پی سی بی دو نومبر تک انتخابات کروائے، ورنہ نگراں سیٹ اپ بھی منسوخ: عدالت کا فیصلہ

2 1,015

پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری انتظامیہ نے عدالت کے فیصلے سے بچنے کے لیے لاکھ جتن کرلیے، حالانکہ ایڈہاک نظام کے نفاذ کے ذریعے وقتی طور پر اپنی جان بچانے کی کوشش بھی کرلی لیکن عدالت نے تہیہ کر رکھا ہے کہ وہ اس معاملے کو حل کرکے رہے گی۔ اس لیے اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے آج حکم صادر کیا ہے کہ 2 نومبر تک پی سی بی کے چیئرمین کا انتخاب کروایا جائے بصورت دیگر مذکورہ تاریخ کے بعد نگران سیٹ اپ کو منسوخ تصور کیا جائے گا۔

عدالت نے واضح کیا کہ 2 نومبر کے بعد ایڈہاک کمیٹی بھی اہل نہیں رہے گی (تصویر: Dawn)
عدالت نے واضح کیا کہ 2 نومبر کے بعد ایڈہاک کمیٹی بھی اہل نہیں رہے گی (تصویر: Dawn)

اسلام آباد میں سماعت کے دوران عدالت نے سخت رویہ اپناتے ہوئے پی سی بی کے وکیل سے بھی استفسار کیا کہ زمبابوے جیسی کمزور ٹیم کے خلاف شکست کی وجوہات بتائیں جبکہ عدالت کے جج جسٹس شوکت صدیقی نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو بھی حکم دیا کہ وہ پی سی بی کے انتخابات کا شیڈول آج ہی جاری کردیں۔ ساتھ ساتھ معزز جج نے یہ ہدایت بھی جاری کی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کرے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قوانین کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتخابات بہت ضروری ہیں اور ایسا ہوگا تو آئی سی سی کے طریقہ کار کے مطابق چیئرمین کے انتخاب کے لیے پہلا الیکشن ہوگا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان نے چند روز قبل کرکٹ بورڈ کے نگراں سیٹ اپ کو ختم کرتے ہوئے 5 رکنی عبوری کمیٹی قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ اس کمیٹی میں نگران چیئرمین نجم سیٹھی، سابق چیئرمین شہریار خان، ظہیر عباس ،ہارون رشید اور قومی ٹیم کے سابق مینیجر نوید اکرم چیمہ شامل ہیں، جنہوں نے انتہائی پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسی روز نجم سیٹھی کو کمیٹی کا سربراہ بنانے پر اتفاق کیا۔ گو کہ نوٹیفکیشن کے مطابق اس کمیٹی کے 90 دن میں نئے چیئرمین کا انتخاب کرنا ہے لیکن کم از کم 3 ماہ کے لیے معاملہ ٹال کر نجم سیٹھی اپنے لیے میدان صاف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور شاید عدالت کو اس رویے کا پورا اندازہ ہے جس کی وجہ سے انہوں نے فوری طور پر انتخابات کروانے اور 2 نومبر کو ایڈہاک کمیٹی کے کالعدم ہوجانے کا فیصلہ صادر فرمایا ہے یعنی کہ مذکورہ تاریخ کے بعد وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی بھی کام چلانے کی اہل نہیں رہے گی۔