اسپاٹ فکسنگ مقدمہ فیصلہ مؤخر
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اسپاٹ فکسنگ مقدمے میں شامل تین پاکستانی کرکٹرز کا فیصلہ 5 فروری تک مؤخر کر دیا ہے اور ان پر عائد معطلی کی پابندی برقرار رکھی ہے۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں چھ روزہ سماعت کے بعد کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ یوں یہ بات تو یقینی ہو گئی ہے کہ ان تینوں کھلاڑیوں کے عالمی کپ 2011ء کھیلنے کے امکانات اب صفر ہیں۔
تین پاکستانی کھلاڑی سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر گزشتہ سال موسم گرما میں دورۂ انگلستان کے دوران اسپاٹ فکسنگ الزامات کی زد میں آئے تھے۔ پاکستان کی تیز باؤلنگ جوڑی محمد عامر اور محمد آصف پر جان بوجھ کر نو بالز کرانے کا الزام ہے جس کے بارے میں ایک برطانوی اخبار نے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے یہ سٹے باز سے معاملات طے کر کے اس کے کہنے کے مطابق نو بالز کروائی تھیں۔
آئی سی سی کے ٹریبونل کے سربراہ مائیکل بیلوف نے دیگر اراکین البی ساکس اور شرد راؤ کے ہمراہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ "الزامات کے تحت فیصلہ معاملات پر احتیاط سے غور کرنے اور ضروری وقت لینے تک محفوظ کر لیا گیا ہے۔ اور اس کا اعلان 5 فروری کو کیا جائے گا۔"
ماہرین کا اندازہ ہے کہ آئی سی سی سلمان بٹ پر تاحیات پابندی عائد کرے گی جبکہ محمد عامر اور محمد آصف پر تین سے پانچ سال تک کی پابندی عائد کی جائے گی۔