پاکستانی ٹیم زمبابوے روانہ ہوگئی
دورۂ زمبابوے کے لیے قومی کرکٹ ٹیم گزشتہ رات براستہ دبئی لاہور سے ہرارے روانہ ہو گئی۔ دستے میں 11 کھلاڑی اور 9 آفیشلز شامل تھے۔
لاہور کے علامہ اقبال بین الاقوامی ایئرپورٹ پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے اسپنر سعید اجمل نے کہا کہ زمبابوے کمزور حریف ضرور ہے لیکن آسان نہیں۔ کرکٹ مقابلوں کے نتائج کے بارے میں پہلے سے کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ اپنے دن پر کوئی بھی ٹیم کسی بھی حریف کو شکست دے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ البتہ زمبابوے کے خلاف نوجوان کھلاڑیوں کو میدان میں اتارا جائے گا اور یوں ایک بہتر تال میل بھی بنے گا اور نوآموز کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کرکٹ کا تجربہ بھی حاصل ہوگا۔
دنیا کے سرفہرست اسپن گیندبازوں میں سے ایک نے کہا کہ معین خان کے ٹیم مینیجر بننے سے ہمیں دہرا فائدہ ہوگا، وہ نظم و ضبط پر بھی عملدرآمد کروائیں گے اور اپنے بین الاقوامی کرکٹ کے وسیع تجربے سے کھلاڑیوں کو مستفید کریں گے۔
پاکستان اور زمبابوے کے درمیان سیریز کا باضابطہ آغاز 23 اگست کو پہلے ٹی ٹوئنٹی مقابلے سے ہوگا جبکہ سیریز میں دو ٹی ٹوئنٹی میچز کے علاوہ تین ون ڈے اور دو ٹیسٹ میچز بھی کھیلے جائیں گے۔ ایک روزہ اور ٹیسٹ مرحلے کے لیے اعلان کردہ ٹیموں کے دیگر کھلاڑی ٹکڑیوں میں آہستہ آہستہ زمبابوے پہنچیں گے۔