پاکستان اسکاٹ لینڈ جائے گا
پاکستان کی یہ پرانی روایت رہی ہے کہ وہ نو آموز ٹیموں کو بین الاقوامی منظرنامے پر نمایاں کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور ان کو بڑی ٹیموں کے خلاف کھیلنے کے مواقع دیتا رہتا ہے۔ چاہے معاملہ بنگلہ دیش کو ٹیسٹ درجہ دینے کے لیے اس کی حمایت کا ہو، یا افغانستان کی کرکٹ ٹیم کو کھیلنے کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی جیسی بین الاقوامی سہولیات کی حامل جگہ سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دینا، پاکستان اس کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہے۔ 2011ء میں جب پڑوسی انگلستان بھی آئرلینڈ سے کھیلنے کا خواہاں نظر نہ آتا تھا، پاکستان نے دورۂ ویسٹ انڈیز سے وطن واپس آتے ہوئے آئرلینڈ میں قیام کیا اور اس کے خلاف دو ایک روزہ مقابلے کھیلے۔ اس کےعلاوہ گزشتہ سال شارجہ میں افغانستان کے خلاف مقابلہ بھی اپنی نوعیت کا ایک تاریخی میچ تھا۔
کچھ اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستان اس سال چیمپئنز ٹرافی کے لیے انگلستان جانے سے قبل اسکاٹ لینڈ میں قیام کرے گا اور اسکاٹش کرکٹ ٹیم کے خلاف دو ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے کھیلے گا۔ یہ مقابلے 17 و 19 مئی کو اسکاٹ لینڈ کے دارالحکومت ایڈنبرا میں کھیلے جائیں گے۔
اسکاٹ لینڈ کے کپتان گورڈن ڈرمنڈ نے کہا کہ یہ مقابلے اسکاٹش کرکٹ کے لیے زبردست اہمیت اور حوصلہ افزائی کے حامل ہوں گے۔ ہمارے پاس 2013ء میں آئی سی سی کے دو عالمی ایونٹس کے لیے کوالیفائی کرنے کا موقع ہے، اور اب ہمارے پاس دو سرفہرست ٹیسٹ ممالک کے خلاف کھیلنے کی یقین دہانی بھی ہے کیونکہ پاکستان کے علاوہ رواں سال ستمبر میں آسٹریلیا بھی کھیلنے آ رہا ہے۔ یہ مقابلے موجودہ ٹیم کی پیشرفت کے لیے بہت اہمیت کےحامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری نظریں اسکاٹ لینڈ میں ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹیم کے خیرمقدم پر مرکوز ہیں، اور یہ مقابلے یہاں مقیم پاکستانی اور اسکاٹش برادریوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے۔
چیمپئنز ٹرافی کے سلسلے کا ساتواں و آخری ٹورنامنٹ رواں سال 6 سے 23 جون تک انگلستان میں کھیلا جائے گا۔