فکسنگ کے نئے اشارے، دہلی پولیس کے سنسنی خیز انکشافات
بھارت کی پولیس سٹے بازوں کو بے نقاب کرنے میں ہمیشہ ہراول دستہ رہی ہے۔ ہنسی کرونیے جیسے عظیم کھلاڑی کو عرش سے فرش پر پہنچانے میں مرکزی کردار ادا کرنے والی دہلی پولیس اب ایک مرتبہ پھر ایکشن میں نظر آئی ہے اور اس نے دنیا کی سب سے بڑی اور مہنگی لیگ کرکٹ کی ساکھ کو زبردست دھچکا پہنچایا ہے۔ انڈین پریمیئر لیگ کی فرنچائز راجستھان رائلز کے تین کھلاڑیوں کو اسپاٹ فکسنگ پر گرفتار کرنے کے علاوہ دہلی پولیس نے حیرت انگیز انکشافات بھی کیے ہیں کہ کھلاڑی کس طرح سٹے بازوں کو اشارے کر کے انہیں بتاتے ہیں کہ وہ اس اوور پر شرط لگائیں۔
ممبئی میں دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی کارروائی کے بعد دہلی پولیس کے کمشنر نیرج کمار نے انکشاف کیا کہ ہم نے فکسنگ کے لیے نئے اشارے بے نقاب کیے ہیں۔ اب گرپ اور دستانے بدلنے اور بالوں میں سر پھیرنے والے زمانے گئے، اب کھلاڑی سٹے بازوں کو پورا وقت فراہم کرتے ہیں کہ وہ بھرپور انداز میں شرطیں لگائیں۔
لاکھوں ڈالرز کمانے والے کھلاڑی دولت کے اتنے بڑے پجاری ہیں کہ وہ چند ہزار ڈالرز کے لیے بھی بکنے کو تیار ہیں، جیسا کہ راجستھان رائلز کے پکڑے گئے تینوں کھلاڑی سری سانتھ، انکیت چون اور اجیت چانڈیلا۔ ان کھلاڑیوں کی گرفتاری کے لیے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے ممبئی میں آج علی الصبح چھاپے مارے۔ پولیس کے مطابق سری سانتھ کو ممبئی میں کارٹر روڈ سے، چندیلا کو ہوٹل انٹرکانٹی نینٹل کے باہر سے اور انکیت کو ہوٹل ٹرائیڈنٹ سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ایک پرہجوم کانفرنس میں دہلی پولیس کے کمشنر نے صحافیوں سے گفتگو کی۔ تینوں کھلاڑیوں کے علاوہ اب تک 14 سٹے بازوں کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان کھلاڑیوں نے خطیر رقوم کے لیے مخصوص اوورز میں 14 یا اس سے زائد رنز دیے۔ اور اس کے لیے انہوں نے اشارے بھی بنا رکھے تھے جیسا کہ پاجامے پر پیچھے تولیہ لگانا، فیلڈنگ سیٹ کرنا، یا شرٹ باہر نکالنا، لاکٹ شرٹ سے باہر نکالنا، کلائی پر بندھی گھڑی گھمانا یا پھر آسمان کی طرف دیکھنا وغیرہ۔ یہ اس بات کے اشارے ہوتے ہیں کہ کھلاڑی اپنا "وعدہ" اس اوور میں پورا کرے گا۔ پولیس کے مطابق اسپیشل سیل کے پاس کھلاڑیوں اور سٹے بازوں کے درمیان فون پر ہونے والی گفتگو کی گھنٹوں پر مبنی ریکارڈنگ ہے۔
پولیس کے مطابق 5 مئی، 9 مئی اور گزشتہ روز یعنی 15 مئی کو بالترتیب پونے واریئرز، کنگز الیون پنجاب اور ممبئی انڈینز کے خلاف ہونے والے مقابلوں میں راجستھان رائلز کے ان تینوں کھلاڑیوں نے اسپاٹ فکسنگ کی۔ سب سے پہلے اجیت چانڈیلا نے 5 مئی کو پونے کے خلاف ہونے والے مقابلے میں شرٹ باہر کر کے مخصوص اوور کا اشارہ دیا اور اس میں 14 رنز دیے، جس کے بدلے میں انہیں 40 لاکھ بھارتی روپے ملے۔
اس کےبعد کنگز الیون پنجاب کے خلاف موہالی میں 9 مئی کو ہونے والے مقابلے میں سری سانتھ نے یہ 'کارنامہ' انجام دیا۔ انہوں نے اپنے پاجامے کے پیچھے تولیہ لگا کر اور کچھ دیر ورزش کر کے سٹے بازوں کو اشارہ کیا اور پورا موقع بھی فراہم کیا کہ وہ بھرپور شرطیں لگائیں۔ انہیں بھی 14 رنز دینے پر 40 لاکھ بھارتی روپے ملے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں سری سانتھ کے قریبی دوست جیجو جانردھن سٹے باز چندریش پٹیل سے رابطے میں تھے۔
گزشتہ روز ممبئی انڈینز کے خلاف اسپنر انکیت چون نے اپنے دوسرے اوور میں کلائی پر بندھا ہوا بینڈ گھما کر مخصوص اشارہ کیا اور 60 لاکھ بھارتی روپے کے عوض 14 رنز کھائے۔ چون نے اپنے پہلے اوور میں صرف دو رنز دیے تھے اور وہ اس اوور میں اتنے بے تاب دکھائی دیے کہ اولین تینوں گیندوں پر ہی 14 رنز دے بیٹھے۔ 'ہدف' مکمل ہونے کے بعد انہوں نے اگلی تین گیندوں پر کنٹرول کیا اور صرف 1 مزید رن دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس میچ میں اجیت چانڈیلا کھیلے تو نہیں لیکن وہ سٹے بازوں اور انکیت چاون کے درمیان رابطے کا کردار ضرور ادا کر رہے تھے ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس تمام شواہد عدالت میں پیش کر کے ان کھلاڑیوں کے مستقبل پر آخری ضرب لگانے میں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔ فی الوقت تو تینوں کھلاڑیوں کو بھارتی کرکٹ بورڈ نے معطل کر دیا ہے اور الزامات ثابت ہونے کی صورت میں ان پر تاحیات پابندی بھی لگ سکتی ہے۔