[آج کا دن] ڈبل ڈبل

کچھ پچیں "بلے بازوں کی جنت" کہلاتی ہیں، جہاں پر بلے باز ہر آنے والی گیند کو اُس کے منطقی انجام تک پہنچاتے ہیں اور رنز کے انبار لگا دیتے ہیں۔ انہی میں سے ایک پاکستان کے گم گشتہ میدان نیاز اسٹیڈیم ، حیدرآباد کی وکٹ ہے۔ سالوں سے صوبہ سندھ کے اس شہر کی کرکٹ رونقیں معدوم ہیں لیکن کبھی نیاز اسٹیڈیم پاکستان کے کرکٹ کلینڈر کا بڑا اہم حصہ ہوا کرتا تھا۔ اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 1987ء کے عالمی کپ کا افتتاحی میچ بھی اسی میدان پر کھیلا گیا۔

اس میدان سے پاکستان کی کئی یادیں وابستہ ہیں، جن میں سے ایک آج ہی کے دن یعنی 15 جنوری کی ہی ہے، جب 1983ء میں پاکستان کے دو عظیم بلے بازوں جاوید میانداد اور مدثر نذر نے اپنی ڈبل سنچریاں مکمل کیں۔ وہ پاکستان کے پہلے بلے باز تھے جنہوں نے ایک ہی ٹیسٹ میں دو ڈبل سنچریوں کی فہرست میں جگہ پائی۔
کرکٹ کی تاریخ میں چند ہی بار ایسا موقع آیا ہے، جب دو بلے بازوں نے ایک ہی مقابلے میں ڈبل سنچری بنائی ہو اور یہ پانچواں موقع تھا جبکہ اب تک 16 مرتبہ ایسا ہو چکا ہے۔
جاوید میانداد اور مدثر نذر نے اس دوران ڈان بریڈمین اور بل پونسفرڈ کا قائم کردہ 451 رنز کی شراکت کا ریکارڈ بھی برابر کیا۔ مدثر نذر 231 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ جاوید میانداد نے ناقابل شکست 280 رنز بنائے۔ لگتا ہے آپ سمجھ گئے، جی ہاں! یہ وہی میچ میں جس عمران خان نے حیران کن طور پر اُس وقت اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کیا، جب جاوید میانداد ٹرپل سنچری سے محض 20 رنز کے فاصلے پر تھے۔
اس ڈکلیئریشن کو خود میانداد کن الفاظ میں یاد کرتے ہیں، ان کی آپ بیتی سے یہ چھوٹا سا اقتباس دیکھ لیجیے:
میرا خیال تھا کہ عمران تاریخ کے صفحات میں جگہ بنانے کی میری کوشش میں رکاوٹ نہیں بنیں گے۔ لیکن میں کتنا غلطی پر تھا؟ جب تیسرے دن کی صبح پانی کا وقفہ ہوا تو عمران نے اننگز ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ ایسی بھی بات نہیں تھی کہ میں کوئی سست روی سے بلے بازی کررہا تھا۔ 60 منٹ کے کھیل میں 42 رنز کا اضافہ کرچکا تھااور 280 رنز پر کھیل رہا تھا۔ ڈکلیئریشن میرے لئے مکمل طور پر غیرمتوقع تھی اور مجھے اپنے کانوں پر یقین نہیں آیا۔ جب میں پانی پی رہا تھا تو میں نے ظہیر کو پویلین کی طرف نظریں کیے دیکھا۔ میں بھی دیکھنے کے لئے مڑا تو میں نے عمران کو ڈکلیئریشن کا اشارہ کرتے دیکھا۔ ایسے لگا جیسے کسی نے مجھے زور دار لات مار دی ہو۔ میں بے حس وحرکت کھڑے کا کھڑا رہ گیا۔ پھر میں نےظہیرکوواپس جاتے دیکھا تو میں بھی غصے سے تلملاتا ہوا بوجھل قدموں کے ساتھ پویلین کی طرف چل دیا۔
