فکسنگ ثابت ہوگئی، لو ونسنٹ پر تاحیات پابندی عائد

0 1,028

جان بوجھ کر گھٹیا کارکردگی دکھانے کے عوض سٹے بازوں سے بھاری رقوم وصول کرنے کے الزامات ثابت ہونے پر نیوزی لینڈ کے سابق بیٹسمین لو ونسنٹ پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی ہے۔

اپنی حرکتوں پر افسردہ ہوں اور ہر سزا قبول کرنے کو تیار ہوں: ونسنٹ کا اعتراف (تصویر: Getty Images)
اپنی حرکتوں پر افسردہ ہوں اور ہر سزا قبول کرنے کو تیار ہوں: ونسنٹ کا اعتراف (تصویر: Getty Images)

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے عائد کردہ اس پابندی کا اطلاق بین الاقوامی کرکٹ کونسل اور اس کے تمام رکن ممالک پر ہوگا، یعنی اب ونسنٹ آئی سی سی اور اس کے تمام اراکین کے دائرہ اختیار میں ہونے والی کسی بھی کرکٹ سرگرمی میں شرکت نہیں کرپائیں گے۔ نہ کھلاڑی کی حیثیت سے اور نہ ہی کوچ اور کسی اور انتظامی عہدے پر۔

پابندی کے اس اعلان سے محض چند گھنٹے قبل لو ونسنٹ نے ایک بیان بھی جاری کیا ہے جس میں انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ دھوکے باز ہیں اور انہوں نے ناقص کارکردگی کے بدلے میں رقوم حاصل کیں۔

ای سی بی نے اپنے فیصلے میں ونسنٹ کو انسداد بدعنوانی کے قانون کی 18 خلاف ورزیوں کا مرتکب قرار دیا۔ زیر تفتیش مقابلوں میں جون 2008ء میں لنکاشائر اور ڈرہم کے مابین کھیلا گیا ٹی ٹوئنٹی مقابلہ بھی شامل تھا اور پھر اگست 2011ء میں ہونے والے سسیکس بمقابلہ لنکاشائر ٹی ٹوئنٹی اور سسیکس بمقابلہ کینٹ سی بی40 میچز بھی شامل تھے۔ ان مقابلوں میں ونسنٹ کو قانون کی 11 خلاف ورزیوں کا مرتکب قرار دیا گیا، جو سب تاحیات پابندی کے لیے کافی تھیں۔

ای سی بی نے چند روز قبل نوید عارف نامی پاکستانی نژاد کھلاڑی پر بھی تاحیات پابندی عائد کی تھی جنہیں مقابلے فکس کرنے میں ونسنٹ کا ساتھی قرار دیا گیا۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ نے بھی ونسنٹ پر عائد پابندی کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ چیمپئنز لیگ ٹی 20 انتظامیہ نے بھی ونسنٹ پر تاحیات پابندی عائد کردی ہے۔ اپنے اعلامیہ میں انہوں نے کہا کہ ونسنٹ جنوبی افریقہ میں کھیلی گئی 2012ء سی ایل ٹی ٹوئنٹی میں دو مقابلوں میں فکسنگ کے مرتکب قرار پائے اس لیے ان پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔ ونسنٹ نے اس لیگ میں آکلینڈ ایسز کی نمائندگی کی تھی۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے 2010ء میں پاک-انگلینڈ ٹیسٹ مقابلے میں اسپاٹ فکسنگ کا جرم ثابت ہونے پر پاکستان کے اس وقت کے کپتان سلمان بٹ اور دو باؤلرز محمد عامر اور محمد آصف پر کم از کم پانچ، پانچ سال کی پابندیاں عائد کی تھیں جبکہ اس کے بعد دانش کنیریا اور نوید عارف انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے تاحیات پابندیاں بھگت چکے ہیں۔ ابھی چند دن پہلے ہی بنگلہ دیش کے سابق کپتان محمد اشرفل پر بھی فکسنگ پر آٹھ سال کی پابندی عائد کی گئی ہے۔