[ریکارڈز] مارٹن گپٹل کا نام عظیم بلے بازوں کی فہرست میں

ایک کیچ چھوڑنا اتنا مہنگا بھی پڑ سکتاہے، یہ جوناتھن ٹراٹ نے کبھی سوچا بھی نہ ہوگا۔ انہوں نے جس وقت مارٹن گپٹل کو کیچ چھوڑا اس وقت وہ محض 13 رنز پر کھیل رہے تھے اور اس کے بعد ریکارڈ توڑ و ناقابل شکست 189 رنز کی تاریخی اننگز!! یعنی کہ ایک طرف بے پایاں مسرت اور دوسری طرف کف افسوس۔

انگلستان کے خلاف ساؤتھمپٹن میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ایک روزہ مقابلے میں نیوزی لینڈ کے اوپنر مارٹن گپٹل نے کشتوں کے پشتے لگا دیے۔ گزشتہ میچ میں سنچری جڑ کر نیوزی لینڈ کو فتح سے ہمکنار کرنے والے اس بلے باز نے یہاں بھی انگلش باؤلرز کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور نہ صرف نیوزی لینڈ کے کسی بھی بلے باز کی جانب سے طویل ترین انفرادی اننگز کھیلنے کا ریکارڈ توڑا بلکہ انگلش سرزمین پر سب سے بڑی باری کے ریکارڈ کو بھی برابر کر ڈالا۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے طویل ایک روزہ انفرادی اننگز کا ریکارڈ ان سے قبل لو ونسنٹ کے پاس تھا جنہوں نے اگست 2005ء میں زمبابوے کے خلاف 172 رنز بنائے تھے۔ جبکہ عظیم ویسٹ انڈین بلے باز ویوین رچرڈز نے 1984ء میں اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر کے مقام پر انگلستان ہی کے خلاف 189 رنز بنا کر انگلش سرزمین پر طویل ترین اننگز کھیلی تھی۔ یوں آج مارٹن گپٹل کا نام اس عظیم بلے باز کے ساتھ جڑ گیا ہے۔
گپٹل کی 189 رنز کی شاندار اننگز صرف 155 گیندوں پر محیط تھی۔ جس میں انہوں نے 19 چوکے اور دو چھکے لگائے۔ چوکوں کی یہ تعداد کسی بھی نیوزی لینڈ کے بلے باز کی جانب سے دوسری سب سے زیادہ تعداد ہے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے کسی اننگز میں سب سے زیادہ چوکے لگانے کا ریکارڈ ناتھن آسٹل اور اسٹیفن فلیمنگ کے بعد ہے جنہوں نے ایک باری میں 21، 21 چوکے لگا رکھے ہیں۔
میچ میں گپٹل کی تین ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ زبردست شراکت داریوں کا ہی نتیجہ تھا کہ نیوزی لینڈ کا اسکور ناقابل یقین طور پر 359 تک پہنچا۔ انہوں نے دوسری وکٹ پر کین ولیم سن کے ساتھ 120 رنز بنائے اور تیسری وکٹ پر انہوں نے روز ٹیلر کے ساتھ مل کر 109 رنز کا اضافہ کیا جبکہ آخر میں تو تباہی ہی مچ گئی جب انہوں نے میک کولم کے ساتھ مل کر آخری 50 گیندوں پر 118 رنز کی فیصلہ کن شراکت داری بنائی۔
جب آخری اوورز میں گپٹل برینڈن میک کولم کے ساتھ مل کر انگلش باؤلنگ لائن کی دھجیاں بکھیر رہے تھے، جو بارہا کف افسوس ملنے والے فیلڈر ٹراٹ ہی ہوں گے۔ جن کی اک لحظے کی غلطی کا نقصان یہ ہوا کہ آخری 10 اوورز میں 132 رنز بنے جبکہ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان سنچری شراکت داری صرف 45 گیندوں پر مکمل ہوئی۔
واضح رہے کہ ایک روزہ کرکٹ میں سب سے طویل اننگز کھیلنے کا ریکارڈ بھارت کے وریندر سہواگ کے پاس ہے جنہوں نے دسمبر 2011ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اندور میں 219 رنز بنائے تھے۔
ویسے اب گپٹل کی نظریں ایک اور ریکارڈ پر مرکوز ہوں گی یعنی مسلسل تین ون ڈے میچز میں سنچریاں جڑنے پر۔ یہ انوکھا ریکارڈ پاکستان کے ظہیر عباس اور سعید انور اور جنوبی افریقہ کے ہرشل گبز اور ابراہم ڈی ولیئرز کے پاس ہے۔ اگر گپٹل 5 جون کو ٹرینٹ برج، ناٹنگھم میں ایک اور سنچری جڑنے میں کامیاب ہو گئے تو ان کا نام ایک اور شاندار فہرست میں شامل ہو جائے گا۔
ایک روزہ کرکٹ کی طویل ترین انفرادی باریاں
کھلاڑی | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | بمقابلہ | میدان | تاریخ | |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
وریندر سہواگ | ![]() |
219 | 149 | 25 | 7 | ![]() |
اندور | 8 دسمبر 2011ء |
سچن تنڈولکر | ![]() |
200* | 147 | 25 | 3 | ![]() |
گوالیار | 24 فروری 2010ء |
چارلس کوونٹری | ![]() |
194* | 156 | 16 | 7 | ![]() |
بلاوایو | 16 اگست 2009ء |
سعید انور | ![]() |
194 | 146 | 22 | 5 | ![]() |
چنئی | 21 مئی 1997ء |
ویوین رچرڈز | ![]() |
189* | 170 | 21 | 5 | ![]() |
مانچسٹر | 31 مئی 1984ء |
مارٹن گپٹل | ![]() |
189* | 155 | 19 | 2 | ![]() |
ساؤتھمپٹن | 2 جون 2013ء |
سنتھ جے سوریا | ![]() |
189 | 161 | 21 | 4 | ![]() |
شارجہ | 29 اکتوبر 2000ء |
گیری کرسٹن | ![]() |
188* | 159 | 13 | 4 | ![]() |
راولپنڈی | 16 فروری 1996ء |
سچن تنڈولکر | ![]() |
186* | 150 | 20 | 3 | ![]() |
حیدرآباد (بھارت) | 8 نومبر 1999ء |
شین واٹسن | ![]() |
185* | 96 | 15 | 15 | ![]() |
ڈھاکہ | 11 اپریل 2011ء |
مہندر سنگھ دھونی | ![]() |
183* | 145 | 15 | 10 | ![]() |
جے پور | 31 اکتوبر 2005ء |