[ریکارڈز] ایک روزہ کرکٹ کی تیز ترین نصف سنچریاں

4 1,042

جب شاہد خان آفریدی رنز بنانے پر آ جائیں تو دنیا کی کوئی طاقت گیند کو میدان سے باہر جانے سے نہیں روک سکتی اور یہ بات 1996ء سے لے کر آج 2014ء تک سب کو معلوم ہے۔ چاہے نیروبی میں سری لنکا کے خلاف تاریخی اننگز ہو یا جاری ایشیا کپ میں بھارت اور بنگلہ دیش کے خلاف مقابلوں میں دھواں دار بیٹنگ، سب نے مقابلے کا دھارا پاکستان کے حق میں پلٹا اور اسے فتحیاب کیا۔

شاہد آفریدی نے تیسری بار 18 گيندوں پر نصف سنچری مکمل کی (تصویر: AFP)
شاہد آفریدی نے تیسری بار 18 گيندوں پر نصف سنچری مکمل کی (تصویر: AFP)

بھارت کے خلاف یادگار کامیابی سمیٹنے کے بعد آج بنگلہ دیش کے خلاف شاہد آفریدی اس وقت میدان میں اترے جب پاکستان کو 52 گیندوں پر 102 رنز کا مشکل ترین ہدف درپیش تھا اور اس کو آسان بنانے کےلیے شاہد نے بغیر کسی توقف کے بلّا گھمانا شروع کردیا۔ پہلی گیند چھکے کے لیے اور اولین 9 گیندوں پر مجموعی طور پر 5 چھکے! اس طوفانی آغاز کے بعد انہوں نے محض 18 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی۔ جو ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی دوسری تیز ترین نصف سنچری ہے۔ شاہد نے مجموعی طور پر 25 گیندوں پر 59 رنز بنائے اور ٹانگ کی تکلیف کی وجہ سے رن آؤٹ ہوئے البتہ ان کی 7 چھکوں اور دو چوکوں سے مزین اننگز پاکستان کو اس مقام تک ضرور پہنچا گئی جہاں سے وہ مقابلہ جیت سکتا تھا اور بعد ازاں جیتا بھی۔

ایک روزہ کرکٹ میں تیز ترین نصف سنچری کا عالمی ریکارڈ اس وقت سری لنکا کے سنتھ جے سوریا کے پاس ہے جنہوں نے اپریل 1996ء میں پاکستان کے خلاف سنگاپورمیں 17 گیندوں پر پچاس رنز بنائے تھے۔ مجموعی طور پر 76 رنز کی اس اننگز میں 8 چوکے اور 5 چھکے شامل تھے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اس مارا ماری کے باوجود سری لنکا سنگر کپ کا یہ فائنل 43 رنز سے ہار گیا تھا۔

بہرحال، ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں 18 گیندوں پر نصف سنچری بنانے کے مواقع 5 مرتبہ آئے، جن میں پہلی بار یہ کارنامہ آسٹریلیا کے سائمن او ڈونیل نے انجام دیا جنہوں نے مئی 1990ء میں سری لنکا کے خلاف شارجہ کے مقام پر تیز ترین نصف سنچری کا یہ ریکارڈ قائم کیا تھا۔ ان کی 74 رنز کی اننگز میں 6 چھکے اور 4 چوکے شامل تھے اور عرصہ دراز تک یہ ریکارڈ موجود رہا یہاں تک کہ جے سوریا کے ہتھے چڑھ گیا۔

شاہد خان آفریدی نے اپنے کیریئر میں تین مرتبہ 18 گیندوں پر نصف سنچریاں بنائی ہیں جن میں اکتوبر 1996ء میں اپنے ایک روزہ کیریئر کی پہلی اننگز میں ہی 18 گیندوں پر بنائے گئے 50 رنز بھی شامل ہیں۔ جی ہاں! یہ وہی اننگز ہے، جسے بعد ازاں آفریدی نے تیز ترین ون ڈے سنچری کے ریکارڈ میں ڈھالا اور 37 گیندوں پر 100 رنز بنا کر عالمی منظرنامے پر اپنی آمد کا اعلان کیا ۔ اس تاریخی باری کے علاوہ شاہد نے ستمبر 2002ء میں نیدرلینڈز کے خلاف کولمبو میں اور آج میرپور، ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے خلاف بھی 18 گیندوں پر نصف سنچریاں بنائیں اور یوں برق رفتار بلے باز کہلائے۔

سائمن او ڈونیل اور شاہد آفریدی کے علاوہ آسٹریلیا کے گلین میکس ویل ہی وہ واحد بلے باز ہیں جنہیں 18 گیندوں پر نصف سنچری بنانے کا اعزاز ملا۔ انہوں نے نومبر 2013ء میں بھارت کے خلاف بنگلور میں 60 رنز کی باری کھیلی تھی جس کے دوران انہوں نے 18 گیندوں پر 50 رنز کا ہندسہ عبور کیا تھا۔

ذیل میں ہم ایک روزہ کرکٹ کی تیز ترین نصف سنچریوں کا احوال درج کررہے ہیں، ملاحظہ کیجیے۔

ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کی تیز ترین نصف سنچریاں

بلے باز ملک گیندیں چوکے چھکے کل رنز بمقابلہ بمقام بتاریخ
سنتھ جے سوریا سری لنکا 17 8 5 76 پاکستان سنگاپور 7 اپریل 1996ء
سائمن اوڈونیل آسٹریلیا 18 4 6 74 سری لنکا شارجہ 2 مئی 1990ء
شاہد آفریدی پاکستان 18 6 11 102 سری لنکا نیروبی 4 اکتوبر 1996ء
شاہد آفریدی پاکستان 18 4 6 55* نیدرلینڈز کولمبو 21 ستمبر 2002ء
گلین میکس ویل آسٹریلیا 18 3 7 60 بھارت بنگلور 2 نومبر 2013ء
شاہد آفریدی پاکستان 18 2 7 59 بنگلہ دیش میرپور 4 مارچ 2014ء
مارک باؤچر جنوبی افریقہ 19 2 6 51* کینیا کیپ ٹاؤن 22 اکتوبر 2001ء
جسٹن کیمپ جنوبی افریقہ 19 2 5 53* زمبابوے ڈربن 27 فروری 2005ء
برینڈن میک کولم نیوزی لینڈ 19 9 6 80* بنگلہ دیش کوئنزٹاؤن 31 دسمبر 2007ء
روز ٹیلر نیوزی لینڈ 19 4 5 59* آئرلینڈ ابرڈین یکم جولائی 2008ء
ڈیوڈ ہسی آسٹریلیا 19 4 4 52 ویسٹ انڈیز سینٹ کٹس 6 جولائی 2008ء
شاہد آفریدی پاکستان 19 4 5 65 نیوزی لینڈ کرائسٹ چرچ 29 جنوری 2011ء