بھارت اپنی انا بچانے کے لیے پاکستان کو استعمال کرے گا؟
بھارت عالمی کرکٹ پر اپنی گرفت کو مضبوط رکھنا چاہتا ہے اور اس مقصد کی راہ میں رکاوٹ بننے والا ہر فرد اس کی نظروں میں کھٹکتا ہے۔ جب ہارون لورگاٹ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے سربراہ تھے تو انہوں نے بھارت کو نکیل ڈالنے کی کوشش کی تھی اور اب جبکہ آئی سی سی چھوڑنے کے بعد جنوبی افریقہ نے ہارون کو اپنے کرکٹ بورڈ کا چیف ایگزیکٹو بنا دیا ہے، بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کرکٹ تعلقات سخت کشیدہ ہو گئے ہیں۔
ہارون لورگاٹ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو تھے تو بھارت ان کا کچھ بگاڑ نہ سکتا تھا لیکن اب جبکہ انہوں نے کرکٹ ساؤتھ افریقہ سنبھال لیا ہے، معاملہ برابری کی سطح کا ہو گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارت تمام پرانے بدلے چکانا چاہتا ہے۔ اس مقصد کے لیے اس نے سب سے پہلے اس نے رواں سال دورۂ جنوبی افریقہ کو مشق ستم بنایا ہے۔
بھارت کا دورۂ جنوبی افریقہ درحقیقت تین ٹیسٹ، 7 ایک روزہ اور دو ٹی ٹوئنٹی مقابلوں پر مشتمل ایک طویل سیریز ہے لیکن بھارت نے ہارون لورگاٹ کی منظوری کے ساتھ ہی اس شیڈول پر اعتراض جڑ دیا اور معاملہ یہاں تک آن پہنچا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت سرے سے دورہ کرنے ہی سے انکار کردے گا۔
اور اب اپنی دھمکی کو مزید تقویت دینے کے لیے بھارت نے ایک نیا طریقہ آزمایا ہے۔ اپنے ایشیائی حلیفوں کو استعمال کرتے ہوئے اس نے انہی ایام میں، یعنی نومبر و دسمبر میں، ایک سہ فریقی سیریز کے انعقاد کا منصوبہ بنایا ہے اور جس میں روایتی حریف پاکستان اور سری لنکا شامل ہوں گے۔
تینوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے نمائندے اس وقت ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے چنئی میں موجود ہیں، جہاں آج یعنی ہفتے کے روز یہ معاملہ زیر غور آنے کا امکان ہے۔
دسمبر کے مہینے میں پاکستان اور سری لنکا نے متحدہ عرب امارات میں ایک مکمل سیریز کھیلنی ہے جس میں تین ٹیسٹ، 5 ایک روزہ اور دو ٹی ٹوئنٹی مقابلے ہوں گے لیکن اگر دونوں ممالک سہ فریقی ٹورنامنٹ کے بھارتی جھانسے میں آ جاتے ہیں تو نہ صرف ان کی اپنی باہمی سیریز کو نقصان ہوگا بلکہ اس کا سب سے بڑا دھچکا جنوبی افریقہ کو پہنچے گا ۔
شاید جنوبی افریقہ کو سبق سکھانے کے لیے ہی بھارت نے چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی ٹیم فیصل آباد وولفز کو اچانک ویزے جاری کیے ہیں۔ چند روز سے یہ بات واضح تھی کہ سیکورٹی مسائل کا بہانہ بنا کر بھارت سی ایل ٹی 20 میں پاکستانی ٹیم کو باہر کروا دے گا لیکن اچانک ہی فیصل آباد کو ویزے جاری کرنا اور پھر ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس سے قبل ایک سہ فریقی ٹورنامنٹ کی چہ میگوئیاں معاملے میں کافی گڑبڑ کو ظاہر کرتی ہیں۔