معین خان کے بیان کا بھانڈا پھوٹ گیا
چند روز قبل چیف سلیکٹر و ٹیم مینیجر معین خان کے جس بیان سے سب سے زیادہ تہلکہ مچا، آج اس کا بھانڈا خود سلیکشن کمیٹی کے ایک رکن نے پھوڑ دیا ۔
معین خان نے 29 اپریل کو نئی سلیکشن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی کپ 2015ء کے لیے کپتان کی تبدیلی کا فیصلہ نئے ہیڈ کوچ کی مشاورت سے ہوگا۔ ایک ایسے وقت میں جب چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی بارہا اس امر کی یقین دہانی کروا چکے تھے کہ اگلے ورلڈ کپ میں قیادت کے فرائض مصباح الحق انجام دیں گے، اس بیان نے اچھا خاصہ ہنگامہ مچایا یہاں تک کہ خود چیئرمین کو وضاحت کرنا پڑی۔
لیکن آج کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور قومی سلیکشن کمیٹی کے موجودہ رکن شعیب محمد نے کہا کہ کچھ دن پہلے ہونے والے اس اجلاس میں کپتان کے معاملے پر تو سرے سے کوئی بات ہی نہیں ہوئی۔
شعیب محمد نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کے مذکورہ اجلاس میں تو صرف سمر کیمپ کے لیے کھلاڑیوں کے ناموں پر غور ہوا تھا اور ٹیم کے کپتان کا فیصلہ کرنا صرف اور صرف چیئرمین کے اختیار میں ہے۔
قومی ٹیم کے اہم عہدوں کے حوالے سے شعیب نے کہا کہ وہ بھی ٹیم کی کوچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ہیڈ کوچ، فیلڈنگ کوچ اور بیٹنگ کوچ کی تینوں آسامیوں کے لیے آج رات درخواست بورڈ میں جمع کروائیں گے۔
شعیب حالیہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کے عبوری فیلڈنگ کوچ تھے، اور اب جبکہ یہ عہدہ خالی ہے انہیں سلیکشن کمیٹی کا رکن بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2011ء میں ہونے والے گزشتہ عالمی کپ میں بھی قیادت کے معاملے پر اچھی خاصی لے دے ہوئی تھی، اور سخت بحث کے بعد بالآخر شاہد آفریدی کے نام پر اتفاق ہوا تھا اور مذکورہ ٹورنامنٹ میں انہوں نے قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت کی ۔