ذکا اشرف نے عہدہ سنبھالتے ہی عام معافی کا اعلان کردیا
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے اپنے عہدے پر بحالی کے اگلے ہی روز قذافی اسٹیڈیم، لاہور میں واقع بورڈ ہیڈکواٹرز پہنچ کر اپنا عہدہ سنبھال لیا۔
دفتر آمد سے قبل ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنی بحالی کو آزاد عدلیہ کا انصاف قرار دیا اور ساتھ ہی اپنے خلاف مقدمات کرنے والے اور آواز اٹھانے والے افراد کے لیے بھی عام معافی کا اعلان کیا۔ اس موقع پر ذکا اشرف نے کہا کہ اگر کوئی میری بحالی کے خلاف عدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ) کا دروازہ کھٹکھٹانا چاہتا ہے تو اپنا شوق پورا کرسکتا ہے، میں عدلیہ کے ہر فیصلے کو کھلے دل کے ساتھ ویسے ہی تسلیم کروں گا جیسا کہ ماضی میں کیاتھا۔
تقریباً 9 مہینوں پر چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے معطل رہنے والے ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ کرکٹ کی ترقی کے لیے میں سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہوں اور آج بھی سب کو مدعو کرتا ہوں کہ وہ آئیں اور کرکٹ کی بہتری کے لیے میرے ساتھ مل کر کام کریں۔
ذکا اشرف نے کہا کہ میں جمہوری طور پرچار سال کے لیے چیئرمین منتخب ہوا، جس کے بعد عدلیہ ہی کے حکم پر 19 جولائی 2013ء کو معطل کیا گیا اور اب گزشتہ روز عدالت ہی نے مجھے اس عہدے پر بحال کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ میں کل بھی چیئرمین تھا اور آج بھی چیئرمین ہوں۔ یوں میں بورڈ کی تاریخ میں پہلی بار رخصت کیے جانے کے بعد دوبارہ واپس آنے والا پہلا سربراہ ہوں۔
چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ وہ سیاسی دباؤ کے نتیجے میں اپنا عہدہ نہیں چھوڑیں گے، بلکہ پیٹرن ان چیف کرکٹ بورڈ وزیراعظم نواز شریف نے انہیں کل بھی عہدے سے نہیں ہٹایا تھا اور نہ ہی حکمران مسلم لیگ (ن) کا ان کی برطرفی میں کوئی کردار تھا، اس لیے اب بھی خواہش ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات کریں اور انہیں کرکٹ معاملات سے آگاہ کریں۔