'چاچا پاکستانی' دھونی کے پرستار بن گئے
بھارت کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء کے باضابطہ آغاز سے قبل کہا تھا کہ کرکٹ کے میدانوں میں پاک-بھارت رقابت پہلے زیادہ ہوا کرتی تھی، اب اس کی شدت میں کافی کمی آئی ہے اور تمام باہمی مقابلے خاصے دوستانہ ماحول میں ہوتے ہیں۔ آج دھونی نے پاکستان کے مشہور زمانہ کرکٹ پرستار محمد بشیر کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی فائنل کا ٹکٹ دے کر ثابت کر دکھایا کہ وہ صرف زبانی کلامی نہیں بلکہ عملی اقدامات کے قائل ہیں۔
شکاگو، امریکہ کے رہنے والے پاکستان کے نئے "چاچا" محمد بشیر گزشتہ کئی سالوں سے میدانوں کی رونق ہیں اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے دوران بھی وہ نہ صرف پاکستان بلکہ بنگلہ دیش کے مقابلوں میں میزبان ملک کی حمایت کرکے بھی مقامی سطح پر خاصی مقبولیت حاصل کی۔
بھارتی سرکاری خبر رساں ادارے "پریس ٹرسٹ آف انڈیا" کے مطابق گزشتہ روز جب بھارت کی ٹیم سری لنکا کے خلاف فائنل کی تیاریوں میں مصروف تھی تو محمد بشیر، جو اب تک ڈھاکہ میں مقیم ہیں، اس تربیتی سیشن کو دیکھنے کے لیے موجود تھے۔ اس موقع پر ان کی مہندر سنگھ دھونی سے ملاقات ہوئی اور فائنل کا ذکر چھڑا تو محمد بشیر نے بتایا کہ ان کے پاس فائنل کا ٹکٹ نہیں ہے اس لیے وہ اہم مقابلہ نہیں دیکھ پائیں گے۔ اس پر دھونی نے فوری طور پر ان کے لیے ایک اعزاز پاس کا انتظام کروا دیا۔
بقول محمد بشیر کے کہ وہ دھونی کے اس قدم پر بہت خوش بھی ہیں اور حیران بھی، اور آج سے وہ پاکستان کے علاوہ دھونی کے بھی پرستار ہیں۔ بشیر نے بتایا کہ دھونی نے میرے بارے میں پوچھا تو میں نے بتایا کہ میں شکاگو میں رہتا ہے لیکن ہندوستان سے میرا قریبی تعلق ہے کیونکہ میں اس سرزمین کا داماد ہوں، میری اہلیہ کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔
50 کے پیٹے میں موجود محمد بشیر شکاگو میں 'غریب نواز' نامی ایک ریستوراں چلاتے ہیں جس کا خاص پکوان بریانی ہے اور 'چاچا کرکٹ' کی طرح جہاں بھی پاکستان کا مقابلہ ہوتا ہے، وہاں پہنچ جاتے ہیں اور انہوں نے اگلے سال آسٹریلیا و نیوزی لینڈ میں ہونے والے عالمی کپ کے لیے بھی تیاریاں کر رکھی ہیں اور پاکستان کے تمام مقابلوں کے ٹکٹ پہلے ہی سے حاصل کرلیے ہیں۔ ان میں پاک-بھارت مقابلہ بھی شامل ہے جس کے بارے میں بشیر نے بتایا کہ اس میچ کا ٹکٹ انہیں عام مقابلو ں کی نسبت چار گنا زیادہ مہنگا ملا، لیکن اس میچ کی اہمیت کی بدولت یہ قیمت کچھ بھی نہیں۔
آج ڈھاکہ کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں محمد بشیر ایک مرتبہ پھر تماشائیوں میں موجود ہوں گے، لیکن اس مرتبہ 'چاچا پاکستانی' کی حیثیت سے نہیں بلکہ دھونی کے پرستار کی طور پر مقابلہ دیکھیں گے۔