بنگلور میں اعصاب شکن معرکہ، پاکستان فتح یاب

5 1,048

پانچ سال کے طویل عرصے کے بعد کھیلی گئی پہلی پاک-بھارت باضابطہ سیریز کا اولین معرکہ ہی اعصاب شکن ثابت ہوا جہاں آخری اوور میں شعیب ملک کے چھکے نے پاکستان کو فتح سے نوازا۔ شعیب کے علاوہ محمد حفیظ اور باؤلرز سعید اجمل، محمد عرفان اور عمر گل نے بھی بہت عمدہ کارکردگی دکھائی اور فتح میں کلیدی کردار ادا کیا۔ یہ ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان کی بھارت کے خلاف پہلی فتح تھی۔

محمد حفیظ کی 61 رنز کی اننگز پاکستان کو ناقابل یقین انداز میں میچ میں واپس لے آئی (تصویر: BCCI)
محمد حفیظ کی 61 رنز کی اننگز پاکستان کو ناقابل یقین انداز میں میچ میں واپس لے آئی (تصویر: BCCI)

بنگلور میں میدان میں موجود اور ٹیلی وژن سے نظریں چمٹائے کروڑوں تماشائیوں کو اک ایسا مقابلہ دیکھنے کو ملا جو کبھی کسی مہمان اور کبھی میزبان ٹیم کے حق میں پلٹتا رہا۔ بھارتی اوپنرز کی 77 رنز کی رفاقت نے جہاں میزبان ٹیم کو بالادست پوزیشن پر پہنچایا، وہیں پاکستانی باؤلرز کا شاندار جوابی وار اسے مقابلے کی سطح پر لے آیا۔ 134 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بالکل ابتدائی لمحات ہی میں 3 وکٹیں گنوانے کے بعد پاکستان کے شعیب ملک اور محمد حفیظ کی سنچری شراکت نے بھارت کو لب گور تک پہنچا دیا لیکن پھر بھی میچ کا فیصلہ آخری اوور ہی میں ہوا جب پاکستان کو تین گیندوں پر چھ رنز کی ضرورت تھی اور شعیب نے رویندر جدیجا کو چھکا لگا کر پاکستان کو پانچ وکٹوں سے جیت اور سیریز میں 1-0 کی ناقابل شکست برتری دلا دی۔

پاکستان کے لیے اک نسبتاً آسان ہدف کا تعاقب پھولوں کی سیج نہ تھا، اس کو بالکل ابتدائی لمحات ہی میں نوجوان گیندباز بھوونیشور کمار، جو اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی مقابلہ کھیل رہے تھے، نے تقریباً شکست کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔اننگز کے پہلے اوور میں کئی مرتبہ ناصر جمشید کو چکمہ دینےکےبعد انہوں نے اندر آتی ایک خوبصورت گیندپر ناصر کی گلی کھڑکا دی۔ احمد شہزاد نے اشوک ڈنڈا کو ایک ہی اوور میں دو چوکے لگا کر جوابی وارضرور لگایا لیکن تیسرے اوور میں پہلے احمد شہزاد وکٹوں کے پیچھے کیچ تھما گئے اور اس اوور کی آخری گیندپر کمار نے ناقابل یقین سوئنگ کے ذریعے عمر اکمل کو واپسی کی راہ اختیار کرنے پر مجبور کر دیا۔

مہمان پاکستان کے لیے حالات انتہائی سنگین تھے، صرف 12 رنز پر وہ اپنے تین نمایاں بلے بازوں سے محروم ہو چکا تھا۔ اس موقع پر ٹیم کے دو تجربہ کار ترین کھلاڑی شعیب ملک اور کپتان محمد حفیظ نے حالات کو سنبھالا اور ابتدائی 10 اوورز تک بہت سنبھل کر کھیلنے کے بعد جب انہوں نے اننگز کو اگلے گیئر میں ڈالا تو کوئی بھارتی گیندباز اُن کو روکنے کی ہمت نہ کر سکا۔

جب پاکستانی اننگز کا گیارہواں اوور شروع ہوا تو اسکور محض 45 رنز تھا اور یہیں سے حفیظ اور شعیب نے بھارتی گیند بازوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ یووراج اور رویندر جدیجا کو لگائے گئے چھکوں اور چوکوں کے ساتھ دونوں کھلاڑیوں نے مطلوبہ رنز کی رفتار کی جانب اپنا سفر جاری رکھا یہاں تک کہ 106 رنز کی شاندار رفاقت محمد حفیظ کے آؤٹ ہونے کے ساتھ تمام ہوئی ۔ حفیظ کی قائدانہ اننگز 44 گیندوں 61 رنز پر منتج ہوئی۔ مشکل ترین حالات میں انہوں نے جس طرح شعیب ملک کے ساتھ مل کر فاتحانہ شراکت داری قائم کی ، وہ پاکستان کو ناقابل یقین انداز میں مقابلے میں واپس لائی۔

