بنگلہ دیش لنکا نہ ڈھا سکا، مرد بحران میتھیوز نے میچ بچا لیا

1 1,068

سری لنکا نے ایشیا کپ میں تواتر کے ساتھ فتوحات کے سلسلے کو برقرار رکھا اور فائنل سے قبل بنگلہ دیش کے خلاف آخری مقابلے میں شکست کے دہانے پر آنے کے باوجود اینجلو میتھیوز کی ذمہ دارانہ اننگز کی بدولت تین وکٹوں سے جیتنے میں کامیاب ہوگیا۔

بنگلہ دیش محض 8 رنز پر سری لنکا کی تین وکٹیں گرانے کے باوجود 204 رنز کا دفاع نہ کر پایا (تصویر: AP)
بنگلہ دیش محض 8 رنز پر سری لنکا کی تین وکٹیں گرانے کے باوجود 204 رنز کا دفاع نہ کر پایا (تصویر: AP)

مقامی شائقین کے لیے دلچسپی کا سامان رکھنے والے آخری مقابلے میں میزبان بنگلہ دیش نے 204 رنز کا دفاع کرنے کے لیے جان تو بہت لڑائی لیکن سری لنکا کی طویل بیٹنگ لائن اپ اور اس میں مرد بحران اینجلو میتھیوز کی رکاوٹ کو عبور کرنا ان کے بس کی بات نہ تھی اور 8 رنز پر 3 اور پھر 75 رنز پر 5 لنکن بلے بازوں کو آؤٹ کرنے کے باوجود وہ بازی نہ پلٹ سکے۔

بنگلہ دیش کے لیے ٹورنامنٹ انتہائی عجیب و غریب رہا۔ ایک جانب اسے افغانستان جیسی نوآموز ٹیم سے شکست ہوئی تو دوسری جانب اس نے پاکستان اور سری لنکا جیسی مضبوط ٹیموں کو ناکوں چنے بھی چبوائے لیکن بدقسمتی یہ رہی کہ وہ توقعات کے برعکس اس سال کوئی مقابلہ نہ جیت سکا حالانکہ گزشتہ ایشیا کپ کی کارکردگی اور اپنے میدانوں میں بہترین کھیل ان کا شیوہ رہا ہے۔ بہرحال، اب ایشیا کپ اپنے سب سے بڑے مقابلے فائنل کا منتظر ہے جو 8 مارچ کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلا جائے گا۔

بھارت اور پاکستان کے خلاف زبردست فتوحات سمیٹنے والے سری لنکا کے لیے آخری مقابلہ بہت سخت ثابت ہوا۔ باؤلنگ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو محض 204 رنز تک محدود کرنے کے بعد جب اس کے بلے باز بیٹنگ کے لیے میدان میں اترے تو ابتداء ہی سے حد درجہ خود اعتمادی کا نشانہ بن گئے۔ پہلے اوور کی دوسری گیند پر کوشال پیریرا، تیسرے اوور میں کمار سنگاکارا اور چوتھے اوور میں مہیلا جے وردھنے کی قیمتی وکٹیں گرنے سے اسے سخت دھچکا پہنچا۔ پیریرا الامین الحسین کی گیند پر وکٹ کیپر جبکہ سنگاکارا انہی کی گیند پر سلپ میں کیچ دے بیٹھے جبکہ مہیلا جے وردھنے وکٹوں کے درمیان تال میل کی کمی کا شکار ہوئے اور رن آؤٹ قرار پائے۔ محض 8 رنز پر تین پائے کے کھلاڑیوں کے آؤٹ ہوجانے کے بعد مڈل آرڈر پر بھاری ذمہ داری عائد تھی لیکن لاہیرو تھریمانے اور آنے والے بلے باز آشان پریانجن زیادہ متاثر نہ کرسکے اور 75 رنز تک پہنچتے پہنچتے سری لنکا ان دونوں سے بھی محروم ہوچکا تھا۔

اس مرحلے پر کپتان اینجلو میتھیوز نے ذمہ داری خود اپنے ہاتھوں میں لی اور چتورنگا ڈی سلوا کے ساتھ چھٹی وکٹ پر 82 رنز جوڑ کر فتح کی جانب حقیقی پیشقدمی کا آغاز کیا۔ ڈی سلوا نے 52 گیندوں پر 44 رنز بنا کر کپتان کا بھرپور ساتھ دیا اور اس کے بعد 205 رنز کے ہدف تک رسائی محض رسمی کارروائی رہ گئی تھی۔ گو کہ 48 ویں اوور میں تھیسارا پیریرا کے رن آؤٹ نے کچھ سنسنی ضرور پھیلائی لیکن درکار رنز اتنے کم رہ گئے تھے کہ اینجلو میتھیوز کی موجودگی میں ان کو بچانا بنگلہ دیش کے بس کی بات نہ تھی اور سری لنکا نے 49 ویں اوور کی آخری گیند پر کپتان کے چوکے کے ساتھ ہی ہدف حاصل کرلیا۔

یوں سری لنکن کپتان کی شاندار فارم کا سلسلہ جاری ہے جو گزشتہ 6 ایک روزہ مقابلوں میں صرف ایک مرتبہ آؤٹ ہوئے ہیں اور چار مرتبہ 50 رنز کا ہندسہ بھی عبور کیا۔

بنگلہ دیش کی جانب سے الامین الحسین نے دو جبکہ ضیاء الرحمٰن، عرفات سنی اور محمود اللہ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں، بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور تو 74 رنز کا بہترین آغاز بھی اسے ایک بڑے ہدف کی جانب رواں نہ کرسکا۔ شمس الرحمٰن اور انعام الحق نے ابتدائی 18 اوورز تک نہ صرف وکٹ بچا کر رکھی بلکہ رنز بنا کر وہ بنیاد بھی فراہم کی جس کے ذریعے بنگلہ دیش پاکستان کے خلاف بنائے گئے نہیں تو اس کے قریب قریب رنز ضرور بنا سکتا تھا لیکن جیسے ہی سری لنکا نے اپنے اسپنرز داخل کیے ، بنگلہ دیشی بلے باز میدان چھوڑتے چلے گئے۔ شمس 39 رنز بنا کر لوٹے توآنے والے کھلاڑیوں میں مومن الحق ایک، مشفق الرحیم 4 اور بالآخر انعام بھی 49 رنز بنا کر پویلین لوٹ آئے۔

اس کے بعد وکٹیں گرنے کا سلسلہ چلتا رہا۔ بحرانی کیفیات میں اننگز کو سنبھالا دینے والے شکیب الحسن، محمود اللہ اور ناصر حسین بھی اسکور میں قابل ذکر اضافہ نہ کرپائے شکیب 20 اور ناصر اور محمود 30، 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور بالآخر 50 اوورز کی تکمیل پر 9 وکٹوں پر 204 رنز ہی بن پائے۔

سری لنکا کی جانب سے سورنگا لکمل، تھیسارا پیریرا، اجنتھا مینڈس اور آشان پریانجن نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک کھلاڑی کو چتورنگا ڈی سلوا نے آؤٹ کیا۔

میتھیوز کو میچ بچاؤ باری کھیلنے پر بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