آئی پی ایل: تین کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ پر گرفتار، سری سانتھ بھی شامل

5 1,074

ایک سال قبل بھارتی ٹیلی وژن کے سنسنی خیز انکشافات نے انڈین پریمیئر لیگ کا چہرہ داغ دار کیا تو وہیں ٹھیک ایک سال بعد راجستھان رائلز کے تین کھلاڑیوں کی اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں گرفتاری نے ظاہر کر دیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی لیگ کے بارے میں خدشات میں بڑی حد تک صداقت ہے۔

گرفتار ہونے والے کھلاڑیوں میں ٹیسٹ پلیئر سری سانتھ بھی شامل ہیں (تصویر: Getty Images)
گرفتار ہونے والے کھلاڑیوں میں ٹیسٹ پلیئر سری سانتھ بھی شامل ہیں (تصویر: Getty Images)

ابتدائی طور پر جو اطلاعات بھارت سے موصول ہوئی ہیں ان کے مطابق راجستھان رائلز کے جن تین کھلاڑیوں کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ہے ان میں ٹیسٹ کھلاڑی سری سانتھ، انکیت چون اور اجیت چانڈیلا شامل ہیں۔ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے تحقیقات مکمل ہونے تک ان کھلاڑیوں کو معطل بھی کر دیا ہے یعنی وہ اب کرکٹ نہیں کھیل پائيں گے۔ ممبئی پولیس نے ان تینوں کے خلاف مرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن میں دفعہ 420 اور دفعہ 120 (ب) تعزیرات ہند کے تحت مقدمات درج کیے ہیں۔ کھلاڑیوں کو علی الصبح جنوبی ممبئی میں چھاپے مار کر گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے چون نے گزشتہ روز ممبئی انڈینز کے خلاف ہونے والا میچ بھی کھیلا تھا، جس میں راجستھان رائلز کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ پولیس نے کھلاڑیوں کے علاوہ7 سٹے بازوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔

راجستھان رائلز فرنچائز نے اس حوالے سے ایک بیان بھی جاری کیا ہے جس میں فکسنگ کے معاملے کے سامنے آنے پر حیرت کا اظہار کیا گیا ہے۔ فرنچائز کی مالک شلپا شیٹھی کے مطابق انہیں بتایا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کے اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ راجستھان رائلز انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے بی سی سی آئی سے رابطے میں ہیں اور ایک جامع تفتیش کے لیے مکمل تعاون کو تیار ہیں۔ راجستھان رائلز انتظامیہ کھیل کی روح کے خلاف کسی بھی اقدام کو برداشت نہیں کرے گی۔"

یاد رہے کہ گزشتہ سال 15 مئی ہی کے روز معروف بھارتی مصالحہ چینل 'انڈیا ٹی وی' کی رپورٹ منظر عام پر آئی تھی جس میں دکن چارجرز کے پرکاش چندر سدھیندر، کنگز الیون پنجاب کے شلبھ شری واستو اور پونے واریئرز کے منیش پانڈے کی خفیہ وڈیوز دکھائی گئی تھیں، جن میں صحافیوں نے سٹے بازوں کے روپ میں ملاقاتیں کر کے کھلاڑیوں سے اسپاٹ فکسنگ کے معاملات طے کیے تھے۔ بعد ازاں تحقیقات کے بعد مزید دو کھلاڑیوں امیت یادیو اور ابھینو بالی بھی اس قضیے کا حصہ بنے اور تمام کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کی گئیں۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ابتدائی تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ موہالی اور ممبئی میں کھیلے گئے آئی پی ایل میچز کے چند حصے فکس کیے گئے تھے۔ ملزمان کو آج ممبئی کورٹ میں پیشی کے بعد ٹرانزٹ ریمانڈ پر دہلی منتقل کیا جائے گا۔

بھارت میں ماضی میں تین معروف بین الاقوامی کھلاڑی محمد اظہر الدین، اجئے جدیجا اور منوج پربھاکر میچ فکسنگ کے الزامات پر سزائيں بھگت چکے ہیں۔

مسلسل دوسرے سال فکسنگ کا معاملہ سامنے آنا دنیا کی سب سے بڑی لیگ کے لیے نیک شگون نہیں ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ کھلاڑیوں پر ان الزامات میں کتنی صداقت سامنے آتی ہے۔ انڈیا ٹی وی کے اسٹنگ آپریشن کے نتیجے میں تمام ہی کھلاڑیوں پر الزامات درست ثابت ہوئے تھے۔