آخری اوور میں شعیب ملک کے خوبصورت چھکے نے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کیا (تصویر: BCCI)
آخری اوور میں شعیب ملک کے خوبصورت چھکے نے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کیا (تصویر: BCCI)

دوسرے اینڈ پر کھڑے شعیب ملک نے بھارت میں کھیلنے تجربے کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت ذمہ داری بیٹنگ کی اور موقع ملتے ہی گیند کو تماشائیوں میں بھی پھینکا۔ یہاں تک کہ حتمی لمحات میں جب پاکستان نے یکے بعد دیگرے محمد حفیظ اور کامران اکمل کی وکٹیں گنوائیں، انہوں نے اپنے اعصاب پر قابو رکھا اور آخری اوور کی تیسری گیند کو باؤلر کے اوپر سے چھکے کے لیے پہنچا کر میچ کا فیصلہ کر دیا۔ وہ 50 گیندوں پر 3 چھکوں اور اتنےہی چوکوں کی مدد سے 57 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

بھارت کی جانب سے نوجوان بھوونیشور کمار نے چار اوورز میں صرف 9 رنز دیے اور ابتدائی تینوں وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے علاوہ صرف اشوک ڈنڈا اور ایشانت شرما کو ایک،ایک وکٹ ملی ۔ دیگرتمام باؤلرز نامراد رہے۔

قبل ازیں بھارتی اوپنرز کے تباہ کن آغاز کے بعد پاکستان کے باؤلرز نے زبردست جوابی کارروائی کی۔ اجنکیا راہانے اورگوتم گمبھیر کے درمیان ابتدائی 11 اوورز میں قائم ہونے والی 77 رنز کی شاندار رفاقت نے بھارت کو بڑے مجموعے کے لیے بہترین پلیٹ فارم مہیا کیا۔ ابتدائی چند اوورز کے محتاط رویے اور دونوں اینڈز سے پاکستانی سیمرز سہیل تنویر اور محمد عرفان کی عمدہ گیندبازی کے بعد سب سے پہلے راہانے نے اپنا بلّا کھولا اور تیسرے اوور کی آخری گیند پر کور کے اوپر سے ایک خوبصورت چوکا حاصل کیا اور پھر سلسلہ چل پڑا۔ یہاں تک کہ ساتویں اوور میں عمر گل کو گمبھیر نے ایک چوکا اور ایک کرارا چھکا رسید کر کے بھارت کو مقابلے پر کنٹرول دیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سعیداجمل تک کو پہلے اوور میں راہانے کے ہاتھوں چھکا کھانا پڑا۔ 10 اوورز کے اختتام پر بھارت بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے 75 رنز کے زبردست مجموعے کا حامل تھا اور میدان میں ہر طرف خوشی کے شادیانے بج رہے تھے۔

اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے بھوونیشور کمار نے پاکستان کو ابتدائی تین اوورز ہی میں شکست کے دہانے پر پہنچا دیا تھا، لیکن ملک-حفیظ رفاقت نے میچ بچا لیا (تصویر: BCCI)
اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے بھوونیشور کمار نے پاکستان کو ابتدائی تین اوورز ہی میں شکست کے دہانے پر پہنچا دیا تھا، لیکن ملک-حفیظ رفاقت نے میچ بچا لیا (تصویر: BCCI)

گیارہویں اوور میں شاہد آفریدی کی ایک گیند کو میدان بدر کرنے کی کوشش میں راہانے باؤنڈری پر کھڑے عمر اکمل کو کیچ تھما گئے۔ انہوں نے31 گیندوں پر 42 رنز بنائے۔ پاکستان نے سکھ کاپہلا سانس لیا لیکن ابھی کافی کام کرناباقی تھا۔ شاہد کے اگلے اوور کا آغاز ہی گمبھیر کے زبردست چوکے سے ہوا تو پاکستانی ٹیم کے سر پر پریشانی کے سیاہ بادل مزید گہرے ہو گئے لیکن اگلی ہی گیند پر باؤنڈری سے سہیل تنویر کی خوبصورت تھرو پر گوتم گمبھیر کا رن آؤٹ ایسا مرحلہ ثابت ہوا جس نے بعد ازاں میچ کو پلٹ کر رکھ دیا۔ پہلا رن آہستہ دوڑنے کا خمیازہ گوتی کو اس صورت میں بھگتنا پڑا کہ جست بھی انہیں سہیل کی وکٹوں کی جڑ میں آنے والی تھرو سے نہ بچا سکی۔ انہوں نے 41 گیندوں پر 43 رنز بنائے۔ گو کہ اگلی ہی گیندپر یووراج کے کمال چھکے نےبھارت کے حوصلوں کو ظاہر کیا لیکن حقیقت یہ ہےکہ یہیں سے مقابلہ بھارت کی گرفت سے نکلا۔

