سابق پاکستانی کھلاڑی معین خان کے خلاف عدالت پہنچنے لگے
پاکستان کے نئے چیف سلیکٹر اور قومی کرکٹ ٹیم کے مینیجر معین خان کے خلاف چند سابق کھلاڑی عدالت سے رجوع کرنے والے ہیں، جن کا دعویٰ ہے کہ معین نے انڈین کرکٹ لیگ کے واجبات انہیں ادا نہیں کیے۔
سابق پاکستانی تیز باؤلر اور آئی سی ایل میں شریک کھلاڑیوں میں سے ایک شاہد نذیر نے کرک نامہ سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ لاہور کی عدالت عالیہ میں معین خان کے خلاف مقدمہ دائر کریں گے کیونکہ بقول ان کے آئی سی ایل میں ان کھلاڑیوں کا رابطہ معین خان نے کروایا تھا اور اس سلسلے میں انہیں 15 فیصد کمیٹی بھی ادا کیا گیا تھا لیکن اب تک واجبات کی ادائیگی نہیں کروائی گئی، بلکہ شاہد نذیر نے الزام لگایا کہ ٹیکس ریٹرن کی صورت میں ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم معین نے اپنے کھاتے میں تو منتقل کروالی لیکن کھلاڑیوں کو نہیں دی۔ شاہد کے مطابق معین خان اس امر کا اعتراف کر چکے ہیں کہ ٹیکس ریٹرن کی رقم ان کے بینک کھاتے میں موجود ہے۔
15 ٹیسٹ اور 17 ایک روزہ مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے شاہد نذیر نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ سال اپنے وکیل کے ذریعے معین خان کو قانون نوٹس بھیجا تھا جس پر عمران نذیر، ارشد خان، ریاض آفریدی،شبیر احمد، عمران فرحت، ہمایوں فرحت سمیت متعدد کھلاڑیوں کے دستخط تھے اور سابق کپتان انضمام الحق، محمد سمیع اور حسن رضا نے بھی اس سلسلے میں یقین دہانی کروائی تھی کہ مقدمہ دائر ہونے کی صورت میں وہ بھی ہمارا ساتھ دیں گے لیکن اب حیران کن بات یہ ہے کہ اک ایسے شخص کو پاکستان کرکٹ بورڈ میں اہم ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں، جو کھلاڑیوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتا رہا۔ اب کیسے امید کی جاسکتی ہے کہ معین خان کی تقرری کھیل اور کھلاڑیوں کے مفاد میں ہوگی۔
شاہد نذیر نے کہا کہ وہ اپنے حق کے لیے آئندہ ماہ معین خان کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی شروع کریں گے اور اس سلسلے میں اپنے وکیل کے ہمراہ جلد نیوزی کانفرنس کریں گے۔