بھارت سیمی فائنل میں، پاکستان باہر

1 1,040

بھارت نے اپنے دوسرے گروپ میچ میں ویسٹ انڈیز کو 8 وکٹوں کے بھاری مارجن سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ حاصل کر لی اور پاکستان کو اگلے مرحلے سے باہر کر دیا۔ یوں 15 جون کا پاک-بھارت مقابلہ ایک بے کار میچ بن کر رہ گیا ہے، جس میں ہار یا جیت دونوں ٹیموں کے کسی فائدے یا نقصان میں نہیں ہو گی۔ صرف یہ کہ پاکستان ابتدائی دونوں میچز میں کراری شکست سہنے کے بعد روایتی حریف پر فتح پا کر کچھ عزت بچالے، بصورت دیگر قربانی کے لیے لاہور میں چھریاں تیز ہو رہی ہیں۔

شیکھر دھاون کی مسلسل دو مقابلوں میں سنچریاں، کیا پاکستان کے خلاف سنچری جڑ کر مسلسل تین سنچریوں کا ریکارڈ برابر کریں گے؟ (تصویر: Getty Images)
شیکھر دھاون کی مسلسل دو مقابلوں میں سنچریاں، کیا پاکستان کے خلاف سنچری جڑ کر مسلسل تین سنچریوں کا ریکارڈ برابر کریں گے؟ (تصویر: Getty Images)

ویسے جب بھارت کا دستہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے انگلش سرزمین پر پہنچا تھا تو اُدھر ہندوستان میں اک ہنگامہ برپا تھا، آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں روز نئے کھلاڑیوں اور عہدیداران کے نام آ رہے تھے۔ حتیٰ کہ کپتان مہندر سنگھ دھونی کی اہلیہ کے حوالے سے بھی شکوک و شبہات اٹھے۔ ان حالات میں کسی کو توقع نہیں تھی کہ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل بھارت کی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچ پائے گی ۔ لیکن دھونی الیون نے ابتدائی دونوں میچز میں جس طرح دیگر ٹیموں کو چاروں شانے چت کیا ہے، اس نے ظاہر کردیا ہے کہ اگر موجودہ کارکردگی کی بنیاد پر کوئی ٹیم چیمپئن بننے کی اہل ہے تو وہ 'ٹیم انڈیا' ہے۔

شیکھر دھاون نے مسلسل دوسرے ون ڈے میچ میں سنچری جڑی اور ان سے پہلے "سر" رویندر جدیجا نے شاندار باؤلنگ کے ذریعے کالی آندھی کے ابھرتے ہوئے طوفان کو روکا، اور بھارت کی فتح کا سامان پیدا کیا۔ ویسٹ انڈیز بھارت کی دعوت پر میدان میں بلے بازی کے لیے اترا تو کرس گیل کی وکٹ گرنے کے باوجود اس کے رنز کی رفتار میں کمی نہ آئی۔ جانسن چارلس بھارتی باؤلرز کو بے دردی سے پیٹ رہے تھے۔ یہاں تک کہ 20 ویں وور میں جدیجا نے ان کو ایل بی ڈبلیو کر کے پہلی دراڑ ڈالی۔ اگلے اوور میں انہوں نے مارلون سیموئلز اور اس سے اگلے اوور میں رام نریش سروان کو آؤٹ کر کے تہلکہ مچا دیا۔ 103 رنز پر ایک کھلاڑی آؤٹ کے حوصلہ افزا مجموعے پر موجود ویسٹ انڈیز 109 رنز پر اپنی چار وکٹیں گنوا کر لڑکھڑا رہا تھا۔ ڈیرن براوو نے بھائی ڈیوین براوو کے ساتھ مل کر سلسلہ روکنے کی کوشش کی لیکن روی چندر آشون کی ایک باہر جاتی ہوئی گیند کو آگے بڑھ کر کھیلنے کی پاداش میں اسٹمپ ہو گئے۔ آدھی ٹیم 140 رنز پر پویلین لوٹ چکی تھی جبکہ بیٹنگ پاور پلے ابھی باقی تھا۔

اب ویسٹ انڈیز کی توقعات کا محور ڈیوین براوو اور کیرون پولارڈ تھے، لیکن براوو پاور پلے میں امیش یادیو کو چھکا رسید کرنے کی کوشش میں کس کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے؟ جی ہاں جدیجا کے۔ کچھ ہی دیر میں پولارڈ بھی لانگ آن پر کیچ تھما گئے۔ اب ایک اینڈ تو مکمل غیر محفوظ ہو گیا جبکہ ایک پر سابق کپتان ڈیرن سیمی موجود تھے جنہوں نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اک ایسے موقع پر جب ویسٹ انڈیز 200 رنز پر بھی پہنچتا نہ دکھائی دیتا تھا، اسکور کو 233 رنز پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ سیمی، جنہیں پاکستان کے خلاف گزشتہ میچ میں نہیں کھلایا گیا تھا، آج وکٹ کیپر دنیش رام دین پر عائد دو میچز کی پابندی کی وجہ سے ٹیم میں شامل کیے گئے اور اسی مقابلے میں انہوں نے اپنی صلاحیت و اہلیت کو ثابت کر دیا۔ انہوں نے 49 ویں اوور میں ایشانت شرما کو دو چھکے اور دو چوکے اور آخری اوور میں رویندر جدیجا کو دو چوکے اور ایک چھکا رسید کر کے اسکور کو قابل عزت مقام تک پہنچایا۔ وہ 35 گیندوں پر 56 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ جس میں 4 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔

