آئرلینڈ کی جمیکا میں ایک اور یادگار فتح، اس مرتبہ نشانہ ویسٹ انڈیز

0 1,022

سات سال پہلے جس میدان پر آئرلینڈ نے پاکستان کو زیر کرکے دنیائے کرکٹ میں تہلکہ مچا دیا تھا، آج اسی سبائنا پارک میں میزبان ویسٹ انڈیز کو پہلے ٹی ٹوئنٹی میں حیران کن شکست دے کر مختصر ترین طرز میں اپنی اہلیت ثابت کردی۔ گو کہ کنگسٹن، جمیکا میں اس فتح کا سات سال پرانی جیت جیسا جشن نہیں منایا گیا لیکن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیسے اہم ترین ٹورنامنٹ سے قبل چیمپئن ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ فتح آئرلینڈ کے گروپ میں موجود دیگر ٹیموں کے لیے لمحہ فکریہ اور ویسٹ انڈیز کے لیے پریشان کن امر ہے ، جسے اگلے ماہ بنگلہ دیش میں اپنے عالمی ٹی ٹوئنٹی اعزاز کا دفاع کرنا ہے۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے دفاعی چیمپئن کے لیے اپنے ہی ملک میں آئرلینڈ سے شکست لمحہ فکریہ ہے (تصویر: WICB)
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے دفاعی چیمپئن کے لیے اپنے ہی ملک میں آئرلینڈ سے شکست لمحہ فکریہ ہے (تصویر: WICB)

آئرلینڈ کی فتح کی بنیاد ان کے باؤلرز نے اپنی نپی تلی باؤلنگ کے ذریعے رکھی ۔ جس کے سامنے کرس گیل، مارلون سیموئلز، ڈیوین براوو اور ڈیرن سیمی جیسے بلے بازوں پر مشتمل بیٹنگ لائن اپ صرف 116 رنز جوڑ پائی۔ ویسٹ انڈیز کا کوئی ایک بلے باز بھی 20 رنز کے ہندسے تک نہ پہنچ پایا ۔ اندازہ لگائیے کہ جب اپنے میدانوں میں آئرلینڈ جیسے کمزور حریف کے خلاف ویسٹ انڈیز کا یہ حال بنا ہے تو اگلے ماہ بیرون ملک اور مضبوط ٹیموں کے خلاف کیا حال ہوگا؟

بہرحال، ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے اور 31 رنز کا آغاز ملنے کے بعد ویسٹ انڈیز کی اننگز منہ زور گھوڑے کی طرح بے قابو ہوگئی۔ گیارہویں اوور کے آغاز میں 58 رنز تک محض دو کھلاڑی آؤٹ تھے لیکن اس کے بعد آنے والے 6 بلے باز بھی بقیہ نصف اوورز میں اتنے ہی رنز جوڑ پائے۔ ڈیوون اسمتھ 14، کرس گیل 18، مارلون سیموئلز اور لینڈل سیمنز 16، 16 اور آندرے رسل 15 رنز کے ساتھ پویلین سدھارے جبکہ ڈیوین براوو اور کپتان ڈیرن سیمی سمیت بقیہ بلے باز دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو سکے۔ 20 اوورز کی تکمیل تک اسکور بورڈ پر صرف 116 رنز جمع ہوسکے۔

آئرلینڈ کی جانب سے ایلکس کوسیک نے 4 اوورز میں صرف 17 رنز دے کر دو جبکہ جارج ڈوکریل نے اتنے ہی اوورز میں محض 15 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔ ان کے علاوہ ٹم مرٹاگ اور کیون اوبرائن نے بھی دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

جواب میں آئرلینڈ کو محض 8 رنز پر دو وکٹیں ضرور کھونا پڑیں۔ ولیم پورٹرفیلڈ اور پال اسٹرلنگ جیسے جانے مانے بلے باز ابتدائی دو اوورز ہی میں آؤٹ ہوئے لیکن تجربہ کار ایڈ جوائس کی 40 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز اور اینڈریو پوائنٹر کے ساتھ چوتھی وکٹ پر 58 رنز کی شراکت داری نے اسے مزید مشکلات سے بچا لیا اور ٹیم نے آخری اوور کی پہلی گیند پر 117 رنز کے ہدف کو حاصل کرکے مقابلہ 6 وکٹوں کے واضح مارجن سے جیت لیا۔

ویسٹ انڈیز کے اسپنرز نے ضرور آئرلینڈ کو پریشان کیا لیکن ان کے پاس دفاع کرنے کے لیے کافی مجموعہ نہ تھا یہی وجہ ہے کہ سنیل بدری اور سنیل نرائن کے 8 اوورز میں صرف 34 رنز بننے کے باوجود آئرلینڈ کے بلے باز مقابلہ نکال لے گئے۔ بدری کو 2 اور نرائن کو ایک وکٹ بھی حاصل ہوئی جبکہ اس کے علاوہ گرنے والی ایک وکٹ روی رامپال نے حاصل کی۔

ایڈ جوائس کو آئرلینڈ کی تاریخی فتح میں مرکزی کردار ادا کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