نشہ ہرن، پاکستان پہلے ون ڈے میں بری طرح ناکام
ٹی ٹوئنٹی کی واحد فتح کا نشہ محض چند دنوں میں ہرن ہو گیا اور ایک روزہ سیریز کے پہلے ہی معرکے میں پاکستان ایک مرتبہ پھر اسی طرح یکطرفہ مقابلے کے بعد شکست سے دوچار ہوا جیسا کہ ٹیسٹ سیریز میں ہو رہا تھا۔ بلوم فاؤنٹین کے شیورلے پارک میں ہونے والے مقابلے میں ٹاس جیت کر جنوبی افریقہ کو بلے بازی کی دعوت دینے کے انوکھے فیصلے اور بعد ازاں باؤلرز اور فیلڈرز کی انتہائی ناقص کارکردگی نے جنوبی افریقہ کو محض 4 وکٹوں کے نقصان پر 315 رنز کا بھاری مجموعہ اکٹھا کرنے کا موقع دیا۔ جس کا تعاقب کرنا پاکستانی بلے بازوں کے بس کی بات نہ تھی۔ اس ہمالیہ جیسے ہدف میں جنوبی افریقہ کی جانب سے اہم ترین کردار کولن انگرام کا تھا جن کی ناقابل شکست سنچری پاکستان کو زیر کرنے کے لیے کافی ٹھہری۔ اس پر طرہ روری کلین ویلٹ کی تباہ کن باؤلنگ ، پاکستان 37 ویں اوور ہی میں 190 رنز پر ڈھیر ہو گیا یعنی 125 رنز کی بدترین شکست۔
بلوم فاؤنٹین کی پچ بلے بازوں کی جنت کہلاتی ہے، گو کہ یہ میدان بڑا ہے لیکن یہاں اوسط مجموعہ بہت زیادہ ہے لیکن اس حقیقت کو جاننے کے باوجود اور یہ سمجھتے ہوئے بھی کہ پاکستان ہدف کے تعاقب میں مہارت نہیں رکھتا، کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا ۔ پاکستانی گیند بازوں جنید خان اور عمر گل نے ابتداء میں گریم اسمتھ اور ہاشم آملہ کی جوڑی کو پریشان تو ضرور کیا لیکن اصل مرحلہ وکٹیں لینے کا تھا، وہ بلےبازوں کو تگنی کا ناچ نچانے میں تو کامیاب ہو گئے لیکن ان کی وکٹیں حاصل کرنے میں نہیں ہوئے۔ یہی وجہ ہے کہ اسمتھ اور آملہ کے درمیان 72 رنز کی ابتدائی شراکت داری نے پاکستان کے پہلے گیندبازی کے فیصلے کو غلط ثابت کر دیا۔ کچھ پاکستانی فیلڈرز کی فیاضی بھی اس شراکت کے قیام کا سبب بنی خصوصاً 'دنیائے کرکٹ کے حاتم طائی' کامران اکمل نے بھی اس عمل میں اپنا حصہ ڈالا اور کیچ اور اسٹمپ کے مواقع ضایع کر کے جنوبی افریقہ کو ایک اچھا آغاز فراہم کیا۔
پاکستان کی جانب سے ٹیم بھی انوکھی منتخب کی گئی تھی، محض دو تیز گیند باز جنید خان اور عمر گل ٹیم کا حصہ تھے جبکہ محمد عرفان کی جگہ کسی باؤلر کو نہیں بلکہ شعیب ملک کو جگہ دی گئی۔ بہرحال، گریم اسمتھ 30 اور ہاشم آملہ 43 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے جس کےبعد میچ کی فیصلہ کن رفاقت ابراہم ڈی ولیئرز اور کولن انگرام کے درمیان قائم ہوئی۔ پروٹیز کپتان نے اپنی ذمہ داری کا احساس کیا اور خود اوپر آ کر صورتحال کو سنبھالا اور میچ کی سب سے اہم شراکت داری بنائی۔ انہوں نے انگرام کے ساتھ تیسری وکٹ پر 120 رنز جوڑے۔ کپتان ڈی ولیئرز 63 گیندوں پر 65 رنز بنانے کے بعد سعید اجمل کی دوسری وکٹ بنے جبکہ دوسرے اینڈ سے کولن انگرام پہاڑ کی طرح ڈٹے رہے۔ فف دو پلیسی نے کچھ دیر اُن کا ساتھ دیا لیکن آخری لمحات میں فرحان بہاردین کی 14 گیندوں پر 34 رنز کی اننگز گویا تازیانہ ثابت ہوئی۔ جس میں 49 ویں اوور میں جنید خان کو دو مسلسل گیندوں پر لگائے گئے شاندار چھکے بھی شامل تھے۔ آخری پانچ اوورز میں دونوں بلے بازوں نے 58 رنز لوٹے اور پاکستان کے گیم کو ابتدائی نصف حصے ہی میں اکھاڑے سے باہر پھینک دیا۔
