سری لنکا نے عالمی چیمپئن بننے کے بعد پہلا مقابلہ جیت لیا

0 1,017

عالمی ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بننے کے بعد سری لنکا نے انگلستان کے خلاف اپنا پہلا مقابلہ زبردست معرکہ آرائی کے بعد 9 رنز سے جیت لیا۔ یوں نہ صرف ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ملنے والی واحد شکست کا پورا پورا بدلہ لیا بلکہ واحد مقابلہ جیت کر سیریز بھی اپنے نام کرلی۔

فیصلہ کن لمحہ، جب کاربیری نے تھیسارا پیریرا کا قیمتی کیچ گنوایا (تصویر: AFP)
فیصلہ کن لمحہ، جب کاربیری نے تھیسارا پیریرا کا قیمتی کیچ گنوایا (تصویر: AFP)

اوول کے تاریخی میدان میں کھیلا گیا یہ ٹی ٹوئنٹی، کافی وقفے کے بعد کوئی پہلا بین الاقوامی مقابلہ تھا۔ میزبان انگلستان نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تو ابتدائی چار اوورز ہی میں وہ اوپنرز پر ہاتھ صاف کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ اس مرحلے پر ٹی ٹوئنٹی کیریئر کا پہلا مقابلہ کھیلنے والے کیتھوروون وتھاناگے اور لاہیرو تھریمانے نے اننگز کو سہارا دیا۔ مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی عدم موجودگی میں بالخصوص تھریمانے پر مڈل آرڈر میں بہت بھاری ذمہ داری عائد ہے اور انہوں نے خاصی حد تک اسے نبھایا بھی۔ وتھاناگے 26 گیندوں پر 38 رنز بنانے کے بعد اس وقت آؤٹ ہوئے جب سری لنکا کی اننگز کا 10 واں اوور جاری تھا اور اسکور بورڈ پر صرف 78 رنز تھے۔

دنیش چندیمال کی ناکامیوں کا سلسلہ مزید دراز ہوا جو اپنی کارکردگی کی وجہ سے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں نہ صرف قیادت سے محروم ہوئے، بلکہ آخری تمام اہم مقابلوں سے بھی خارج قرار پائے۔ اب مہیلا اور سنگا کی عدم موجودگی میں ان کی جگہ تو بنتی ہے لیکن صرف 7 رنز ہی جوڑ پائے۔ جب اینجلو میتھیوز بھی نہ چل پائے تو تھریمانے اور تھیسارا پیریرا نے اسکور کو توقعات سے کہیں آگے پہنچایا۔

ابتدائی 17 اوورز میں سری لنکا کا اسکور 141 رنز تھا اور تھریمانے کی صورت میں چھٹی وکٹ بھی گرگئی۔ جنہوں نے 32 گیندوں پر 40 رنز بنائے۔ اس موقع پر پیریرا کی دھواں دار بیٹنگ نے لنکا کو 183 رنز تک پہنچایا یعنی آخری تین اوورز میں 42 رنز لوٹے گئے جس میں 19 ویں اوور میں بنائے گئے 22 رنز بھی شامل تھے۔

اگر مائیکل کاربیری پیریرا کا آسان کیچ نہ چھوڑتے تو ہوسکتا تھا کہ سری لنکا اس مجموعے تک نہ پہنچ پایا۔ پیریرا اس وقت صرف 20 رنز پر کھیل رہے تھے اور بعد ازاں مزید 29 قیمتی رنز کا اضافہ کرگئے اور 20 گیندوں پر 49 رنز بنانے کے بعد آخری گیند پر رن آؤٹ ہوئے۔

انگلستان نے 184 رنز کے بڑے ہدف کا تعاقب کیا تو آغاز ہی سے معاملات خراب ہونا شروع ہوگئے۔ کاربیری کے لیے آج بہت برا دن تھا، انہوں نے قیمتی ترین کیچ گنوایا اور پھر صرف 7 رنز بنانے کے بعد دوسرے ہی اوور میں آؤٹ ہوگئے۔ این بیل میں ہرگز ٹی ٹوئنٹی بلے باز والی کوئی چیز نہ دکھائی دی اور جب درکار رن اوسط 10 کے قریب پہنچ رہا تھا تو وہ 17 گیندوں پر 13 رنز کی مایوس کن اننگز کھیل کر پویلین لوٹ رہے تھے۔ جو روٹ کے بلے کا جادو بھی نہ چل سکا اور انگلستان 8 اوورز میں 58 رنز پر تین بلے بازوں سے محروم تھا۔

اسٹورٹ براڈ کی عدم موجودگی میں قیادت کے فرائض انجام دینے والے ایون مورگن پر عرصے سے ایک اچھی اننگز ادھار تھی، اور وہ ادھار ہی رہی کیونکہ سری لنکا وہ نہ غلطی نہیں دہرائی جو انگلستان کرچکا تھا یعنی کہ اہم کھلاڑیوں کے کیچ گنوانے کی۔ سورنگا لکمل کا ایک عمدہ کیچ مورگن کی اننگز کا خاتمہ کرگیا اور ساتھ میں انگلش امیدیں بھی دم توڑنے لگیں۔

لیکن ایلکس ہیلز کی بیٹنگ دیکھ کر ایسا لگتا تھا کہ انہوں نے سلسلے کو وہیں سے جوڑا ہے، جہاں وہ چٹاگانگ میں ٹوٹا تھا۔ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے مقابلے میں ان کی طوفانی سنچری نے انگلستان کو ٹورنامنٹ کی واحد فتح سے نوازا تھا۔ جب تک ایلکس کریز پر موجود تھے، انگلستان کے جیتنے کی کچھ نہ کچھ امید تھی۔ یہاں تک کہ لاستھ مالنگا نے ایک بہترین دھیمی گیند کے ذریعے ان کی باری کا خاتمہ کردیا۔ 41 گیندوں پر 2 چھکوں اور 7 چوکوں سے مزین 66 رنز کی اننگز تمام ہوئی تو روی بوپارا کی کریز پر موجودگی کے باوجود انگلستان کو زیادہ خوش فہمی نہ تھی۔ آخری دو اوورز میں میزبان کو جیتنے کے لیے 28 رنز کی ضرورت تھی لیکن مالنگا کی جانب سے پھینکے گئے 19 ویں اوور میں صرف 4 رنز ہی نے مقابلے کا فیصلہ کردیا۔ سری لنکا نے اپنی باری میں اسی اوور میں 22 رنز بنائے تھے اور انگلستان صرف 4 رنز سمیٹ پایا، مقابلے کا فیصلہ گویا یہیں ہوگیا تھا۔

مالنگا تین وکٹوں کے ساتھ سب سے نمایاں باؤلر رہے البتہ مرد میدان کا اعزاز تھیسارا پیریرا کو ملا، جنہوں نے ایک وکٹ بھی حاصل کی۔

اب انگلستان اور سری لنکا 5 ون ڈے مقابلے کھیلیں گے جس کا پہلا معرکہ 22 مئی کو اوول کے اسی میدان پر ہوگا۔