ذکا اشرف کی عہدہ بچانے کی آخری کوشش
ذکا اشرف پاکستان کرکٹ بورڈ کے پہلے آئینی و منتخب سربراہ تو بن گئے ہیں، لیکن 'ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں' کیونکہ ایک تو مختلف ریجنز اس فیصلے سے ناراض ہیں پھر ذکا کی سیاسی وابستگی اور دوستی پاکستان پیپلز پارٹی سے رہی ہے جو انتخابات میں شکست کھانے کے بعد اب اپنا اثرورسوخ کھو چکی ہے۔ اس لیے حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے جنرل کونسل کا اجلاس 29 مئی کو کراچی میں طلب کر لیا ہے تاکہ اس سے چیئرمین کے عہدے کی منظوری لی جائے۔
اس منظرنامے میں کہ صدر آصف علی زرداری کے استعفے کی افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں، ذکا اشرف کے لیے معاملات اتنے آسان نہیں رہے۔ اوپر سے ان اطلاعات نے کہ انتخابات میں جیتنے والی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کے بھتیجے اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز اس عہدے کو حاصل کرنے کے خواہاں ہیں، گویا موجودہ سربراہ کے پیروں تلے سے زمین کھینچ لی ہوگی۔
کرک نامہ کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 29 مئی کو اجلاس کے لیے کراچی کے ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں 50 سے زیادہ کمرے بک کروائے گئے ہیں۔
جنرل کونسل اجلاس میں تمام ریجنز کے صدور اور سیکرٹریز شرکت کریں گے، جن میں سے ناراض اراکین کو بورڈ کی جانب سے منانے اور اس کے ذریعے اپنے عہدے بچانے کی کوشش کی جائے گی۔ اگر وہ راضی ہو گئے تو آئینی طور پر تو ذکا اشرف کی نئی نویلی آئینی چیئرمین شپ بچ جائے گی ورنہ خادم اعلیٰ کے ولی عہد کا آنا پکا ہے۔