آخری ون ڈے بارش کی نذر، بھارت کی بیٹنگ لائن پھر ڈھیر

بھارت نے بارش کے بل بوتے پر بنگلہ دیش کے خلاف سیریز تو جیت لی لیکن اس دورے پر جس بری طرح ہندوستانی بیٹنگ لائن لڑکھڑائی ہے، اس کی مثال ماضی قریب میں نہیں ملتی۔ ایک روز قبل جب 105 رنز پر ڈھیر ہوجانے کے بعد بنگلہ دیش کی خودکشی کی وجہ سے مقابلہ جیتنے والا بھارت صرف 119 رنز پر 9 وکٹوں سے محروم ہوگیا۔ یہاں تک کہ تیسری بار ہونے والی بارش نے مقابلے کے امکانات ختم کردیے۔

میرپور، ڈھاکہ کی وکٹ اور بارش کے سنگم سے ایک ایسا خطرناک مرکب تیار ہوا جس نے بھارتی بیٹسمینوں کے چھکے چھڑا دیے۔ تسکین احمد، الامین حسین اور مشرفی مرتضیٰ نے دوسرے ون ڈے میں جہاں اختتام کیا تھا، تیسرے مقابلے میں بالکل وہی سے آغاز لیا اور کچھ ہی دیر میں اسکور بورڈ پر 16 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ کا ہندسہ اور بھارت کے کھلاڑیوں کے ماتھے پر پسینہ جگمگاتا دکھائی دے رہا تھا۔گزشتہ مقابلے میں تو بنگلہ دیش کی بدترین بیٹنگ نے اسے سیریز طشتری میں رکھ کر پیش کردی لیکن میزبان سے بارہا ایک ہی غلطی کی توقع رکھنا عبث تھا۔ چیتشور پجارا اور قائم مقام کپتان سریش رینا نے مزاحمت ضرور کی لیکن بارش کی بارہا مداخلت اور اس کے بعد شکیب الحسن کی یکے بعد دیگرے تین وکٹوں نے معاملہ گمبھیر بنا دیا۔ جب اننگز 35 ویں اوور میں پہنچی تو تیسری بار بارش نے شیر بنگلہ اسٹیڈیم کا رخ کیا اور اس کے بعد مقابلہ ممکن نہ ہوسکا۔ 9 وکٹوں پر 119 رنز کے ساتھ بھارت کی آخری جوڑی اسٹورٹ بنی اور امیش یادیو کی صورت میں میدان سے واپس لوٹ آئی۔ پجارا 27 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں بیٹسمین رہے جبکہ رینا اور بنی نے 25، 25 رنز بنائے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے شکیب الحسن نے 27 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ دو، دو وکٹیں الامین حسین اور تسکین احمد کو ملیں۔ ایک کھلاڑی کو مشرفی نے جبکہ ایک کو سہاگ غازی نے آؤٹ کیا۔منتظمین نے اسٹورٹ بنی کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا ۔
یوں مون سون کی بارشوں کے موسم میں ڈھاکہ جیسے مرطوب شہر میں طے کی گئی سیریز اپنے منطقی انجام کو پہنچی۔