انگلستان کو دوسرا بڑا دھچکا، کیون پیٹرسن زخمی
دورۂ نیوزی لینڈ میں انگلستان دو ٹیسٹ کھیل چکا، جس کے بعد بھی صفر-صفر سے سیریز برابر ہے اور جو ویسے ہی انگلستان کے لیے پریشان کن ہے، لیکن اب ان کی پریشانی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے کیونکہ ان کے اہم ترین بلے باز کیون پیٹرسن زخمی ہو کر ٹیم سے باہر ہو چکے ہیں۔
32 سالہ کیون پیٹرسن نہ صرف 22 مارچ سے شروع آکلینڈ میں شروع ہونے والا فیصلہ کن ٹیسٹ میچ نہیں کھیل پائیں گے بلکہ انڈین پریمیئر لیگ سے بھی انہیں اپنا نام واپس لینا پڑا ہے کیونکہ گھٹنے کی تازہ ترین انجری سے انہیں صحت یاب ہونے میں کم از کم 8 ہفتے یعنی دو ماہ لگ جائیں گے۔
گھٹنے کی تکلیف تو کیون کو دورے کے آغاز ہی سے تھی لیکن وہ کسی نہ کسی طرح اسے ٹال رہے تھے۔ ڈنیڈن میں کھیلے گئے اولین ٹیسٹ میں تو وہ پورا ایک سیشن میدان میں فیلڈنگ کرنے نہ آ سکے جبکہ بلے بازی میں بھی کوئی "کارنامہ" نہ دکھا سکےلیکن دوسرے ٹیسٹ میں انہوں نے 73 رنز کے ساتھ جواب دیا لیکن فیلڈنگ میں ان کی آوت جاوت جاری رہی۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے مطابق پیٹرسن رواں ماہ کےاوائل سے گھٹنے میں تکلیف محسوس کر رہے تھے اور حالیہ اسکین نے انجری کی تصدیق کی ہے۔ اب وہ وطن واپس آ رہے ہیں تاکہ مزید تشخیص کے بعد وہ آرام اور بحالی کے عمل سے گزر سکیں۔
پیٹرسن کی عدم موجودگی میں ممکنہ طور پر جانی بیئرسٹو مڈل آرڈر بلے باز کی حیثیت سے شامل ہوں گے۔ وہ گزشتہ سال جنوبی افریقہ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں بھی کیون پیٹرسن کی جگہ کھیلے تھے اور 95 اور 54 رنز کے ساتھ جنوبی افریقہ کے خلاف زبردست مزاحمت کی تھی۔
گریم سوان کے بعد یہ انگلستان کو دورۂ نیوزی لینڈ میں پہنچنے والا دوسرا بڑا دھچکا ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ انگلستان ان سے سنبھلنے کے بعد آکلینڈ میں مقابلہ اور سیریز جیت پائے گا یا نہیں؟