پاکستان میں تیز باؤلنگ کو کوئی زوال نہیں آیا: وسیم اکرم
ماضی کے عظیم پاکستانی باؤلر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان میں تیز باؤلنگ کو کوئی زوال نہیں آ رہا اور اس حوالے سے خدشات درست نہیں ہیں۔ جنید خان، محمد عرفان سے لے کر بلاول بھٹی اور راحت علی تک سب نوجوان باصلاحیت ہیں اور اپنی بساط کے مطابق بھرپور کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ انہیں عالمی کرکٹ کا تجربہ بہت کم ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی میں تسلسل آئے گا۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں منعقدہ نجی اسکول کے اسپورٹس فیسٹیول میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ جنید خان اور محمد عرفان کی باؤلنگ بہت متاثر کن ہے اور مزید تجربہ ملنے کے بعد وہ دنیا کے خطرناک ترین باؤلرز میں شمار ہوں گے۔ اسی نیشنل اسٹیڈیم میں باصلاحیت باؤلرز کی تلاش کے لیے کیمپ لگایا تھا اور وہاں نوجوانوں کو دیکھ کر مجھے یقین ہوا کہ پاکستان میں فاسٹ باؤلرز کا کال نہیں پڑے گا۔ صرف اور صرف ان کی صلاحیتوں کو نکھارنا ہوگا، قدرتی صلاحیت تو ان میں پہلے ہی سے موجود ہوتی ہے۔
ڈیو واٹمور کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئے کوچ کی تلاش کرنے والی کمیٹی کے رکن وسیم اکرم نے کہا کہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیسے میگا ایونٹس سر پر کھڑے ہیں اور ہمیں اندازہ ہے کہ ہمیں جلد از جلد نیا کوچ منتخب کرنا ہوگا تاکہ وہ کھلاڑیوں کے ساتھ وقت گزار سکیں اور ذہنی ہم آہنگی پیدا ہوسکے۔ اگلے کوچ کے مقامی یا غیر ملکی ہونے کے حوالے سے سوال پر وسیم نے کہا کہ وہ اس بارے میں نہیں بتا سکتے کہ اگلا کوچ پاکستانی ہوگا یا نہیں، لیکن ہماری ترجیح ہے کہ کوئی ایسا کوچ لائیں جو قومی ٹیم کے ساتھ ساتھ جونیئر ٹیموں کو بھی وقت دے سکے۔ تاہم ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ہمیں 6 فروری تک درخواستیں موصول ہوں گی، جس کے بعد ہی کچھ کہا جا سکے گا۔
تقریب کے حوالے سے وسیم اکرم نے کہا کہ یہاں آکر تو مجھے اپنا بچپن یاد آ گیا، جب میں خود کرکٹ کے جنون میں مبتلا تھا اور اسی طرح میدانوں میں جاکر جان مارتا تھا اور جب تک پاکستان میں کرکٹ جنون میں مبتلا ایسے بچے موجود ہیں، پاکستان کو کرکٹ کے ہیروز ملتے رہیں گے۔