اگلے اوور کا آغاز سعید اجمل کی گیند پر مہندر سنگھ دھونی کے خوبصورت بولڈ سے ہوا اور وکٹیں گرنے کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔ یووراج سنگھ 10 رنز بنانے کے بعد ایک مرتبہ پھر باؤنڈری پر کھڑے عمر اکمل کے ہاتھوں جکڑے گئے۔ بھارت کے آخری سپاہی سریش رینا اور روہیت شرما مسلسل دو گیندوں پر پویلین سدھارے۔ پہلے رینا سعید اجمل کی دوسرا پر بولڈ ہوئے تواگلی ہی گیند پرروہیت شعیب ملک کی براہ راست تھرو کا نشانہ بن گئے۔ 19 ویں اوور میں عمر گل نے مسلسل دو گیندوں رویندر جدیجا اور ایشانت شرما کو آؤٹ کر کے بھارت کو 9 وکٹوں کے نقصان تک پہنچا دیا۔ انہیں ہیٹ ٹرک کا موقع ملا لیکن یارکر پھینکنے کی کوشش فل ٹاس پر منتج ہوئی اور بالآخر بھارت کی اننگز 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 133 رنز کے ساتھ تمام ہوئی۔

پاکستان کی جانب سے عمر گل سب سے کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے 21 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو وکٹیں سعید اجمل اور ایک، ایک وکٹ شاہد آفریدی اور محمد عرفان کو ملی۔ لیکن اعدادوشمار سے قطع نظر سب سےمتاثر کن کارکردگی محمد عرفان کی تھی، جو دو سال قبل اپنے مایوس کن انٹرنیشنل ڈیبو کے بعد پہلی بار قومی ٹیم میں شامل ہوئے اور انہوں نے جس طرح ویراٹ کوہلی جیسے بلے باز کو مسلسل دو گیندوں پر پچھاڑنے کے بعد کیچ آؤٹ کروایا، اس نے ثابت کیا کہ پرانے اور نئے عرفان میں بہت فرق ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان کی فیلڈنگ بھی بہت عمدہ رہی، وکٹوں پر لگنے والی براہ راست تھروز کے علاوہ بحیثیت مجموعی بھی پاکستانی فیلڈرز نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

کپتان محمد حفیظ کو شاندار بلے بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب دونوں ٹیمیں 28 دسمبر کو احمد آباد کے سردار پٹیل اسٹیڈیم میں مدمقابل ہوں گی، جو ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آخری مقابلہ ہوگا۔

بھارت بمقابلہ پاکستان

پہلا ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلہ

25 دسمبر 2012ء

بمقام: ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلور، بھارت

نتیجہ: پاکستان پانچ وکٹوں سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: محمد حفیظ

بھارت رنز گیندیں چوکے چھکے
گوتم گمبھیر رن آؤٹ 43 41 2 1
اجنکیا راہانے ک عمر اکمل ب شاہد 42 31 5 1
ویراٹ کوہلی ک کامران ب عرفان 9 11 1 0
یووراج سنگھ ک عمر ب گل 10 9 0 1
مہندر سنگھ دھونی ب سعید اجمل 1 2 0 0
سریش رینا ب سعید اجمل 10 9 1 0
روہیت شرما رن آؤٹ 2 2 0 0
رویندر جدیجا ک کامران ب عمر گل 2 4 0 0
بھوونیشور کمار ناٹ آؤٹ 6 6 0 0
ایشانت شرما ب عمر گل 0 1 0 0
اشوک ڈنڈا ناٹ آؤٹ 3 4 0 0
فاضل رنز ل ب 2، و 3 5
مجموعہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 133

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
محمد عرفان 4 0 25 1
سہیل تنویر 4 0 22 0
عمر گل 3 0 21 3
سعید اجمل 4 0 25 2
شاہد آفریدی 3 0 26 1
محمد حفیظ 2 0 12 0

 

پاکستانہدف: 134 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
ناصر جمشید ب بھوونیشور کمار 2 6 0 0
احمد شہزاد ک دھونی ب بھوونیشور کمار 5 7 1 0
محمد حفیظ ک بھوونیشور کمار ب ایشانت شرما 61 44 6 2
عمر اکمل ب بھوونیشور کمار 0 4 0 0
شعیب ملک ناٹ آؤٹ 57 50 3 3
کامران اکمل ک ایشانت شرما ب ڈنڈا 1 6 0 0
شاہد آفریدی ناٹ آؤٹ 3 2 0 0
فاضل رنز ل ب 1، و 3، ن ب 1 5
مجموعہ 19.4 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 134

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
بھوونیشور کمار 4 0 9 3
اشوک ڈنڈا 4 0 26 1
ایشانت شرما 4 0 23 1
ویراٹ کوہلی 2 0 21 0
رویندر جدیجا 2.4 0 29 0