ریاض الدین نے سب سے زیادہ مقابلوں میں امپائرنگ کا قومی ریکارڈ برابر کردیا

2 1,057

پاکستان کے معروف امپائر ریاض الدین نے سب سے زیادہ مقابلوں میں امپائرنگ کا قومی ریکارڈ برابر کردیا ہے۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے درمیان کھیلا گیا پریزیڈنٹس ٹرافی کا مقابلہ ریاض الدین کے فرسٹ کلاس کیریئر کا 272 واں مقابلہ تھا، جہاں انہوں نے امپائرنگ کے فرائض انجام دیے۔ یوں انہوں نے سلیم بدر کا ریکارڈ برابر کر ڈالا ہے۔

ریاض الدین نے سب سے زیادہ فرسٹ کلاس مقابلے سپروائز کرنے کا سلیم بدر کا ریکارڈ برابر کیا ہے (تصویر: Cricnama)
ریاض الدین نے سب سے زیادہ فرسٹ کلاس مقابلے سپروائز کرنے کا سلیم بدر کا ریکارڈ برابر کیا ہے (تصویر: Cricnama)

اگر ریاض الدین کو 2 فروری سے ہونے والے پریزیڈنٹس ٹرافی کے فائنل میں بھی امپائرنگ کے لیے طلب کیا گیا تو وہ اسی سیزن میں یہ ریکارڈ اپنے نام کرلیں گے، بصورت دیگر انہیں اگلے سیزن کا انتظار کرنا ہوگا۔

ریاض الدین نے 1990ء سے 2002ء کے دوران 12 ٹیسٹ اور 12 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں بھی امپائرنگ کے فرائض انجام دیے۔ کراچی کے اسی نیشنل اسٹیڈیم میں انہوں نے کیریئر کا پہلا ٹیسٹ اور آخری ون ڈے سپروائز کیا تھا۔ آپ آئی سی سی کے امپائرنگ پینل میں پانچ سال خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ریاض الدین نے 30 ویں سیزن میں یہ 272 مقابلوں کا ریکارڈ برابر کیا ہے جبکہ سلیم بدر نے 35 سیزنز میں یہ ریکارڈ قائم کیا تھا۔

اس اہم موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ریاض الدین نے کہا کہ میرے لیے یہ بہت خوشی کا موقع ہے کہ قومی کرکٹ کی تاریخ میں میرا نام بھی شامل ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امپائرنگ پڑھے لکھے اور سلجھے ہوئے افراد کا کام ہے۔ منصفانہ طبیعت اور شفاف کردار کے حامل لوگ ہی اس کام کو سرانجام دے پاتے ہیں جبکہ اس کے لیے اہلیت بھی شرط ہے۔

ریاض الدین نے کہا کہ زندگی میں جتنے بھی فیصلہ کیا، کبھی کسی نے متنازع رخ اختیار نہیں کیا اور ایک بھی فیصلہ ایسا نہیں جس پر مجھے آج شرمندگی ہو۔ کرکٹ کے میدانوں میں گزاری گئی دہائیوں میں ڈسپلن کی خلاف ورزی پر کھلاڑیوں پر جرمانے بھی لگوائے لیکن کبھی کسی کو بال ٹمپرنگ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں نہیں پکڑا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ریاض الدین کو اگلے ماہ قومی ریکارڈ توڑنے کا موقع ملتا ہے یا انہیں سب سے زیادہ فرسٹ کلاس مقابلے سپروائز کرنے کا قومی ریکارڈ توڑنے کے لیے اگلے سیزن کا انتظار کرنا پڑے گا۔