زبردست فتح کے ساتھ بھارت نمبر ون

2 1,040

مہندر سنگھ دھونی کا آبائی شہر رانچی بھارت کے لیے مسرت کا اک نیا پیغام لے کر آیا ہے، جہاں بھارت نے تیسرا ایک روزہ جیت کر نہ صرف سیریز میں 2-1 کی برتری لے لی، بلکہ ایک روزہ کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست پوزیشن بھی حاصل کر لی ہے۔ لگتا تھا کہ کوچی میں ہونے والےدوسرے ایک روزہ میں کراری شکست کے بعد انگلستان کے حواس بحال نہ ہو سکے تھے اور وہ ٹاس ہارنے کے بعد بلے بازی کرتے ہوئے بری طرح ناکامی سے دوچار ہوا اور پوری ٹیم 155 رنز ہی بنا سکی۔

ناقابل شکست 77 رنز بنانے والے ویراٹ کوہلی مرد میدان قرار پائے (تصویر: BCCI)
ناقابل شکست 77 رنز بنانے والے ویراٹ کوہلی مرد میدان قرار پائے (تصویر: BCCI)

میدان میں تل دھرنے کی جگہ نہ تھی، 39 ہزار کا زبردست اجتماع 'مقامی ہیرو' مہندر سنگھ دھونی کا خیرمقدم کرنے کو بے تاب تھا۔ اور جب بھی وہ ایکشن میں نظر آئے، انہیں حاضرین کی جانب سے زبردست داد ملی۔جب انہوں ٹاس جیتا تب بھی اور وکٹوں کے پیچھے عمدہ کیچ لیتے ہوئے بھی اور آخری لمحات میں دو چوکے رسید کرتے ہوئے سب سے زیادہ۔

جھاڑکھنڈ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم میں ہونے والے تاریخی مقابلے میں انگلستان اُسی وقت مقابلے سے باہر ہو گیا تھا، جب 68 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ کے مجموعے کے بعدوہ وکٹیں نہ روک پایا۔ ایشانت شرما کی ایک خوبصورت گیند پر کیون پیٹرسن کے وکٹوں کے پیچھے آؤٹ ہوتے ہی میچ کی کایا پلٹ گئی۔ اگلے اوور میں بھوونیشور کمار کی گیند پر دھونی کے ایک خوبصورت کیچ کا شکار بنے اور جو معمولی سی کسر رہ گئی تھی وہ کچھ دیر بعد ایون مورگن کے انتہائی فضول شاٹ پر آؤٹ ہونے سے پوری ہو گئی۔

جب مورگن وکٹ پر قیام کر کے اپنے مردِ بحران کے کردار کو نبھانے کی ضرورت تھی، وہ ریورس سوئپ کھیلنے کی ایک لاحاصل کوشش میں پوائنٹ پر آسان کیچ تھما گئے۔ اس کے بعد اگلے اوور میں جدیجا نے پے در پے کریگ کیزویٹر اور سمیت پٹیل کو بالترتیب بولڈ اور ایل بی ڈبلیو کر کے انگلستان کو اکھاڑے سے باہر پھینک دیا۔

ساتویں وکٹ پر جو روٹ نے ٹم بریسنن کے ساتھ مل کر اسکور میں 47 رنز کا اضافہ کیا۔ روٹ سب سے زیادہ 39 رنز بنانے کے بعد دھونی ایک اور عمدہ کیچ کے ساتھ آؤٹ ہو گئے۔ کچھ ہی دیر میں انگلش ٹیم کی بساط لپٹ گئی اور اسکور بورڈ پر صرف 155 رنز ہی جمع ہو سکے۔ محض 87 رنز کے اضافے سے انگلستان کی آخری 8 وکٹیں گریں۔

بھارت کی جانب سے تمام ہی باؤلرز نے بہت اچھی باؤلنگ کی لیکن رویندر جدیجااور روی چندر آشون سب سے نمایاں رہے۔ جدیجا نے 6.2اوورز میں صرف 19 رنز دیے اور تین قیمتی وکٹیں سمیٹیں۔ دو، دو وکٹیں آشون اور ایشانت شرما کو ملیں جبکہ بھوونیشور کمار، شامی احمداور سریش رینا کوایک، ایک وکٹ حاصل ہوئی۔

جواب میں بھارت ابتداء ہی میں اجنکیا راہانے کی وکٹ کھو بیٹھا لیکن بحیثیت مجموعی ہدف کےتعاقب کی راہ میں اسے کوئی رکاوٹ درپیش نہ آئی۔ سب سے نمایاں پہلو ویراٹ کوہلی کا عرصے بعد ایک عمدہ اننگز کھیلنا تھا۔ انہوں نے 77 رنز کی ناقابل شکست فتح گر اننگز کھیلی اور بھارت نے صرف 29 ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر ہدف کو جا لیا۔ کوہلی، جو کچھ عرصے سے بجھے بجھے دکھائی دے رہے تھے، آج بھرپور فارم میں نظر آئے۔ انہوں نے ڈرنباخ کو تین مسلسل چوکے بھی جڑے جبکہ مجموعی طور پر ان کی اننگز میں 6 چوکے شامل رہے۔

انگلستان کی جانب سے اسپنر جیمز ٹریڈویل نے 2 جبکہ اسٹیون فن نے ایک وکٹ حاصل کی۔ اسٹرائیک باؤلرز فن اور ڈرنباخ بہت مہنگے ثابت ہوئے۔ فن کے 9 اوورز میں 50 رنز پڑے جبکہ ڈرنباخ نے 5 اوورز میں 45 رنز کھائے۔

ویراٹ کوہلی میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

اس شکست کے ساتھ انگلستان ایک روزہ کی درجہ بندی میں سرفہرست پوزیشن سے محروم ہو گیا اور بھارت نمبر ون بن گیا ہے۔ تازہ ترین درجہ بندی کے مطابق بھارت 119 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ انگلستان 118 پوائنٹس کے دوسرے اور جنوبی افریقہ 116 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر براجمان ہے۔

اب دونوں ٹیمیں سیریز کا چوتھا مقابلہ کھیلنے کے لیے موہالی، چندی گڑھ روانہ ہوں گی، جہاں 23 جنوری کو بھارت کی فتح سیریز میں جیت پر مہر ثبت کرے گی، لیکن انگلستان کی جیت سیریز کے فیصلے کو 27 جنوری کو دھرم شالہ کے انتہائی خوبصورت میدان تک ٹال دے گی۔