کولن انگرام نے آخری اوور کی پہلی گیند پر عمر گل کو چوکا رسید کر کے اپنے ایک روزہ کیریئر کی تیسری سنچری بنائی۔ وہ 104 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 105 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ انگرام نے 2010ء میں زمبابوے کے خلاف اپنے کیریئر کے پہلے ون ڈے میں بھی سنچری اسکور کی تھی اور پاکستان کے خلاف اسی سال ابوظہبی میں بھی 100 رنز بنائے تھے۔
پاکستان کی جانب سے تقریباً تمام ہی باؤلر بہت مہنگے ثابت ہوئے۔ جنید نے 9 اوورز میں 59 رنز کھائے۔ عمر گل کو 10 اوورز میں 68 رنز پڑے۔ سعید اجمل نے 53، شاہد آفریدی نے 8 اوورز میں 60 جبکہ شعیب ملک نے 3 اوورز میں 21 رنز دیے۔ آفریدی نے اپنے آخری اوور میں پانچ چوکوں کے ساتھ 21 رنز کھائے۔ 10 اوورز میں 48 رنز دے کر محمد حفیظ اندھوں میں کانے راجےبنے۔ وکٹ صرف سعید، حفیظ اور جنید کو ملیں۔ سعید نے 2 جبکہ بقیہ دونوں باؤلرز نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ باقی سب نامراد لوٹے۔
316 رنز کے بھاری مجموعے کا تعاقب ویسے ہی ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ کی کمر توڑ رہا تھا اور اس کا دباؤ ہمہ وقت ٹیم پر نظر آیا۔ 42 رنز کی افتتاحی شراکت ٹوٹتے ہی وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ناصر جمشید کلین ویلٹ کا پہلا نشانہ بنے تو کچھ ہی دیر بعد محمد حفیظ بدقسمتی سے رن آؤٹ ہو گئے۔ دونوں نے 25، 25 رنز بنائے۔ اسد شفیق محض 5 رنز بنانے کے بعد راین میک لارن کی باؤنسر پر کیچ دے بیٹھے۔ پاکستان 65 پر تین وکٹیں گنوا چکا تھا اور اسے طویل شراکت داری کی ضرور ت تھی۔ تجربہ کار یونس خان اور مصباح الحق نے کوشش ضرور کی لیکن حریف کپتان ڈی ولیئرز کی جانب سے باؤلرز کا عمدہ استعمال اور جنوبی افریقہ کی روایتی شاندار فیلڈنگ نے دونوں کو 114 رنز سے آگے نہ جانے دیا۔ بڑھتے ہوئے درکار رن اوسط سے نمٹنا پاکستانی بلے بازوں کے بس کی بات نہ تھی۔ پہلے یونس، پھر مصباح، پھر کامران اکمل، شعیب ملک، عمر گل، سعید اجمل اور بالآخر مزاحمت کی آخری دیوار شاہد آفریدی کی اننگز بھی اختتام کو پہنچیں۔ ان میں سے صرف آفریدی نے 16 گیندوں پر 3 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 34 رنز بنا کر میدان میں موجود تماشائیوں کو کچھ تفریح فراہم کی۔ جبکہ مصباح 38 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔ پاکستانی ٹیم 37 ویں اوور کی دوسری گیند پر شاہد کے آؤٹ ہوتے ہی 190 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے روری کلین ویلٹ نے محض 5.2 اوورز میں 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ راین میک لارن نے 19 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ایک، ایک وکٹ لونوابو سوٹسوبے اور کائل ایبٹ کو بھی ملی۔
