سچن نے ایک روزہ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا

1 1,025

تاریخ کے سب سے کامیاب بلے باز سچن تنڈولکر نے بالآخر ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا۔

سچن نے پہلا اور آخری ایک روزہ پاکستان کے خلاف کھیلا اور ایک روزہ کرکٹ کے کئی ریکارڈز اپنے نام کیے (تصویر: Fotocorp)
سچن نے پہلا اور آخری ایک روزہ پاکستان کے خلاف کھیلا اور ایک روزہ کرکٹ کے کئی ریکارڈز اپنے نام کیے (تصویر: Fotocorp)

ایک ایسے موقع پر جب پاکستان تاریخی دورے پر بھارتی سرزمین پہنچا ہے، سچن کا ایک روزہ کرکٹ کو خیرباد کہنا کئی شائقین کرکٹ کے لیے گراں ثابت ہوگا۔ جو اپنے ہیرو کو کم ا زکم اس تاریخی سیریز میں تو آخری مرتبہ کھیلتے دیکھنا چاہتے تھے۔ ویسے سچن نے آخری ایک روزہ پاکستان کے خلاف ہی رواں سال ایشیا کپ میں کھیلا تھا، جہاں انہوں نے نصف سنچری بنائی۔ جبکہ سچن کا پہلا ایک روزہ بھی روایتی حریف پاکستان کے خلاف ہی تھا جو انہوں نے 1989ء میں گوجرانوالہ میں کھیلا۔ ان دونوں مقابلوں کے درمیان سچن نے 463 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے کھیلے ۔ جن میں انہوں نے 18 ہزار 426 رنز اور 49 سنچریاں بنائیں ، یہ سب کے سب عالمی ریکارڈز ہیں۔

ریٹائرمنٹ کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں سچن نے کہا کہ ”میں نے ایک روزہ طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ میں ایک عالمی کپ فاتح دستے کا رکن رہنے کا خواب پورا ہونے پر خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں۔ میں ٹیم کےمستقبل کے لیے نیک خواہشات رکھتا ہوں اور ان تمام افراد کا ممنون ہوں جنہوں نے گزرے ہوئے سالوں میں مجھے اپنی محبت سے نوازا۔“

سچن نے 6 ایک روزہ عالمی کپ ٹورنامنٹس میں شرکت کی اور 2011ء میں ورلڈ کپ جیتنے والے دستے کے رکن بنے۔ اس تاریخی فتح کے بعد ڈیڑھ سال کے عرصے میں انہوں نے محض دو ایک روزہ مقابلے کھیلے اور اپنی ریٹائرمنٹ کے لیے بھی اس دن کا انتخاب کیا جس روز بھارت نے پاکستان کے خلاف محدود اوورز کی سیریز کے لیے اپنے اسکواڈز کا اعلان کیا ہے۔