کوچ کے لیے شائع ہونے والا اشتہار محض خانہ پری ہے: راشد لطیف
پاکستان کے نئے کوچ کے عہدے کے لیے جیسے ہی اشتہار شائع ہوا ہے، ایک ہنگامہ برپا ہوگیا ہے جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدے کو ٹھکرانے والے راشد لطیف اور چیف سلیکٹر کی نشست سے ہٹائے گئے عامر سہیل پیش پیش ہیں۔
کراچی میں افغانستان کی قومی ٹیم کے تربیتی سیشن کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ ہیڈ کوچ اور دیگر عہدوں کے لیے آج شائع ہونے والا اشتہار میرٹ کی بنیاد پر نہیں ہے کیونکہ اس میں عہدے کے لیے درکار کوالیفائیڈ کوچ لیول کا ذکر ہی نہیں ہے۔ اس سے صاف انداز ہو رہا ہے کہ بورڈ اپنے منظور نظر افراد کو نوازنا چاہتا ہے اور یہ اشتہار محض خانہ پری کے لیے شائع کروایا گیا ہے۔
چند روز قبل چیف سلیکٹر کا عہدہ ٹھکرانے والے سابق وکٹ کیپر نے کہا کہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ کام کرنے کے اپنے تمام دروازے بند کرچکا ہوں اور موجودہ سیٹ اپ میں میری شمولیت کا کوئی امکان نہیں ہے ۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج شائع ہونے والے اشتہار میں بیٹنگ اور فیلڈنگ کوچ کے علاوہ اسپن باؤلنگ کنسلٹنٹ اور فزیو کے عہدوں کے لیے بھی درخواستیں طلب کی ہیں۔ جنہیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 5 مئی 2014ء ہے۔
راشد لطیف کہتے ہیں کہ اب تو صرف دعا ہی کی جاسکتی ہے کہ پاکستان کو جو اگلا کوچ ملے وہ ملک کے لیے بہتر ہو۔
اس موقع پر سابق کپتان عامر سہیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے موجودہ عہدیداران غیر قانون ہیں اور پاکستان کی حالیہ شکستوں کا سبب ہی یہی ہے کہ کرکٹ کے معاملات ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو کھیل کی الف ب سے بھی ناواقف ہیں۔ اس صورتحال میں کھیل صرف تباہ ہی ہوسکتا ہے، اس کے پھلنے پھولنے کے امکانات صفر ہیں۔
موجودہ چیئرمین نجم سیٹھی کی جانب سے چیف سلیکٹر کے عہدے سے ہٹائے گئے عامر سہیل نے کہا کہ ملکی کرکٹ کو بہتر بنانے کے لیے ڈومیسٹک ڈھانچے کو درست سمت میں چلانے کی ضرورت ہے لیکن چیئرمین پی سی بی پاکستان سپر لیگ کی باتیں کررہے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں سپر لیگ کا مجوزہ منصوبہ بھی پاکستان کے لیے کوئی فائدہ نہیں دے گا۔