واحد ٹی ٹونٹی: پاکستانی شاہینوں کو کالی آندھی نے آ لیا

0 1,182

عالمی کپ میں قابل ذکر کارکردگی کے مظاہرہ کے بعد ایک نئے عزم سے ویسٹ انڈیز پہنچنے والی پاکستانی ٹیم دورے کے واحد ٹی ٹونٹی میچ میں میزبان ٹیم سے شکست کھا گئی۔ نوآموز کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیموں کے مابین مقابلے میں ویسٹ انڈیز نے سینٹ لوشیا کی ہوم کنڈیشنز کا بھر پورا فائدہ اٹھایا اور فیورٹ سمجھی جانے والی پاکستانی ٹیم کو ہرا کر مستقبل کے لیے خطرناک ارادوں کا اظہار کیا۔ ویسٹ انڈین بلے باز لینڈل سیمنز کی شاندار بیٹنگ اور دیوندر بشو کی نپی تلی گیند بازوں کے سامنے پاکستانی ٹیم کی ایک نہ چلی اور وہ ہدف سے محض 7 رنز دور ہمت ہار بیٹھی۔

میچ سے قبل ویسٹ انڈیز کے نئے کپتان ڈیرن سیمی نے ٹاس جیتا اور پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ابتدائی دو اوورز میں ویسٹ انڈیز بلے باز سنبھل کر کھیلنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔ٹی ٹونٹی کے تیز رفتار فارمیٹ میں بلے بازوں کی غیر ضروری دفاعی حکمت عملی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی اسپنر عبدالرحمن نےاپنی پہلی ہی گیند پر آندرے فلیچر (1)کو پویلین رخصت کردیا جس کے بعد لینڈل سیمنز کا ساتھ دینے کے لیے ڈیرن براوو کو بھیجا گیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے حکمت عملی کو تبدیل کرتے ہوئے برق رفتاری سے رنز بنانے شروع کیے اور ہر پاکستانی گیند باز کی خراب گیند کو باؤنڈری سے باہر پہنچایا۔ لنڈل سیمنز نے نوجوان فاسٹ بالر جنید خان ، عبدالرحمن اور سعید اجمل آڑے ہاتھوں لیا تو دوسری ہی جانب براوو نے تیز گیند باز وہاب ریاض اور شاہد آفریدی کی گیندوں کو باؤنڈری کا سفر کروایا۔ دونوں کھلاڑیوں نے دوسری وکٹ کی شراکت میں انتہائی قیمتی 99 رنز کا اضافہ کیا۔

101 کے مجموعی اسکور پر براوو (42) کی رخصتی کے بعد پاکستانی گیند بازوں نے ویسٹ انڈین بلے بازوں پر دباؤ قائم کرنا شروع کیا اور انہیں تیز رفتاری سے رنز بنانے سے بعض رکھا۔ لینڈل سیمنز (65) کی 2 چھکوں اور 7 چوکوں پر مشتمل اننگ وہاب ریاض کی تھرو پر ختم ہوئی تو مہمان ٹیم کے رنز بنانے کی رفتار مزید کم ہوگئی۔ بعد ازاں سعید اجمل نے مارلن سیموئلز (4) اور ڈینزا ہائٹ (14) کو ٹھکانے لگا یا جبکہ دوسرے اینڈ سے ویاب ریاض نے ویسٹ انڈین کپتان ڈیرن سیمی (1) اور آندری رسل (0) کو ٹھکانے لگا یا۔ یوں مقررہ 20 اوورز کے اختتام تک ویسٹ انڈیز 150 کا قابل ذکر مجموعہ اکھٹا کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

ویسٹ انڈین گیند بازوں وقفے وقفے سے پاکستانی کھلاڑیوں کو پویلین رخصت کرتے رہے
پاکستانی ٹیم نے ہدف کا تعاقب کیا تو وارم اپ میچ میں شاندار کارکردگی دکھانے والی محمد حفیظ اور عالمی کپ کے ناکام اوپنر احمد شہزاد اس بار بھی اچھا آغاز فراہم نہ کرسکے۔ 20 کے مجموعہ پر دونوں اوپنرز کی رخصتی کے بعد اسد شفیق (25) اور عمر اکمل (41) نے برق رفتاری سے کھیلنے کی کوشش کی تاہم ساتوے اوور میں یکے بعد دیگرے اسد شفیق اور مصباح الحق کی پویلین واپسی نے میچ کا تمام تر دباؤ پاکستانی ٹیم پر ڈال دیا۔

چار بہترین کھلاڑیوں کا جلد نقصان پاکستان کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوا۔ عمر اکمل نے اس نقصان کے ازالے کا بیڑا اٹھایا تاہم دوسرے اینڈ پر موجود بلے باز جلد بازی کا شکار نظر آئے۔ شاہد آفریدی (12) دیوندر بشو کی گیند پر سیمی کے ڈیرن سیمی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ وکٹ کیپر بلے باز محمد سلمان بھی عمر اکمل کا ساتھ نہ دے سکے اور سیمی کی براہ راست تھرو پر پویلین لوٹ گئے۔ رنز بنانے کی رفتار کو بڑھانے کی کوشش میں عمر اکمل (41) بھی اپنی وکٹ گنوا بیٹھے جس کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم کے فتحیاب ہونے کی امیدیں بھی دم توڑ گئیں۔ عبدالرحمن (7) کو بشو اور اور وہاب ریاض (6) کو روی رام پال نے ٹھکانے لگایا۔ اس موقع پر سعید اجمل (21) کی جانب سے کچھ مزاحمت نظر آئی جنہوں نے رام پال کی دو مسلسل گیندوں پر چوکے رسید کر کے پاکستان کو ہدف کے مزید قریب کردیا تاہم اگلی آٹھ گیندوں پر یہ آخری جوڑی کسی گیند کو باؤنڈری کا رستہ نہ دکھا سکے۔ یوں ویسٹ انڈیز بشو کی چار وکٹوں کی بدولت پاکستان کو 143 تک محدود کرتے ہوئے 7 رنز سے میچ اپنے نام کیا۔

اس میچ سے اپنے ٹی ٹونٹی کیریئر کا آغاز کرنے والے دیوندر بشو کو شاندار کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ ان کے علاوہ آندرے رسل، ڈینزا ہیاٹ اور کرسٹوفر بارنویل جبکہ پاکستان کی جانب سے جنید خان اور محمد سلمان نے ڈیبیو کیا۔

کئی سینئر اور مستند کھلاڑی کے بغیر میدان میں اترنے والی ویسٹ انڈین ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فتوحات کی ایک نئے سلسلے کا آغاز کردیا ہے جبکہ دوسری جانب نوآموز کھلاڑیوں پر اعتماد کرنے والی پاکستانی ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں مسلسل چوتھے مقابلے میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

اب دونوں ٹیمیں پانچ ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں آمنے سامنے آئیں گی جس کا پہلا مقابلہ 23 اپریل کو گروس آئی لیٹ، سینٹ لوشیا ہی میں کھیلا جائے گا۔