کولن انگرام کو شاندار سنچری اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اب سیریز میں ایک-صفر کی حوصلہ افزاء برتری کے ساتھ جنوبی افریقہ 15 مارچ کو سنچورین میں پاکستان کے خلاف دوسرا ون ڈے کھیلے گا۔
جنوبی افریقہ بمقابلہ پاکستان
پہلا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ
10 مارچ 2013ء
بمقام: شیورلے پارک، بلوم فاؤنٹین، جنوبی افریقہ
نتیجہ: جنوبی افریقہ 125 رنز سے کامیاب
میچ کے بہترین کھلاڑی: کولن انگرام
رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | ||
---|---|---|---|---|---|
گریم اسمتھ | ک کامران ب سعید | 30 | 47 | 4 | 0 |
ہاشم آملہ | ک شعیب ب حفیظ | 43 | 73 | 6 | 0 |
ابراہم ڈی ولیئرز | ک یونس ب سعید | 65 | 63 | 4 | 0 |
کولن انگرام | ناٹ آؤٹ | 105 | 104 | 10 | 0 |
فف دو پلیسی | ک عمر گل ب جنید | 26 | 29 | 4 | 0 |
فرحان بہاردین | ناٹ آؤٹ | 34 | 14 | 3 | 2 |
فاضل رنز | ب 1، ل ب 5، و 6 | 12 | |||
مجموعہ | 50 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر | 315 |
پاکستان (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
جنید خان | 9 | 0 | 59 | 1 |
عمر گل | 10 | 1 | 68 | 0 |
محمد حفیظ | 10 | 0 | 48 | 1 |
سعید اجمل | 10 | 0 | 53 | 2 |
شاہد آفریدی | 8 | 0 | 60 | 0 |
شعیب ملک | 3 | 0 | 21 | 0 |
ہدف: 316 رنز | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
محمد حفیظ | رن آؤٹ | 25 | 38 | 3 | 0 |
ناصر جمشید | ک اسمتھ ب کلین ویلٹ | 25 | 19 | 5 | 0 |
یونس خان | ک ڈی ولیئرز ب ایبٹ | 30 | 51 | 1 | 0 |
اسد شفیق | ک ایبٹ ب میک لارن | 5 | 14 | 0 | 0 |
مصباح الحق | ک ڈی ولیئرز ب میک لارن | 38 | 44 | 4 | 1 |
شعیب ملک | ک میک لارن ب سوٹسوبے | 19 | 21 | 2 | 0 |
کامران اکمل | ک اسمتھ ب میک لارن | 2 | 10 | 0 | 0 |
شاہد آفریدی | ک بہاردین ب کلین ویلٹ | 34 | 16 | 2 | 3 |
عمر گل | ک و ب کلین ویلٹ | 2 | 2 | 0 | 0 |
سعید اجمل | ایل بی ڈبلیو ب کلین ویلٹ | 0 | 1 | 0 | 0 |
جنید خان | ناٹ آؤٹ | 0 | 2 | 0 | 0 |
فاضل رنز | ل ب 6، و 4 | 10 | |||
مجموعہ | 36.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 190 |
جنوبی افریقہ (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
لونوابو سوٹسوبے | 9 | 0 | 52 | 1 |
کائیل ایبٹ | 6 | 0 | 35 | 1 |
روری کلین ویلٹ | 5.2 | 2 | 22 | 4 |
رابن پیٹرسن | 8 | 0 | 47 | 0 |
راین میک لارن | 7 | 0 | 19 | 3 |
فرحان بہاردین | 1 | 0 | 9 | 0 |