پی سی بی ایوارڈز، سعید اجمل نے میلہ لوٹ لیا

0 1,012

بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے 'اپنی خو نہ چھوڑی' تو پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی 'اپنی وضع نہ بدلنے' کا فیصلہ کیا اور سعید اجمل کو تمام تر بہترین کارکردگی کے باوجود آئی سی سی ایوارڈز 2012ء سے باہر رکھنے کا بدلہ خود پی سی بی ایوراڈز کروا کر سعید اجمل پر ایوارڈز کی بارش کر کے لے لیا اور وہ بھی آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو کے ڈیو رچرڈسن کے ہاتھوں!

سعید اجمل ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی تینوں طرز کی کرکٹ میں بہترین باؤلر کے اعزازات لے اڑے جبکہ سال کے بہترین باؤلر کا خصوصی ایوارڈ بھی حاصل کیا (تصویر: PCB)
سعید اجمل ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی تینوں طرز کی کرکٹ میں بہترین باؤلر کے اعزازات لے اڑے جبکہ سال کے بہترین باؤلر کا خصوصی ایوارڈ بھی حاصل کیا (تصویر: PCB)

لاہور میں پاکستان کرکٹ تاریخ کے پہلے "پی سی بی ایوارڈز" کی شاندار تقریب میں سعید اجمل نے گویا میلہ ہی لوٹ لیا۔ انہوں نے تینوں طرز کی کرکٹ یعنی ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں بہترین باؤلرز کے لیے موجود تینوں ایوارڈز بھی اپنے نام کیے اور سال کے بہترین باؤلر کا خصوصی ایوارڈ بھی حاصل کیا۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن بھی اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ جنہوں نے سعید اجمل سمیت کئی کھلاڑیوں کو اعزازات سے نوازا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے محمد حفیظ کو سال کا بہترین کھلاڑی قرار دیا، جنہوں نے تینوں طرز کی کرکٹ میں ایک یادگار سال گزارا۔

علاوہ ازیں انگلستان اور سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں رنز کے انبار لگانے والے اظہر علی سال کے بہترین ٹیسٹ بلے باز قرار پائے جبکہ ایشیا کپ، آسٹریلیا اور پھر روایتی حریف بھارت کے خلاف شاندار کارکردگی دکھانے پر نوجوان ناصر جمشید ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی طرز کے بہترین بلے باز کے اعزاز کے حقدار ٹھہرے۔

دوسری جانب میں حال ہی میں بھارت میں اپنی کارکردگی کا جادو جگانے والے جنید خان کو سال کا ابھرتا ہوا کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دیگر اعزازات میں ثناء میر کو سال کی بہترین خاتون کھلاڑی، حارث سہیل کو ڈومیسٹک کرکٹ کا بہترین بلے باز، ذوالفقار بابر کو ڈومیسٹک کرکٹ کا بہترین باؤلر، محمد جمیل کو سال کا بہترین بلائنڈ کرکٹر ، احسن رضا کو سال کا بہترین امپائر اور حاجی محمد بشیر کو سال کا بہترین کیوریٹر قرار دیا گیا جبکہ عظیم بلے باز حنیف محمد اور وکٹ کیپر امتیاز احمد کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے تقریب میں ملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی شرکت پر پابندی عائد کر دی تھی کیونکہ اس کے حقوق غیر ملکی اسپورٹس چینل ٹین اسپورٹس کو دیے گئے تھے۔