[آج کا دن] 499 رنز اور رن آؤٹ!
”دن کے کھیل کی آخری دو گیندیں باقی تھیں، اسکور بورڈ پر میرے نام کے سامنے 496 رنز لکھا نظر آ رہا تھا اور مجھے شبہ تھا کہ میرے بھائی اور اُس وقت کے کراچی کے کپتان وزیر محمد دِن کے خاتمے کے ساتھ ہی اننگز کے خاتمے کا اعلان کر دیں گے، اس لیے میں نے پوائنٹ کی جانب ایک رن لیا اور گیند پکڑتے ہوئے فیلڈر کی لمحے بھر کی چوک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسرا رن لینے کے لیے بھی دوڑ پڑا۔ لیکن گیند مجھ سے قبل ہی وکٹ کیپر کے دستانوں میں جا پہنچی اور میں رن آؤٹ ہو گیا۔ بعد ازاں پویلین لوٹتے ہوئے میں نے اسکور بورڈ کو اپڈیٹ ہوتے ہوئے دیکھا جو اب 499 رنز کا ہندسہ دکھا رہا تھا۔ مجھے سخت غصہ آیا، اگر معلوم ہوتا کہ میں 498 پر کھیل رہا ہوں، تو دن کی آخری گیند کا بھی انتظار کرتا۔ خیر، میچ کے بعد بہاولپور کے کپتان مجھے مبارکباد دینے ڈریسنگ روم میں آئے اور کہا کہ کم از کم ہم نے آپ کو 500 رنز تو نہیں بنانے دیے۔“
یہ ہیں پاکستان کے عظیم بلے باز حنیف محمد کی اس تاریخی و ریکارڈ ساز اننگز کے بارے میں الفاظ، جو انہوں نے اپنی آپ بیتی”Playing for Pakistan“میں لکھے ہیں۔ یہ باری حنیف محمد نے 1959ء میں آج ہی کے دن یعنی 11 جنوری کو قائداعظم ٹرافی کے سیمی فائنل میں بہاولپور کے خلاف کھیلی تھی۔ 635 منٹ پر محیط اس اننگز کے ذریعے 'لٹل ماسٹر' نے عظیم بلے باز سر ڈان بریڈمین کا تین دہائیوں پرانا 452 رنز کا ریکارڈ اپنے نام کیا اور بعد ازاں صدر پاکستان ایوب خان کے ساتھ ساتھ "ڈان" سے بھی داد وصول کی۔
قائد اعظم ٹرافی کا یہ سیمی فائنل کراچی کے پارسی انسٹیٹیوٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا تھا جس میں کراچی کا مقابلہ بہاولپور سے تھا۔ کراچی نے بہاولپور کو پہلی اننگز میں صرف 185 رنز پر ڈھیر کیا اور پھر حنیف محمد کے 499 اور والس میتھیاس کے 103 رنز کی بدولت 772 رنز کا بڑا مجموعہ اکٹھا کرلیا۔ اس بھاری ہدف کے تلے بہاولپور ایسا دب گیا کہ اس کی دوسری اننگز محض 108 رنز پر ہی تمام ہوگئی۔ یوں کراچی ایک اننگز اور 479 رنز کے مارجن سے جیت کر فائنل میں پہنچ گیا۔
گو کہ حنیف محمد اس اننگز سے پہلے ہی عالمی سطح پر شہرت حاصل کر چکے تھے۔ 1958ء میں ویسٹ انڈیزکے خلاف برج ٹاؤن ٹیسٹ میں 337 رنز کی اننگز نے انہیں آج بھی لافانی حیثیت دے رکھی ہے لیکن 499 رنز تو ایسا ہندسہ تھا کہ آج تک معدودے چند بلے باز ہی اس کے قریب پھٹک پائے ہیں۔
حنیف نے مجموعی طور پر 55 مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 43.98 کے اوسط سے 3915 رنز بنائے لیکن جو شہرت انہیں 1958ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف برج ٹاؤن ٹیسٹ میں 337 رنز اور پھر قائداعظم ٹرافی کے سیمی فائنل میں 499 رنز سے ملی،اتنی شہرت پاکستان کے بہت ہی کم بلے بازوں کو حاصل ہوئی۔
حنیف محمد کا سب سے طویل فرسٹ کلاس اننگز کا یہ ریکارڈ اب ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز برائن لارا کے پاس ہے۔ لارا نے جون 1994ء میں ڈرہم کے خلاف واروکشائر کی نمائندگی کرتے ہوئے 427 گیندوں پر 501 رنز کی ریکارڈ شکن اور ریکارڈ ساز اننگز کھیلی لیکن یہ اب بھی تاریخ کی دوسری سب سے بڑی فرسٹ کلاس اننگز ہے۔