سینانائیکے کا باؤلنگ ایکشن غیر قانونی قرار، پابندی عائد
سری لنکا کے آف اسپنر سچیتھرا سینانائیکے کا باؤلنگ ایکشن غیر قانونی ثابت ہوگیا ہے اور اس کے ساتھ ہی ان کے بین الاقوامی کرکٹ میں باؤلنگ کروانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ویلز کے دارالحکومت کارڈف میں ان کے باؤلنگ ایکشن کے بایو-مکینیکل جائزے سے ثابت ہوا ہے کہ ان کا باؤلنگ ایکشن آئی سی سی کی جانب سے دی گئی 15 درجے کے زاویے تک کہنی گھمانے کی اجازت سے تجاوز کررہا ہے۔ جائزے کے دوران ان کی چار گیندوں کو جانچا گیا اور چاروں کو قانونی حد سے متجاوز پایا گیا۔ سینانائیکے کو حالیہ انگلستان-سری لنکا ون ڈے سیریز کے دوران امپائروں نے مشتبہ باؤلنگ ایکشن پر رپورٹ کیا تھا۔
اب سینانائیکے کو اختیار حاصل ہے کہ اگر وہ اس جائزے سے مطمئن نہیں تو وہ دو ہفتوں کے اندر اندر بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے روبرو اپیل دائر کریں، جو نظرثانی کے لیے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے گی جو اس معاملے کوحتمی صورت تک پہنچائے گی۔ اگر سری لنکن آف اسپنر اپیل نہیں کرتے تو انہیں اپنے باؤلنگ ایکشن کو قانونی حدوں کے اندر لانے کے لیے کام کرنا پڑے گا اور اس کے بعد جائزہ امتحان پاس کرنے کے بعد ہی انہیں بین الاقوامی کرکٹ میں باؤلنگ کی اجازت ملے گی۔
ایک مرتبہ ایکشن رپورٹ ہوجانے کے بعد باؤلرز کے سر پر معطلی کی ایک تلوار لٹکتی رہتی ہے کیونکہ آئی سی سی قوانین کے مطابق ایک مرتبہ ایکشن رپورٹ کیے جانے کے بعد اگر دو سال کے اندر اندر باؤلنگ ایک مرتبہ پھر غیر قانونی قرار پائے تو باؤلر کو کم از کم ایک سال کی پابندی بھگتنا پڑ سکتی ہے۔ فی الحال تو یہ وقت دور ہے لیکن سینانائیکے کے اس قضیے سے سری لنکا کرکٹ کو سخت نقصان پہنچے گا جو ایک روزہ کرکٹ میں انہیں تسلسل کے ساتھ کھلا رہا ہے اور آئندہ سال ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے انہیں بھرپور اندازمیں استعمال کررہا ہے۔