نے آخری گیند کے رن اپ کے ساتھ آسمان کو سر پر اٹھا لیا، ان کے بلند و بانگ نعرے، مورگن کے بلے سے نکلنے والی کراری آواز کے ساتھ خاموش ہو گئیں۔ گیند آسمان کو چومتی ہوئی میدان سے باہر چھکے کے لیے جا گری اور ڈنڈا کی بھیانک غلطی کی سزا پوری بھارتی ٹیم کو بھگتنا پڑی۔ پانچ مرتبہ یارکر پھینکنے کی ناکام کوشش کے بعد بھی انہوں نے آخری گیند کو یارکر ہی پھینکنے کی کوشش کی جو فل لینتھ پر آئی اور مورگن تو اس موقع کے منتظر تھے، انہوں نے گیند کو باؤلر کے اوپر سے اک بلند و بالا چھکے کے لیے اچھال دیا اور پھر فاتحانہ انداز میں اپنے ہاتھ فضا میں بلند کرتے ہوئے جیت کا جشن منایا۔

قبل ازیں ہدف کے دفاع میں بھارت کی باؤلنگ، بلکہ فیلڈنگ کا بھی، آغاز ہی بھیانک تھا۔ نوجوان کھلاڑی پرویندر اوانا نے اپنے پہلے ہی اوور میں 13 رنز تو کھائے ہی بلکہ دوسرے اینڈ سے اشوک ڈنڈا کی گیند پر ایلکس ہیلز کا ایک آسان کیچ چھوڑ کر انگلش اوپنرز کو زبردست موقع فراہم کیا۔ جنہوں نے صرف پہلے پاور پلے میں 62 رنز داغ دیے۔ ابتدائی شراکت میں خصوصاً لمب کی کارکردگی بہت جاندار رہی جنہوں نے اس وقت تک تمام ہی حریف گیند بازوں کو دھویا جب تک کہ یووراج سنگھ میدان میں نہ آئے۔ یووراج کے آتے ہی بازی بھارت کے حق میں پلٹتی چلی گئی۔ انہوں نے سب سے پہلے لمب کو وکٹوں کے پیچھے اسٹمپ کروایا۔ وہ 34 گیندوں پر دو چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 50 رنز بنا سکے۔ اس کے بعد لیوک رائٹ اور پھر ایلکس ہیلز یووی کا شکار بنے۔ ہیلز 33 گیندوں پر 42 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

جس کے بعد ٹیم کی زمام کار قائد مورگن کے ہاتھ میں آئی، جنہوں نے اسے منزل تک پہنچایا۔

بھارت کی جانب سے سوائے یووراج کے کوئی گیند باز نمایاں کارکردگی نہ دکھایا پایا۔ یووی نے 17 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ان کے علاوہ صرف ڈنڈا ہی کو ایک وکٹ مل پائی لیکن اس کے لیے انہیں 44 رنز دینے پڑے۔ اوانا کو 42، آشون کو 38 اور پیوش چاؤلہ کو 31 رنز کی مار سہنا پڑی۔

یہ ٹی ٹوئنٹی تاریخ میں انگلستان کا کامیابی کے ساتھ عبور کیا گیا سب سے بڑا ہدف بھی تھا۔ انگلستان کا سب سے بڑا عبور کیا گیا ہدف اس سے قبل 173 رنز تھا جو اس نے رواں سال ویسٹ انڈیز کے خلاف عبور کیا تھا۔

بہرحال، میچ کے آغاز میں بھارت نے انگلستان کی دعوت پر بلے بازی شروع کی تو اس کی اننگز میں دو زبردست چڑھاؤ آئے۔ ابتدائی وکٹ گرنے کے بعد پہلی مرتبہ ویراٹ کوہلی کی 20 گیندوں پر 38 رنز کی اننگز نے اسے اک بڑے ہدف کی جانب روانہ کیا تو پھر حتمی لمحات میں روہیت شرما، سریش رینا اور مہندر سنگھ دھونی کی برق رفتار اننگز نے انہیں 177 کے بھاری مجموعے تک پہنچانے میں مدد دی۔ دھونی صرف 18 گیندوں پر 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ رینا نے 24 گیندوں پر 35 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ روہیت شرما 19 گیندوں پر 24 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

