نجم سیٹھی نے ملاقات کے لیے بلایا ہی نہیں، تو کیسے چلا جاؤں؟ راشد لطیف
چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالنے سے انکار کرنے والے راشد لطیف اب کہتے ہیں کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے انہیں کسی ملاقات کے لیے طلب ہی نہیں کیا اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی رابطہ کیا گیا ہے۔
معین خان اکیڈمی میں جاری کیمپس کرکٹ ٹورنامنٹس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ نجم سیٹھی نے جب مجھے بلایا ہی نہیں تو ان کا منع کرنے کا دعویٰ کیسے درست ہوسکتا ہے؟ ایسے دعوت نامے میڈيا کے ذریعے نہیں دیے جاتے، مجھے تو یہ بات ہی خبروں کے ذریعے پتہ چلی کہ چیئرمین پی سی بی چیف سلیکٹر والے معاملے پر مجھ سے مذاکرات چاہتے ہیں۔ البتہ سابق وکٹ کیپر کپتان کا کہنا تھا کہ اگر باضابطہ طور پر بلایا گیا تو وہ ضرور نجم سیٹھی سے ملاقات کے لیے لاہور جائیں گے۔
راشد لطیف کو رواں سال فروری میں قومی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر فائز کیا گیا تھا اور انہیں یکم اپریل سے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنا تھا لیکن انہوں نے عین موقع پر انکار کردیا۔ جس کی وجہ سے عرصے سے انتظامی بحرانوں کا شکار پاکستان کرکٹ میں ایک نیا طوفان کھڑا ہونے کا اندیشہ ہے۔ گو کہ راشد لطیف اس وقت زباں بندی کے فلسفے پر عمل پیرا ہیں اور کچھ نہیں کہہ رہے لیکن ان کی خاموشی کئی الفاظ بیان کررہی ہے اور آج بھی انہوں نے اشارتاً یہ ضرور کہا کہ میرا کیریئر تنازعات سے بھرا پڑا ہے اور اب نہیں چاہتا کہ ایک اور تنازع کھڑا ہوجائے۔
ماضی میں میچ فکسنگ کے اسرار سے پردہ اٹھانے والے راشد لطیف نے کہا کہ میں نجم سیٹھی کی تعظیم کرتا ہوں اور اس وقت صرف ملکی کرکٹ کے مفاد میں خاموش ہوں۔