ماہِ قرباں میں پاکستان کا جنوبی افریقہ سے سامنا، ٹیم روانہ
عالمی درجہ بندی میں سب سے نچلی پوزیشن پر موجود زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے میں ناکام ہونے والا پاکستان اب اول نمبر پر موجود جنوبی افریقہ کا سامنا کرنے جا رہا ہے اور ماہِ قرباں کی نسبت سے دیکھا جائے تو دل میں ہول اٹھ رہے ہیں، اللہ خیر کرے۔
تفنن برطرف، پاکستان کا اسکواڈ جنوبی افریقہ کا سامنا کرنے کے لیے آج لاہور سے متحدہ عرب امارات پہنچا۔ دونوں ملکوں کے درمیان طویل سیریز کا پہلا مقابلہ 14 اکتوبر کو ابوظہبی میں پہلے ٹیسٹ کی صورت میں ہوگا۔ دو ٹیسٹ میچز کے بعد پاکستان اور جنوبی افریقہ 5 ایک روزہ اور 2 ٹی ٹوئنٹی مقابلے بھی کھیلیں گے۔
لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانگی کے وقت کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ زمبابوے کے خلاف ناکامی کو بھلا کر اب عالمی نمبر ایک کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔
39 سالہ مصباح نے کہا کہ ٹیم نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے لیے بھرپور تیاریاں کی ہیں۔ جنوبی افریقہ سخت حریف ضرور ہے لیکن پاکستان بھی تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا۔
مصباح نے کہا کہ محمد حفیظ کو حالیہ ناقص کارکردگی کی وجہ سے باہر کیا گیا ہے لیکن یہ لمحہ ہر کھلاڑی کی زندگی میں آتا ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ اپنی کارکردگی کے ہی بل بوتے پر جلد ایک مرتبہ پھر ٹیم میں واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بیٹنگ ہی نہیں بلکہ باؤلنگ اور فیلڈنگ میں بھی جان لڑانا ہوگی تب کہیں جا کر مثبت نتائج کی توقع کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اپنے گزشتہ 8 میں سے صرف ایک ٹیسٹ مقابلہ ہی جیت پایا ہے، جس اس نے زمبابوے کے خلاف حالیہ سیریز میں جیتا البتہ موجودہ کوچ ڈیو واٹمور کی زیر تربیت ڈیڑھ سال کے دوران تمام ٹیسٹ سیریز میں ناکامی نےبحیثیت مجموعی قومی ٹیم کی ٹیسٹ اہلیت پر سوالیہ نشان عائد کر دیا ہے۔ اس صورتحال میں جنوبی افریقہ جیسے سخت حریف کا سامنا گویا "مرے ہوئے کو سو درّے" کے مترادف ہوگا۔اگر کوئی معجزاتی کارکردگی نہ دکھائی تو کئی "قربانی کے بکروں" کے گلے پرچھری پھرنے کا خدشہ ہے۔