میک کولم کا دامن صاف ہے، نیوزی لینڈ کرکٹ صفائیاں پیش کرنے لگا

0 1,024

فکسنگ کے معاملات طشت ازبام ہوتے ہی نیوزی لینڈ کرکٹ اس وقت سخت دباؤ میں ہے۔ اب تک کرکٹ میں فکسنگ کو صرف ایشیائی کھلاڑیوں کی حرکت سمجھا جاتا تھا لیکن سابق بلے باز لو ونسنٹ کے انکشافات ثابت کررہے ہیں کہ گورے بھی اتنے ستھرے نہیں ہیں۔ پھر اخبارات میں سامنے آنے والی خبریں بھی بہت سے رازوں پر سے پردہ اٹھا رہی ہیں جن کے مطابق 2008ء میں سٹے بازوں نے نیوزی لینڈ کے موجودہ کپتان برینڈن میک کولم تک رسائی حاصل کی تھی اور انہیں مقابلے میں بری کارکردگی دکھانے کے لیے بھاری رقم کی پیشکش کی تھی۔ البتہ نیوزی لینڈ کرکٹ کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے بین الاقوامی کرکٹ کونسل برینڈن میک کولم سے کوئی تحقیقات نہیں کررہا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ میک کولم اس 'باؤنسر' سے کیسے بچیں گے؟ (تصویر: Getty Images)
اب دیکھنا یہ ہے کہ میک کولم اس 'باؤنسر' سے کیسے بچیں گے؟ (تصویر: Getty Images)

برطانیہ کے اخبار 'ڈیلی میل' نے گزشتہ روز کہا تھاکہ 2008ء میں ایک سٹے باز نے میک کولم سے رابطہ کیا تھا اور انہیں بری کارکردگی دکھانے کے عوض ایک لاکھ 7 ہزار برطانوی پاؤنڈز کی پیشکش کی تھی ۔ اخبار کے مطابق میک کولم نے آئی سی سی کے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ وہ سٹے باز ایک عالمی سطح پر مشہور سابق کھلاڑی ہے، جس نے 2008ء میں مجھ سے دو مرتبہ رابطہ کیا۔ ایک مرتبہ انڈین پریمیئر لیگ کے دوران، جب وہ اپنے اولین سیزن میں تھی اور پھر اسی سال دورۂ انگلستان میں۔

میک کولم نے بتایا تھا کہ وہ کھلاڑی میرے لیے ہیرو کی حیثیت رکھتا تھا، پھر میرا دوست بنا لیکن جب اس نے مجھے یہ پیشکش کی تو میں سخت حیرت میں مبتلا ہوا۔ البتہ میک کولم نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی کوئی مقابلہ فکس نہیں کیا۔ بلیک کیپس کپتان کے مطابق اس سٹے باز نے مجھے بتایا کہ کئی نامی گرامی کھلاڑی اس کام میں ملوث ہیں، اور میں نہیں چاہتا کہ اس بہتی گنگا میں تم بھی ہاتھ نہ دھوؤ۔ انہوں نے گفتگو کے دوران چند کھلاڑیوں کے نام بھی لیے تھے، غالباً بیشتر ایشیائی تھے۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق غالباً اسی سٹے باز نے لو ونسنٹ سے رابطہ کیا تھا، جنہوں نے 2008ء سے 2012ء کے دوران متعدد مقابلے فکس کرنے اور کروانے کا اعتراف کیا ہے اور اب زیر تفتیش ہیں۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس امر کی تصدیق کرسکتے ہیں کہ برینڈن میک کولم اس وقت آئی سی سی کی جانب سے زیر تفتیش نہیں ہیں اور بورڈ ان پر 100 فیصد اعتماد رکھتا ہے۔ بورڈ کے مطابق برینڈن میک کولم نے سٹے باز کی جانب سے رابطہ کیے جانے کے بعد اس کی خبر آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو کردی تھی اور شاید یہی خبر اب برطانوی ذرائع ابلاغ میں سامنے آئی ہے۔