چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی دستے کا اعلان، یووراج اور گمبھیر باہر

0 1,025

ایک روزہ کرکٹ کے عالمی چیمپئن بھارت نے بھی اگلے ماہ ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے لیے اپنے 15 رکنی حتمی دستے کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹیم میں دو تجربہ کار کھلاڑی گوتم گمبھیر اور یووراج سنگھ شامل نہیں۔یوں بھارتی ٹیم سے سینئر کھلاڑیوں کے اخراج کا سلسلہ مزید آگے بڑھ رہا ہے۔ وریندر سہواگ اور ہربھجن سنگھ پہلے ہی ٹیم سے باہر ہیں جبکہ سچن تنڈولکر اور راہول ڈریوڈ بالترتیب ایک روزہ اور تمام اقسام کی کرکٹ چھوڑ چکے ہیں۔ یعنی اب بھارت کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، جس میں نوجوان کھلاڑی عظیم کھلاڑیوں کی جگہ بھر رہے ہیں۔

اعلان کردہ اسکواڈ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت میں نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے اور پرانے کھلاڑیوں کا زمانہ ختم ہوا (تصویر: BCCI)
اعلان کردہ اسکواڈ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت میں نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے اور پرانے کھلاڑیوں کا زمانہ ختم ہوا (تصویر: BCCI)

بہرحال، گمبھیر، جن کے بارے میں کچھ عرصہ قبل کہا جا رہا تھا کہ وہ بھارت کے نئے کپتان ہوں گے، نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر نائب کپتانی سے تو محروم ہوئے ہی لیکن ناقص فارم نے انہیں ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے کے قابل بھی نہ چھوڑا۔ انگلستان کے خلاف پانچ اور پاکستان کےتین ون ڈے مقابلوں میں انہوں نے صرف 161 رنز بنائے جبکہ یووراج سنگھ، جو سرطان کے علاج کی تکمیل کے بعد ٹیم میں واپس آئے، صرف ایک مرتبہ نصف سنچری سے آگے بڑھ پائے۔ یہ کارکردگی اور تند مزاجی ان کے لیے ٹیم سے اخراج کا باعث بنی۔ جاری انڈین پریمیئر لیگ میں ان کے متعدد کھلاڑیوں سے جھگڑے بھی ان کے مزاج کو ظاہر کرتے ہیں اور شاید ان حرکتوں نے بھی ان کے ٹیم سے نکالے جانےکی راہ ہموار کی ہو۔

اسکواڈ میں آسٹریلیا کے خلاف ڈبل سنچری سے کیریئر کا آغاز کرنے والے شیکھر دھاون، مرلی وجے، دنیش کارتھک، امیش یادیو، ونے کمار اور بھوونیشور کمار بھی شامل ہیں۔ چیتشور پجارا، جنہوں نے انگلستان کے خلاف حالیہ ایک روزہ سیریز کھیلی تھی، زخمی ہونے کی وجہ سے ٹیم میں نہیں بلائے گئے جبکہ ناقص کارکردگی اجنکیا راہانے کے باہر ہونے کا سبب بنی۔

علاوہ ازیں تجربہ کار عرفان پٹھان بھی ٹیم میں واپس آئے ہیں اور وہ ایشانت شرما اور دیگر نوجوان باؤلرزکے پانچ رکنی پیس اٹیک کا حصہ ہوں گے۔ عین ممکن ہے کہ بھارت صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پانچوں تیز گیندبازوں کو ایک میچ میں آزمائے۔ اس صورت میں رویندر جدیجا اور روی چندر آشون کی فائنل الیون سے چھٹی ہو سکتی ہے، جو اسپنر کی حیثیت سے اسکواڈ کا حصہ ہیں۔

بھارت ماضی میں دو مرتبہ چیمپئنز ٹرافی کے فائنل تک پہنچا ہے۔ 2000ء میں اسے نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کھانا پڑی جبکہ 2002ء میں وہ بارش سے متاثرہ فائنل میں سری لنکا کے ساتھ مشترکہ فاتح قرار پایا۔ 2006ء میں بھارت ٹورنامنٹ کی میزبانی بھی کر چکا ہے لیکن فتح اس کے نصیب میں نہیں تھی۔

رواں سال، جو چیمپئنزٹرافی سلسلے کا آخری ٹورنامنٹ ہے، بھارت گروپ 'بی' میں روایتی حریف پاکستان، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے مدمقابل ہوگا۔ بھارت پہلا مقابلہ ٹورنامنٹ کے افتتاحی روز یعنی 6 جون کو جنوبی افریقہ سے کھیلے گا جبکہ ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا مقابلہ یعنی پاک-بھارت میچ 15 جون کو برمنگھم میں ہوگا۔

اعلان کردہ 15 رکنی دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:

مہندر سنگھ دھونی (کپتان)، امیت مشرا، امیش یادیو، ایشانت شرما، بھوونیشور کمار، دنیش کارتھک، روہیت شرما، روی چندر آشون، رویندر جدیجا، سریش رینا، شیکھر دھاون، عرفان پٹھان، مرلی وجے، ونے کمار اور ویراٹ کوہلی۔