سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے انگلش ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں
ایک روزہ سیریز کے ہنگامہ خیز اختتام کے بعد اب انگلستان کی نظریں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ مرحلے پر لگی ہوئی ہیں، جس کا آغاز 12 جون سے لارڈز کے تاریخی میدان میں ہو رہا ہے۔ انگلستان نے اس اہم مقابلے کے لیے اپنے 12 رکنی دستے کا اعلان کردیا ہے جس میں شامل تین کھلاڑی معین علی، سام روبسن اور کرس جارڈن اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کر سکتے ہیں۔
انگلستان نے بین اسٹوکس اور جوس بٹلر کو خارج کرکے ان کی جگہ لیام پلنکٹ اور میٹ پرائیر کو طلب کیا ہے۔ پلنکٹ نے آخری بار 2007ء میں کوئی ٹیسٹ مقابلہ کھیلا تھا یعنی کہ 7 سال بعد ممکنہ طور پر وہ اپنے کیریئر کا دسواں ٹیسٹ مقابلہ کھیل پائیں گے۔ دوسری جانب پرائیر اپنی انجری سے صحت یابی کے بعد ایک مرتبہ پھر وکٹوں کے پیچھے ذمہ داری سنبھالنے کو تیار ہیں۔
گزشتہ ایشیز میں بدترین شکست اور کیون پیٹرسن معاملے کے بعد یہ طویل طرز کی کرکٹ میں انگلستان کے لیے نیا آغاز ہے۔ ون ڈے سیریز میں حالیہ شکست نے حوصلوں کو ضرور ٹھیس پہنچائی ہوگی لیکن نوجوان کھلاڑیوں کے بل بوتے پر انگلستان کو آگے بڑھنا ہوگا۔ ٹیم میں کتنے وسیع پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں آخری ٹیسٹ میچ اور لارڈز میں اگلے ہفتے ہونے والے مقابلے کی ٹیموں میں ممکنہ طور پر چھ کھلاڑیوں کا فرق ہوگا۔
اعلان کردہ دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:
ایلسٹر کک (کپتان)، اسٹورٹ براڈ، این بیل، جو روٹ، جیمز اینڈرسن، سام روبسن، کرس جارڈن، کرس ووکس، گیری بیلنس، لیام پلنکٹ، معین علی اور میٹ پرائیر۔