پاکستان کا اگلا کوچ مقامی ہوگا، معین خان بھی فہرست میں

2 1,021

پاکستان کرکٹ بورڈ نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے لیے معاون کوچ کی 'پخ' ڈال کر ڈیو واٹمور کے لیے سنگین مسائل کھڑے کر دیے ہیں اور اب واضح محسوس ہوتا ہے کہ مستقبل میں کوئی پاکستانی کوچ ہی ٹیم کی تربیت کی ذمہ داری اٹھائے گا۔

بورڈ نے سابق کوچز سے معاملات طے نہ ہونے کی صورت میں پلان
بورڈ نے سابق کوچز سے معاملات طے نہ ہونے کی صورت میں پلان "بی" بھی بنا رکھا ہے، اور وہ ہے معین خان کی تقرری (تصویر: Getty Images)

پی سی بی میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں بورڈ نے پاکستان کی قومی ٹیم کی کوچنگ کرنے والے سابق قومی کھلاڑیوں سے گفتگو بھی کی ہے اور موجودہ ٹیم مینیجر معین خان کو بھی یہ ذمہ داری سونپنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق اگر ٹیم کے سابق کوچز سے بات نہ بن پائی تو ممکنہ طور پر معین خان پاکستان کے اگلے ہیڈ کوچ ہوں گے۔

معین خان انڈین کرکٹ لیگ (آئی سی ایل) میں لاہور بادشاہز کی کوچنگ کر چکے ہیں اور ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی کوچنگ کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں چیئرمین کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی معین خان پر کافی مہربان ہیں اور انہیں چیف سلیکٹر کی ذمہ داری سونپنے کی راہ میں عدالت کے حائل ہونے کے بعد انہیں ٹیم مینیجر جیسے اہم عہدے پر فائز کردیا۔

دوسری جانب معین خان بھی دورۂ زمبابوے سے واپس آنے کے بعد ایسا بیان دے چکے ہیں کہ انہیں انتظامی ذمہ داری سونپی گئی ہے گو کہ وہ تکنیکی ذمہ داری کے خواہاں ہیں۔

اب اس صورتحال میں کہ اگلے سال فروری میں موجودہ کوچ ڈیو واٹمور کا معاہدہ ختم ہو رہا ہے اور ایسی اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے بعد ان کے کردار کو صرف نیشنل کرکٹ اکیڈمی تک محدود کردیا جائے گا، پاکستان سے تعلق رکھنے والا ایک کوچ ممکنہ طور پر رواں سال سری لنکا کے خلاف سیریز میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالے گا۔

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنے والے آخری مقامی فرد سابق کھلاڑی محسن خان تھے، جن کی کوچنگ میں پاکستان نے متحدہ عرب امارات کے میدانوں میں انگلستان کو ٹیسٹ سیريز میں تین-صفر کی تاریخی شکست دی تھی۔ لیکن اس کے باوجود انہیں کوچ کے عہدے پر برقرار نہیں رکھا گیا، حالانکہ وہ اس کے شدت سے خواہاں بھی تھے، اور ڈیو واٹمور کو ہیڈ کوچ کی حیثیت دی گئی جن کی کوچنگ میں پاکستان ایک ٹیسٹ سیریز بھی نہیں جیت پایا۔