مصباح کے بعد کوئی نوجوان کپتان نظر نہیں آتا: شاہد آفریدی

0 1,068

مصباح الحق کے بعد پاکستان کا نیا کپتان کون ہوگا؟ یہ بحث ویسے تو کافی عرصے سے کرکٹ حلقوں میں چل رہی ہے لیکن پاکستان کی حالیہ کارکردگی کے باعث اب اس میں بہت تیزی آ گئی ہے۔ جب ابتداء میں اس بحث نے جنم لیا تو محمد حفیظ کو مصباح کا جانشیں سمجھا جا رہا تھا لیکن ایک جانب مصباح کی عمدہ کارکردگی کے باعث ٹیم میں موجودگی اور دوسری طرف محمد حفیظ کی روز بروز گرتی ہوئی پرفارمنس نے موصوف کو کپتانی کی دوڑ سے تقریباً باہر کر دیا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ قصہ پارینہ بن چکی، دوبارہ نہيں کھیلنا چاہتا: آفریدی (تصویر: AFP)
ٹیسٹ کرکٹ قصہ پارینہ بن چکی، دوبارہ نہيں کھیلنا چاہتا: آفریدی (تصویر: AFP)

ان حالات میں سابق کپتان شاہد خان آفریدی کہتے ہیں کہ نوجوان کھلاڑیوں میں مصباح کا متبادل نظر نہ آنے پر انہیں سخت تشویش ہے۔ لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ ٹیلی وژن چینلوں پر تبصرہ کار جن کھلاڑیوں کو مستقبل کا کپتان قرار دے رہے ہیں، آج ان کی ٹیم ہی میں جگہ نہیں بن پا رہی۔ اس لیے میں کہتا ہوں کہ ٹی وی پر بیٹھ کر تبصرے کرنا آسان ہے اور میدان عمل میں کام کرنا مشکل۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم نہ میری ہے اور نہ مصباح کی، یہ پورے پاکستان کی ٹیم ہے اور تمام پاکستانیوں کو اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔

شاہد آفریدی نے مصباح الحق کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کے دلوں میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ مصباح جس طرح کریز پر رک کر کھیلتا ہے، دوسرے بلے بازوں کو بھی اسی طرح وکٹ پر رکنا ہوگا، تبھی ہم میچز جیتیں گے۔ البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک روزہ کرکٹ اب بدل چکی ہے اور سب کچھ آخری اوورز کے لیے نہیں چھوڑا جا سکتا بلکہ صورتحال کے مطابق منصوبوں کو بار بار بدلنا پڑتا ہے۔

جارح مزاج آل راؤنڈر نے پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین دبئی میں جاری ٹیسٹ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے محتاط رویہ اختیار کیا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ پاکستان کم بیک کرے گا اور ان کی دعا ہے کہ پاکستان یہ میچ جیت کر سیریز بھی اپنے نام کرے۔ تاہم انہوں نے اتنا ضرور کہا کہ ابوظہبی ٹیسٹ میں جیسا کھیل پاکستان نے پیش کیا تھا، وہ دبئی میں اب تک دیکھنے میں نہیں آیا۔

پاکستانی نژاد عمران طاہر کی دبئی میں کارکردگی کے حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ کوئی غیر معمولی باؤلر نہیں ہے،اور نہ ہی 5 وکٹیں حاصل کرنا اس کا کمال ہے بلکہ ہمارے بلے بازوں نے اپنی وکٹیں خود پیش کی ہیں۔

ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی واپسی کے تمام امکانات کو رد کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میرے لیے قصہ پارینہ بن چکی ہے اور میں دوبارہ طویل طرز کی کرکٹ میں نہیں آنا چاہتا۔

آنے والی پاک-جنوبی افریقہ ایک روزہ سیریز کے حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے حالات و موسم پاکستان کے لیے سازگار ہیں، اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز نہ جیتنے کی کوئی وجہ انہیں نظر نہيں آتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک روزہ سیریز میں شکست ہوئی تو ہمارے پاس اس کا کوئی جواز نہ ہوگا۔ ہمیں ہر صورت میں ون ڈے سیریز میں جنوبی افریقہ کو ہرانا ہوگا۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے جس نمبر پر بیٹنگ کے لیے بھیجا جاتا ہے، اس مقام پر میرے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہيں ہوتا کہ میں جارحانہ انداز میں کھیلوں۔ میں ہمیشہ ٹیم کی ضرورت اور حالات کے مطابق کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتا ہوں، بلکہ میری پہلی ترجیح یہی ہوتی ہے کہ انفرادی کے بجائے فاتحانہ کارکردگی دکھائی جائے۔

شاہد آفریدی جنوبی افریقہ کے خلاف 5 ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کے لیے اعلان کردہ پاکستانی دستے کا حصہ ہیں، جو 30 اکتوبر کو شارجہ کے تاریخی میدان میں پہلا ون ڈے کھیلے گا۔