پاکستانی کھلاڑی آئی پی ایل میں شرکت کے لیے بے تاب
پانچ سالوں سے پاکستان کے مقابلوں کی میزبانی کرنے والے میدان اب انڈین پریمیئر لیگ کے ہنگاموں سے سجے ہوئے ہیں لیکن اس میں ایک بھی پاکستانی کھلاڑی شامل نہیں۔ 2008ء میں آئی پی ایل کے ابتدائی ایڈیشن کے بعد سے اب تک پاکستان کے کھلاڑیوں کا غیر اعلانیہ بائیکاٹ جاری ہے لیکن اس کے باوجود قومی کھلاڑی بہت بے قرار اور آئی پی ایل منتظمین سے رابطے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔
اس وقت پاکستان کے چند سرفہرست کھلاڑی دبئی میں جاری ٹورنامنٹ میں شریک ہیں جن میں دیگر ممالک کے کھلاڑی بھی موجود ہیں۔ اب تک متحدہ عرب امارات پہنچنے والے کھلاڑیوں میں عمران نذیر، کامران اکمل، انور علی، اسد شفیق، سرفراز احمد، محمد خلیل، فہد اقبال، حماد اعظم، رضا حسن، یاسر شاہ اور اعزاز چیمہ شامل ہیں۔ ان میں سے چند کھلاڑیوں کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ انہوں نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے آئی پی ایل کی مختلف فرنچائزز سے رابطہ قائم کیا ہے اور اپنی دستیابی ظاہر کی ہے۔
ان پاکستانی کھلاڑیوں کو یقین ہے کہ پاک-بھارت کرکٹ روابط کی بحالی کے ساتھ ہی آئی پی ایل کے دروازے کھل جائیں گے اور یہ رابطے اسی لمحے کی قبل از وقت تیاری ہیں۔ اس سلسلے میں آئی پی ایل کے کمنٹری پینل میں موجود پاکستان کے چند سابق کھلاڑی بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد کھلاڑیوں نے تو دبئی میں آئی پی ایل کے مقابلے بھی میدان میں جا کر دیکھے اور ٹیموں کے پریکٹس سیشنوں کو بھی ملاحظہ کیا۔
ان کھلاڑیوں میں سے کامران اکمل 2008ء انڈین پریمیئر لیگ میں شرکت کر چکے ہیں بلکہ اس وقت کی فاتح راجستھان رائلز کے وکٹ کیپر تھے جبکہ عمران نذیر انڈين کرکٹ لیگ میں چیمپئن لاہور بادشاہ کے سب سے نمایاں بلے باز تھے۔