انگلستان کی جانب سے جیڈ ڈرنباخ اور لیوک رائٹ نے 2، 2 اور ٹم بریسنن، اسٹورٹ میکر اور جیمز ٹریڈویل نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ سوائے بریسنن اور ٹریڈویل کے کوئی گیند باز رنز کے بہاؤ کو نہ روک پایا۔ میکر کے 4 اوورز میں تو بھارتی بلے بازوں نے 42 رنز لوٹے۔

ایون مورگن کو میچ اور یووراج سنگھ کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

مقابلے کا ایک اہم ترین پہلو، جس پر ماہرین کی ضرور نظر جائے گی، وہ دونوں ٹیموں کی فیلڈنگ کے درمیان فرق تھا۔ انگلستان نے کم از کم 20 رنز اپنی عمدہ فیلڈنگ کی بدولت بچائے، ان کے فیلڈرز نے یقینی باؤنڈریز کو بچا کر مخالف ٹیم کو صرف دو رنز پر محدود کیا جبکہ اس کے مقابلے میں بھارت کی فیلڈنگ بہت مایوس کن رہی۔ دو مرتبہ حریف بلے بازوں کو زندگی دینے کے علاوہ انہوں نے کئی اضافی رنز بھی دیے۔ اور ایک ایسا مقابلہ جس میں معاملہ آخری گیند اور چند رنز تک جائے، وہاں ایسی معمولی معمولی غلطیاں بہت بڑی اور بھیانک لگتی ہیں۔

اب انگلش کھلاڑی اب کرسمس اور سال نو کی تعطیلات منانے کے لیے وطن روانہ ہو جائیں گے جبکہ بھارت روایتی حریف پاکستان کے خلاف تاریخی سیریز کھیلے گا۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم آج بھارتی سرزمین پر قدم رکھ چکی ہے اور 25 دسمبر کو بنگلور کے چناسوامی اسٹیڈیم میں پہلے ٹی ٹوئنٹی سے سیریز کا آغاز ہوگا۔

پاکستان سے نمٹنے کے بعد بھارت انگلستان کے خلاف ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کھیلے گا جو 11 جنوری سے راجکوٹ میں شروع ہوگی۔

بھارت بمقابلہ انگلستان

دوسرا ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلہ

22 دسمبر 2012ء

بمقام: وانکھیڑے اسٹیڈیم، ممبئی، بھارت

نتیجہ: انگلستان 6 وکٹوں سے فتح یاب

سیریز نتیجہ: بھارت 1-1 انگلستان

میچ کے بہترین کھلاڑی: ایون مورگن

سیریز کے بہترین کھلاڑی: یووراج سنگھ

بھارت رنز گیندیں چوکے چھکے
گوتم گمبھیر ک بریسنن ب رائٹ 17 27 1 0
اجنکیا راہانے ک روٹ ب ڈرنباخ 3 5 0 0
ویراٹ کوہلی ایل بی ڈبلیو ب میکر 38 2 7 0
یووراج سنگھ ک روٹ ب رائٹ 4 5 0 0
روہیت شرما ب ٹریڈویل 24 19 1 1
سریش رینا ناٹ آؤٹ 35 24 3 1
مہندر سںگھ دھونی ک پٹیل ب بریسنن 38 18 3 2
روی چندر آشون ک لمب ب ڈرنباخ 1 3 0 0
پیوش چاؤلہ رن آؤٹ 0 1 0 0
فاضل رنز ب 2، ل ب 4، و 9، ن ب 2 17
مجموعہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 177

 

انگلستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ٹم بریسنن 4 0 27 1
جیڈ ڈرنباخ 4 0 37 2
اسٹورٹ میکر 4 0 42 1
لیوک رائٹ 4 0 38 2
جیمز ٹریڈویل 4 0 27 1

 

انگلستانہدف: 178 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
مائیکل لمب اسٹمپ دھونی ب یووراج 50 34 6 2
ایلکس ہیلز ک ڈنڈا ب یووراج 42 33 4 1
لیوک رائٹ ایل بی ڈبلیو ب یووراج 5 10 0 0
ایون مورگن ناٹ آؤٹ 49 26 5 2
سمیت پٹیل ک گمبھیر ب ڈنڈا 9 10 1 0
جوس بٹلر ناٹ آؤٹ 15 7 1 1
فاضل رنز ب 1، ل ب 8، و 2 11
مجموعہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 181

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
اشوک ڈنڈا 4 0 44 1
پرویندر اوانا 4 0 42 0
روی چندر آشون 4 0 38 0
پیوش چاؤلہ 4 0 31 0
یووراج سنگھ 4 0 17 3