[ورلڈ ٹی ٹوئنٹی] پہلا مرحلہ توقعات سے زیادہ شاندار ثابت ہوا

0 1,045

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء اب اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ شروع ہوچکا ہے اور وہ شائقین کرکٹ جو پہلے مرحلے کو غیر اہم گردان رہے تھے وہ بھی اب اس بات کے قائل ہوگئے ہیں کہ پہلا مرحلہ توقعات سے کہیں زیادہ دلچسپ تھا اور کئی کھلاڑیوں اور نوآموز ٹیموں نے بین الاقوامی سطح پر اپنی اہمیت ثابت کی۔

نیدرلینڈز نے آئرلینڈ کو ناقابل یقین شکست دے کر تاریخ رقم کی اور سپر 10 میں جگہ پائی (تصویر: ICC)
نیدرلینڈز نے آئرلینڈ کو ناقابل یقین شکست دے کر تاریخ رقم کی اور سپر 10 میں جگہ پائی (تصویر: ICC)

بالخصوص پہلے مرحلے کے آخری دن کھیلا گیا نیدرلینڈز اور آئرلینڈ کے مابین مقابلہ، جہاں نیدرلینڈز نے ناقابل یقین طور پر 190 رنز کا ہمالیہ جیسا ہدف 13.5 اوورز میں حاصل کرکے نہ صرف اگلے مرحلے میں اپنی جگہ بنائی بلکہ ایک ہی تیر سے زمبابوے اور آئرلینڈ کا بھی شکار کرلیا جو حیران کن طور پر ٹورنامنٹ کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔

سلہٹ کے میدان میں ہزاروں تماشائیوں کے روبرو کھیلا گیا ڈچ-آئرش معرکہ اتنا شاندار تھا کہ بلاشبہ اس نے پاک-بھارت مقابلے کو بھی گہنا دیا اور رات گئے تک کرکٹ حلقوں میں اسی میچ کے بارے میں باتیں ہوتی رہیں۔ خود ہی اندازہ لگائیے کہ 190 رنز کے ہدف کو 14 اوورز سے بھی پہلے حاصل کرنا کوئی عام بات تو نہیں۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے بہت جرات اور ہمت کی ضرورت ہوتی ہے جو اسٹیفن مائی برگ، ٹام کوپر اور ویزلے باریسی نے دکھائی اور نیدرلینڈز کو کامیابی دلائی۔

اس کے علاوہ نیپال کی افغانستان پر تاریخی فتح اور ہانگ کانگ کا میزبان بنگلہ دیش کو چت کرنا بھی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی اہم ترین جھلکیوں میں شمار ہوگا۔

پہلی بار کسی عالمی ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والے نیپال نے جراتمندی، اعصابی مضبوطی اور پھرتی کی بہترین مثالیں قائم کیں اور افغانستان اور ہانگ کانگ کے خلاف یادگار فتوحات سمیٹیں۔ اگر وہ بنگلہ دیش کے خلاف 8 وکٹوں کے واضح مارجن سے شکست نہ کھاتا تو شاید اس وقت ہم 'سپر 10' میں میزبان کی جگہ نیپال کو دیکھ رہے ہوتے۔

دوسری جانب ہانگ کانگ نے آخری مقابلے میں میزبان بنگلہ دیش کو شکست دے کر ایک بہت بڑا اپ سیٹ کیا۔ 40 سالہ پاکستانی نژاد منیر ڈار کی 36 رنز کی اننگز نے اسے فتح کے نزدیک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا لیکن اس میچ میں ہانگ کانگ کے باؤلرز کی تعریف نہ کرنا زیادتی ہوگی جنہوں نے خود سے کئی گنا مضبوط بنگلہ دیشی بیٹنگ لائن اپ کو محض 17 ویں اوور میں 108 رنز پر ڈھیر کیا اور پھر بلے باز آخری اوور میں ہدف حاصل کرکے تاريخ رقم کرگئے۔

آئرلینڈ کے لیے صرف ایک لفظ ہے، بدقسمت، شاندار کارکردگی محض دو گھنٹوں میں ٹورنامنٹ سے باہر کرگئی (تصویر: ICC)
آئرلینڈ کے لیے صرف ایک لفظ ہے، بدقسمت، شاندار کارکردگی محض دو گھنٹوں میں ٹورنامنٹ سے باہر کرگئی (تصویر: ICC)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی مکمل رکنیت رکھنے والے زمبابوے کے لیے یہ ٹورنامنٹ انتہائی مایوس کن رہا۔ آئرلینڈ کے خلاف شکست کے بعد وہ نیدرلینڈز اور متحدہ عرب امارات کے خلاف بھی بمشکل جیت پایا اور یہی وجہ ہے کہ بہتر نیٹ رن ریٹ نہ ہونے کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا۔

آئرلینڈ کے لیے بدقسمت کے علاوہ کوئی اور لفظ نہیں ہے۔ زمبابوے کو شکست دےکر بہترین آغاز کے بعد متحدہ عرب امارات کے خلاف دوسرا گروپ مقابلہ بھی جیتا لیکن محض چند گھنٹوں نے اس کی پوری محنت پر پانی پھیر دیا جب نیدرلینڈز نے اس کے خلاف 190 رنز کا ہدف عبور کرکے اسے میچ اور ٹورنامنٹ سے اٹھا کر باہر پھینک دیا۔

افغانستان کے لیے یہ انتہائی بھیانک ٹورنامنٹ رہا۔ حال ہی میں انہی میدانوں پر کھیلے گئے ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف تاریخ رقم کرنے کے بعد گویا ٹیم اپنا راستہ ہی بھول گئی۔ سب سے پہلے اسی بنگلہ دیشی ٹیم کے خلاف افتتاحی مقابلہ 9 وکٹوں کے مارجن سے ہاری، اس کے بعد ہانگ کانگ کو زیر کرنے کے باوجود نیپال پر گرفت نہ رکھ سکی جو 9 رنز سے تاریخی مقابلہ جیت کر اپنی جھولی میں داد سمیٹتا ہوا وطن روانہ ہوگیا اور افغانستان کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرگیا۔

یوں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے پہلے مرحلے میں تقریباً سبھی ٹیموں نے کچھ نہ کچھ حاصل کیا۔ نیدرلینڈز اور بنگلہ دیش نے اگلے مرحلے تک رسائی، نیپال اور ہانگ کانگ نے یادگار فتوحات، آئرلینڈ اور زمبابوے نے مایوسی اور افغانستان اور متحدہ عرب امارات نے تشویش۔ اتنے بڑے ٹورنامنٹ کا اس سے بہترین آغاز ہو نہیں سکتا تھا۔

اب سب کی نظریں اہم مرحلے پر مرکوز ہیں جہاں دنیائے کرکٹ کی 10 بہترین ٹیمیں عالمی اعزاز کی جنگ لڑ رہی ہیں اور بھارت روایتی حریف پاکستان کو چت کرنے کے بعد اپنے خطرناک ارادے ظاہر کرچکا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ پہلے مرحلے سے پہنچنے والے بنگلہ دیش اور نیدرلینڈز کیا کارنامے انجام دیتے ہیں؟ بنگلہ دیش کے امکانات تو خاصے ہیں کیونکہ انہیں ہوم گراؤنڈ اور ہوم کراؤڈ کی سپورٹ حاصل ہوگی لیکن نیدرلینڈز ایک کیسی کارکردگی دکھا پاتا ہے،اس کے لیے انتظار کرنا پڑے گا۔