ڈیرن سیمی کی عمدہ اننگز بھی ویسٹ انڈیز کو اتنے بڑے ہدف تک نہ پہنچا سکی جس کا دفاع کرنا ممکن ہوتا (تصویر: AFP)
ڈیرن سیمی کی عمدہ اننگز بھی ویسٹ انڈیز کو اتنے بڑے ہدف تک نہ پہنچا سکی جس کا دفاع کرنا ممکن ہوتا (تصویر: AFP)

بہرحال، سیمی کی اننگز کو ایک طرف رکھ بھی دیں تو ویسٹ انڈین مڈل آرڈر پاکستان کے خلاف میچ کی طرح یہاں بھی بری طرح ناکام ہوا۔ جانسن چارلس کے آؤٹ ہونے کے بعد اگلی 7 وکٹیں اسکور میں صرف 80 رنز کا اضافہ کر سکیں یہاں تک کہ سیمی آئے اور انہوں نے اسکور کو آگے بڑھایا۔

بھارت کی جانب سے رویندر جدیجا نے 10 اوورز میں صرف 36 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایک، ایک وکٹ بھوونیشور کمار، امیش یادیو، ایشانت شرما اور روی چندر آشون کو ملی۔

جواب میں بھارت کا آغاز اس کے شایان شان تھا۔ پہلی ہی وکٹ پر روہیت شرما اور شیکھر دھاون کے درمیان سنچری شراکت۔ انگلش سرزمین میں جہاں کی کنڈیشنز کو بلے بازوں کے لیے زیادہ سازگار نہيں سمجھا جاتا، پے در پے دو میچز میں اوپنرز کی جانب سے سنچری شراکت داریاں بڑے بڑے باؤلرز کو پریشان کردینے کے لیے کافی ہوں گی۔ شیکھر، جنہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف 114 رنز بنا کر میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا تھا، یہاں بھی ناقابل تسخیر دکھائی دیے۔ انہوں نے اپنے مختصر ایک روزہ کیریئر کی دوسری سنچری چھکے کے ذریعے مکمل کی۔ ان سے قبل روہیت شرما 52 رنزبنانے کے بعد سنیل نرائن کی پہلی وکٹ بنے جبکہ ویراٹ کوہلی 22 رنز بنا کر نرائن کا دوسرا شکار بنے۔ ان کے علاوہ ویسٹ انڈیز نے سات مزید باؤلرز آزمائے، لیکن کسی کو وکٹ نہ مل سکی۔

بھارت نے بارش کی وجہ سے مختصر وقفے کے بعد 40 ویں اوور کی پہلی گیند پر کارتھک کے چوکے کے ذریعے فتح حاصل کی۔ شیکھر 102 اور کارتک 51 رنز پر ناقابل شکست رہے۔

اس شاندار فتح کے نتیجے میں بھارت چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے والی پہلی ٹیم بن گیا ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی پاکستان کے موہوم سے امکانات کا بھی خاتمہ ہو گیا۔ جبکہ جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کا مقابلہ کوارٹر فائنل کی صورت اختیار کر گیا ہے، جہاں جیتنے والی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچ جائے گی۔

بھارت بمقابلہ ویسٹ انڈیز

چیمپئنز ٹرافی 2013ء، چھٹا مقابلہ

11 جون 2013ء

بمقام: اوول، لندن

نتیجہ: بھارت 8 وکٹوں سے کامیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: رویندر جدیجا

ویسٹ انڈیز رنز گیندیں چوکے چھکے
کرس گیل ک آشون ب بھوونیشور 21 18 4 0
جانسن چارلس ایل بی ڈبلیو بے جدیجا 60 55 7 2
ڈیرن براوو اسٹمپ دھونی ب آشون 35 83 2 0
مارلون سیموئلز ایل بی ڈبلیو بے جدیجا 1 8 0 0
رامنریش سروان ک دھونی ب جدیجا 1 6 0 0
ڈیوین براوو ک جدیجا ب یادیو 25 40 3 0
کیرون پولارڈ ک بھوونیشور ب ایشانت 22 32 0 2
ڈیرن سیمی ناٹ آؤٹ 56 35 5 4
سنیل نرائن ک کارتک ب جدیجا 2 8 0 0
روی رامپال ب جدیجا 2 7 0 0
کیمار روچ ناٹ آؤٹ 0 8 0 0
فاضل رنز ب 4، ل ب 2، و 2 8
مجموعہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 233

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
بھوونیشور کمار 8 0 32 1
امیش یادیو 9 0 54 1
ایشانت شرما 10 1 43 1
روی چندر آشون 9 2 36 1
ویراٹ کوہلی 4 0 26 0
رویندر جدیجا 10 2 36 5

 

بھارتہدف: 234 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
روہیت شرما ک چارلس ب نرائن 52 56 7 0
شیکھر دھاون ناٹ آؤٹ 102 107 10 1
ویراٹ کوہلی ب نرائن 22 18 4 0
دنیش کارتک ناٹ آؤٹ 51 54 8 0
فاضل رنز ل ب 4، و 5 9
مجموعہ 39.1 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 236

 

ویسٹ انڈیز (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کیمار روچ 6 0 47 0
روی رامپال 6 0 28 0
سنیل نرائن 10 0 49 2
ڈیرن سیمی 4 0 23 0
ڈیوین براوو 5 0 36 0
مارلون سیموئلز 4 0 17 0
کرس گیل 1 0 11 0
کیرون پولارڈ 3.1 0 21 0