ہاٹ اسپاٹ کو نئی زندگی مل گئی
رواں سال موسم گرما میں ہونے والی ایشیز سیریز میں چند انتہائی متنازع فیصلوں کے بعد امپائر کے فیصلوں پر نظرثانی کا نظام یعنی ڈی آر ایس سخت تنقید کی زد میں آیا تھا اور کیونکہ عالمی کرکٹ کی دو بڑی قوتیں یعنی آسٹریلیا اور انگلستان آمنے سامنے تھیں اس لیے خدشہ تھا کہ کم ا زکم ہاٹ اسپاٹ کا تو مستقبل تاریک ہو ہی گیا ہے۔ لیکن اب جبکہ دونوں ٹیمیں کل سے برسبین میں پہلے ایشیز ٹیسٹ میں آمنے سامنے ہوں گی، ڈی آر ایس میں ہاٹ اسپاٹ اور اسنکو کی بیک وقت شمولیت نے اسے نئی زندگی دے دی ہے۔
چند ماہ قبل کھیلی گئی ایشیز میں بلے سے لگنے والے باریک کناروں کو پکڑنے میں ناکام ہونے والے ہاٹ اسپاٹ نے خاصی ہلچل پیدا کردی تھی لیکن اب دونوں ممالک نے اسے اسنکو کا سہارا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ معمولی سی آواز کو پکڑنے والی ٹیکنالوجی ہے، جو کافی عرصے سے کرکٹ میں استعمال تو کی جا رہی تھی لیکن اسے ڈی آر ایس کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا۔ اب ان دونوں ٹیکنالوجیوں کو ملا کر فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا گیند بلے کا کنارہ لے کر گئی ہے یا نہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کے استعمال کا ہمیشہ سے حامی رہا ہے اور اب اس کی نظریں اس نئے ملاپ پر مرکوز ہیں جو آئندہ ایشیز میں اہم فیصلوں کو غیر متنازع بنانے میں مدد دے گا۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل پہلی بار کسی بین الاقوامی سیریز میں اسنکو کو ڈی آر ایس کا حصہ بنتے دیکھے گا اور نتائج بہتر آنے کی صورت میں اسے مستقلاً ڈی آر ایس پیکیج کا حصہ بنانے کی کوشش کی جائے گی جس میں اس وقت بال ٹریکنگ ٹیکنالوجی، ہاٹ اسپاٹ اور سلوموشن کیمرے شامل ہیں۔