باؤلرز کی ناکامی، پاکستان نے ہنگامی طور پر عمر گل کو طلب کرلیا
پاک-سری لنکا سیریز کے ابتدائی دونوں مقابلوں میں پاکستانی تیز باؤلرز کی ناکامی نے نہ صرف سیریز کو برابری کی سطح پر پہنچا دیا ہے بلکہ ایک ہنگامی صورتحال بھی کھڑی کردی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قومی سلیکشن کمیٹی نے فوری طور پر تجربہ کار عمر گل کو متحدہ عرب امارات بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رواں سال کے اوائل میں دورۂ جنوبی افریقہ کے دوران زخمی ہونے والے عمر گل کو گھٹنے کی سرجری کی وجہ سے آٹھ ماہ سے زیادہ عرصہ بین الاقوامی کرکٹ سے محروم رہنا پڑا ہے۔ وہ اکتوبر کے مہینے میں فٹ ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر کرکٹ میدانوں میں پہنچے لیکن اپنی باؤلنگ کارکردگی سے سلیکٹرز کو مطمئن نہ کرسکے۔ یہی وجہ ہے کہ فٹ ہونے کے باوجود انہیں سری لنکا کے خلاف سیريز کے لیے منتخب نہیں کیا گیا۔
لیکن پاکستان اور سری لنکا کے پہلے دونوں ون ڈے میچز میں تیز باؤلرز کی ناقص کارکردگی نے عمر گل کی اہمیت راتوں رات بڑھا دی ہے۔ پاکستان کے تیز گیندبازوں پہلے ون ڈے میچ میں کل 23 سے بھی کم اوورز پھینکے اور 169 رنز کھائے۔ سہیل تنویر کے 10 اوورز میں 69 اور بلاول بھٹی کے 7 اوورز میں بننے والے 56 رنز پاکستان کی مقابلے پر گرفت ڈھیلی کرگئے تھے، بمشکل آخری اوور میں جاکر پاکستان میچ بچا پایا۔
دوسرے ون ڈے میں انہی تینوں گیندبازوں نے اپنے 26 اوورز میں نسبتاً کم یعنی 149 رنز ضرور کھائے لیکن سری لنکا کو 285 رنز کا ہدف حاصل کرنے سے نہ روک سکے۔ اس مقابلے نے پاکستان کی باؤلنگ صلاحیت کی قلعی کھول کر رکھ دی اور یہی وجہ ہے کہ سب کو عمر گل یاد آ گئے، جنہوں نے چند روز قبل ہی سال کی بہترین ٹی ٹوئنٹی کارکردگی کا آئی سی سی ایوارڈ جیتا ہے۔
دیکھنا یہ ہے کہ بقیہ تین ون ڈے مقابلوں میں عمر گل توقعات پر پورا اترتے ہیں یا نہیں؟