پاکستان حیدرآباد کا یہ ٹیسٹ تو جیت گیا، لیکن بھارت کے خلاف مقابلہ اور سیریز جیتنے سے سے کہیں زیادہ یہ ٹیسٹ جاوید میانداد کی ٹرپل سنچری سے محرومی کے باعث یاد رکھا جاتا ہے۔ شاید اس لیے کہ میانداد کا ٹرپل سنچری بنانے کا خواب ہمیشہ خواب ہی رہا۔
بہرحال، جاوید میانداد کو ڈھائی سال بعد فیصل آباد میں بھی دو بلے بازوں کی ڈبل سنچریوں کے ریکارڈ میں اپنا نام لکھوانے کا موقع ملا۔ اس مرتبہ ان کے ساتھی قاسم عمر اور حریف سری لنکا تھا۔ اور یہاں بھی میانداد ناقابل شکست ہی میدان سے لوٹے۔انہوں نے 203 رنز بنائے جبکہ قاسم عمر 206 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ دونوں نے تیسری وکٹ پر 397 رنز کی رفاقت قائم کی۔
ملاحظہ کیجیے یہ کارنامہ انجام دینے والے تمام جوڑیوں کی فہرست:
ایک ہی اننگز میں دو بلے بازوں کی ڈبل سنچری
ملک | بلے باز 1 | رنز | بلے باز 2 | رنز | مجموعی اسکور | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
بل پونسفرڈ | 266 | ڈان بریڈمین | 244 | 701 | ![]() |
اوول، لندن | اگست 1934ء |
![]() |
سڈ بارنیس | 234 | ڈان بریڈمین | 234 | 659 | ![]() |
سڈنی، آسٹریلیا | دسمبر 1946ء |
![]() |
سر کونراڈ ہنٹ | 260 | گیری سوبرز | 365 | 790 | ![]() |
کنگسٹن، جمیکا | فروری 1958ء |
![]() |
بل لاری | 210 | بابی سمپسن | 201 | 650 | ![]() |
برج ٹاؤن، بارباڈوس | مئی 1965ء |
![]() |
مدثر نذر | 231 | جاوید میانداد | 280* | 581 | ![]() |
حیدرآباد، پاکستان | جنوری 1983ء |
![]() |
گریم فاؤلر | 201 | مائیک گیٹنگ | 207 | 652 | ![]() |
چنئی، بھارت | جنوری 1985ہ |
![]() |
قاسم عمر | 206 | جاوید میانداد | 203* | 555 | ![]() |
فیصل آباد، پاکستان | اکتوبر 1985ء |
![]() |
سنتھ جے سوریا | 340 | روشن مہانامہ | 225 | 952 | ![]() |
کولمبو، سری لنکا | اگست 1997ء |
![]() |
اعجاز احمد | 211 | انضمام الحق | 200* | 594 | ![]() |
ڈھاکہ، بنگلہ دیش | مارچ 1999ء |
![]() |
مارون اتاپتو | 249 | کمار سنگاکارا | 270 | 713 | ![]() |
بلاوایو، زمبابوے | مئی 2004ء |
![]() |
ویول ہائنڈز | 213 | شیونرائن چندرپال | 203* | 543 | ![]() |
جارج ٹاؤن، گیانا | مارچ 2005ء |
![]() |
کمار سنگاکارا | 287 | مہیلا جے وردھنے | 374 | 756 | ![]() |
کولمبو، سری لنکا | جولائی 2006ء |
![]() |
نیل میک کینزی | 226 | گریم اسمتھ | 232 | 583 | ![]() |
چٹاگانگ، بنگلہ دیش | فروری 2008ء |
![]() |
گوتم گمبھیر | 206 | وی وی ایس لکشمن | 200* | 613 | ![]() |
دہلی، بھارت | اکتوبر 2008ء |
![]() |
مہیلا جے وردھنے | 240 | تھیلان سماراویرا | 231 | 644 | ![]() |
کراچی، پاکستان | فروری 2009ء |
![]() |
رکی پونٹنگ | 221 | مائیکل کلارک | 210 | 604 | ![]() |
ایڈیلیڈ، آسٹریلیا | جنوری 2012ء |